13ماہ میں پیٹرول مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کیا گیا

ماہانہ کی بنیاد پر پیٹرول پرائسز میں اضافے کا مقصد غریب عوام کو مہنگائی کے طوفان میں جھوکنے کی پالیسی کا تسلسل ہے جولوگوں میں نفرتوںاور دوریوں کو پروان چڑھانے کا سبب بن رہا ہے، سیکرٹری جنرل ایم کیو ایم پاکستان

بدھ 28 فروری 2018 22:52

13ماہ میں پیٹرول مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کیا گیا
کر اچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 فروری2018ء) مہاجر قومی موومنٹ ( پاکستان) کے سیکریٹری جنرل شاہد فراز نے کہا کہ گزشتہ13ماہ میں پیٹرول مصنوعات میں 30روپے کا اضافہ حکومتی بے حسی اوربد نیتی کا کھلا ثبوت ہے، ماہانہ کی بنیاد پر پیٹرول پرائسز میں اضافے کا مقصد غریب عوام کو مہنگائی کے طوفان میں جھوکنے کی پالیسی کا تسلسل ہے جولوگوں میں نفرتوںاور دوریوں کو پروان چڑھانے کا سبب بن رہا ہے، انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے حکومتوں کی جانب سے سبسڈی اور سہولیا ت فراہم کی جاتی ہیں لیکن ہمارے ہاں حکمران مہنگائی کے زریعے عوام کو زندہ درگورکرنے کی پالیسی پر عمل پیراہ ہیں۔

شاہد فراز نے کہا کہ حکومت کی جانب سے سال کا پہلا تحفہ سال 2018کے آغاز پر یکم جنوری کو پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کی صورت میں دیا گیاجس میں 4.06 کااضافہ کیا،اگلے ماہ یکم فرور ی میں 2.98 کااضافہ کیا گیا،جبکہ یکم مارچ بھی حکومتی بے حسی اور سفاکیت سے بچ نا سکااور بلاآخر سال کے تیسرے مہینے میں تیسری بار پیٹرول مصنوعات میں اضافہ کرکے ثابت کردیا کہ حکمران عوام کو صرف اپنا غلام بناکر انکی مجبوریوں کواپنے مفادات کیلئے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

شاہد فرازنے کہا کہ اوگرا کی جانب سے بھیجے جانے والی سمری اور حکومت کی منظوری آپسی گٹھ جوڑ کا شاخسانہ ہے،صرف عوام کو بے وقوف اور احمق بنانے کیلئے گمران کن حربے رچائے جاتے ہیں،انہوں نے کہا کہ عوام کے ووٹ کی بدولت اقتدار کے ایوانوں میں براجمان عوامی نمائندے ہی عوامی خواہشات اور ارمانوںکا جنازہ نکالتے دکھائی دے رہے ہیں، جبکہ حکمران عوامی مسائل اور مشکلات کے حل میں مکمل ناکام ہوچکے ہیں۔

شاہد فراز نے کہا کہ ہم عوام کی جانب سے چیف جسٹس آف سپریم کورٹ سے اپیل کرتے ہیں کہ ناصرف حکومت کی جانب سے پیٹرول مصنوعات میں اضافے کی فیصلے کو واپس لینے کے احکامات جاری کئے جائے بلکہ حکومت کوپابند کیا جائے پرائس کنٹرول کے ادارے ،عدلیہ اور عوامی نمائندوں کی باہمی مشاورت سے موثر اور منظم ضابطہ اخلاق وضح کیا جائے جس میں قیمتوں میں توازن کیلئے نا صرف موثر قانون اور نظام تشکیل دیا جائے بلکہ عملدرآمدکو بھی یقینی بنائیں۔