سندھ اسمبلی اجلاس میں وی آئی پی پروٹوکول، ڈاکٹرعاصم حسین کی صوبائی ہائرایجوکمیشن میں تعیناتی اوراسمبلی اجلاس تاخیرسے شروع ہونے کے معاملہ پر حکومتی اور اپوزیشن ارکان میں نوک جھونک

بدھ 28 فروری 2018 23:20

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 فروری2018ء) سندھ اسمبلی اجلاس میں وی آئی پی پروٹوکول، ڈاکٹرعاصم حسین کی صوبائی ہائرایجوکمیشن میں تعیناتی اوراسمبلی اجلاس تاخیرسے شروع ہونے کے معاملہ پرحکومتی اوراپوزیشن ارکان میں سخت نوک جھونک ہوئی جبکہ تحریک انصاف کے ارکان خرم شیرزمان اورثمرعلی خان نے ایوان سے واک آٹ کیا۔ سندھ اسمبلی کا اجلاس بدھ کو حسب روایت ڈیڑھ گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا اوراسمبلی ارکان کی عدم دلچسپی پر اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی برہم ہوگئے اسپیکرسندھ اسمبلی کا کہنا تھا مجھ پر الزامات لگائے جاتے ہیں کہ میں تاخیر سے آتا ہوں،افسوس کی بات ہے کہ ارکان تاخیر سے آتے ہیں،میں چیمبر میں آکر بیٹھ جاتا ہوں ارکان چائے پی رہے ہوتے ہیں،کچھ ارکان آتے ہیں رجسٹر پر سائن کرکے چلے جاتے ہیں، اسپیکر سندھ اسمبلی نے کہاکہ ایسے ارکان بھی ہیں جنہیں میں نے 5 سال سے دیکھا ہی نہیں، اگر وقت پر نہیں آسکتے تو مستعفی ہوجائیں،فنکشنل لیگ کے رکن نند کمارگوکلانی نے کہاکہ ارکان کووقت پرآنے کا کوئی نظام وضع کرنا چاہئیے تحریک انصاف کے خرم شیرزمان نے کہاکہ چار سال سے میری ایک غیرحاضری نہیں ہے اورمیں پابندی کے ساتھ اجلاس میں شریک ہورہا ہوں ۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیرصحت ڈاکٹرسکندرمیندھرو نے خرم شیرزمان پرتنقید کرتے ہوئے کہاکہ آپ کی وجہ سے دیگر ارکان غیرحاضر ہیں۔ اجلاس میں فنشنل لیگ کی رکن نصرت سحر عباسی نے وی آئی پی پروٹوکول کے خلاف توجہ دلاو نوٹس پیش کرتے ہوئے کہا کہ چھ ہزار پولیس اہلکار وی آئی پی ڈیوٹیوں پر ہیں سالانہ دو ارب روپے سے زائد وی آئی پی ڈیوٹی پر خرچ ہورہے ہیں ۔ صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال نے کہا کہ پولیس کی سرپرستی میں شراب فروخت ہورہی ہے تو اسکی نشاندہی کی جائے انہوں نے شراب ، کچی شراب، بھنگ اور چرس پکڑنے کی تفصیلات سے ایوان کو آگاہ کیا۔

ایم کیوایم کے منحرف رکن ندیم رضی نے نانک واڑہ میں عمارت گرنے سے متاثرین کو متبادل رہائش فراہم نہ کرنے سے متعلق توجہ دلا نوٹس پیش کیا اور کہا کہ شہر میں دو سو ساٹھ عمارتیں مخدوش ہیں انہیں نوٹسز جاری کئے جاتے ہیں نانک واڑہ میں گرنے والی عمارت کے متاثرین کو صرف تسلی دی جارہی ہے متبادل رہائش کیوں فراہم نہیں کی جارہی، وہ سخت پریشانی کا شکار ہیں وزیر بلدیات جام خان شورو نے کہا کہ بعض مخدوش عمارتوں کو محفوظ ورثہ بھی قرار دیا گیا ہے جس کی وجہ سے ایسی عمارتوں کو نہیں گرا سکتے۔

رہائشی افراد عمارتیں خالی کرنے کے لئے تیار نہیں ہوتے ہم کمیٹی بنانے کے لئے تیار ہیں جسمیں معزز ممبر ندیم راضی کو بھی شامل کرینگے رکن اسمبلی ارتضی فاروقی نے توجہ دلاو نوٹس پر گلستان جوہر میں گندگی غلاظت کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ کچرے کی وجہ سے علاقہ مکین پریشان ہیں پورے شہر ہی کا یہ حال ہے سیوریج کا پانی جگہ جگہ بہہ رہا ہے کوئی میکنزم تیار کیا جائے کہ ایک ہی جگہ شہریوں کے مسائل حل ہو سکیں۔

وزیر بلدیات جام خان شورو نے اسکے جواب میں کہا کہ معزز رکن نے خود کہا کہ یہ علاوہ کینٹونمنٹ بورڈ کا حصہ ہے شہر میں کئی کینٹونمنٹ بورڈ ز ہیں جو اپنے اپنے علاقوں سے کچرا اٹھانے کا کام کرتے ہیں اگر یہ ذمہ داری سالڈ ویسٹ بورڈ کو دی جائے تو ہم تیار ہیں ہماری کوشش ہے کہ کینٹونمنٹ بورڈ ز کو خط لکھ کر انکی حدود سے کچرا اٹھایا جائے۔تحریک انصاف کے رکن خرم شیرزمان نے ایوان میں ڈاکٹرعاصم حسین کی تقرری سے متعلق تحریک التواء ایوان میں پیش کرنے کی اجازت طلب کی خرم شیرزمان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم کی تعینیاتی غیر قانونی ھے اسپیکرنے تحریک التوا پیش کرنے کی اجازت نہیں دی جس پرتحریک انصاف کے ارکان خرم شیرزمان اورثمرعلی خان ایوان سے احتجاج واک آٹ کرگئے۔

قبل ازیں وقفہ سوالات میں صوبائی وزیرصحت ڈاکٹرسکندرمیندھرونے ایوان کوبتایا کہ اب سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹروں کی کمی نہیں