جنوبی پنجاب کے 40فیصد صحت کے بنیادی مراکز سہولتوں کی عدم فراہمی کا شکار ہیں‘فیاض وڑائچ

پی ٹی آئی ،پیپلز پارٹی، ق لیگ، جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر اسمبلی میں ناانصافی پر احتجاج کریں‘صدر عوامی تحریک جنوبی پنجاب

جمعرات 1 مارچ 2018 16:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مارچ2018ء) پاکستان عوامی تحریک جنوبی پنجاب کے صدر سابق رکن صوبائی اسمبلی چودھری فیاض وڑائچ نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب کے 60فیصد سے زائد بنیادی ہیلتھ مراکز فنڈز کی عدم فراہمی کے باعث بنیادی سہولتوں اور عملہ کی عدم دستیابی کا شکار ہیں جس کی وجہ سے غریب مریضوں کو معمولی ٹیسٹوں اور تشخیص و علاج کیلئے بہاولپور، ملتان، لاہور جانا پڑتا ہے۔

لیہ میں بعض بنیادی ہیلتھ مراکز ایسے بھی ہیں جہاں ایکسرے مشینری 2012 ء سے موجود ہے مگر فنڈز اور ٹیکنیشن کی عدم دستیابی کے باعث نان فنکشنل ہی4 سال سے موضع سمی پور بھگال اور لدھانہ بی ایچ یو میں آنے والے غریب مریض اس سہولت سے محروم ہیں۔جنوبی پنجاب کی تنظیم سازی کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے فیاض وڑائچ نے کہا کہ پنجاب حکومت کا یہ رویہ انسانیت دشمنی پر مبنی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

(جاری ہے)

پنجاب حکومت کے پاس اورنج ٹرین، میٹرو بسوں، آشیانہ، لیپ ٹاپ کے کرپٹ منصوبوں کے لیے اربوں، کھربوں روپے ہیں مگر غریب مریض کی صحت اور زندگی کے تحفظ کیلئے پیسے نہیں ہیں، فیاض وڑائچ نے کہا کہ لیہ کی مذکورہ یوسیز میں ایکسرے مشینری پی پی پی کے رکن اسمبلی کی کوششوں سے ممکن ہو سکیں، پنجاب حکومت اس پر انتقامی سوچ کا شکار ہے جس کی سزا علاقہ کے غریب مریضوںکو مل رہی ہے، انہوں نے کہا کہ میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید اور پنجاب اسمبلی میں پاکستان پیپلز پارٹی، ق لیگ اور جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈروں سے کہونگا کہ وہ جنوبی پنجاب کے عوام کے ساتھ ہونے والے مظالم اور امتیازی رویہ کے خلاف پنجاب اسمبلی میں احتجاج کریں اور ایک دن جنوبی پنجاب کے عوام کسانوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پر بحث کیلئے مختص کروائیں، انہوں نے کہا کہ تخت لاہور نے اقتدار کے دسویں سال بھی جنوبی پنجاب کے عوام کے ساتھ سوتیلی ماں والا سلوک ترک نہیں کیا۔