نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس کے زیر اہتمام ’’ڈرائیورنگ کی تربیت کے میعار اور ادارے‘‘ کے موضوع پر ورکشاپ کا انعقاد

بدھ 28 فروری 2018 22:14

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 فروری2018ء) نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس کے زیر اہتمام موٹروے پولیس روڈ سیفٹی ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ اسلام آباد میں ’’ڈرائیورنگ کی تربیت کے میعار اور ادارے‘‘ کے موضوع پر ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ ورکشاپ کا مقصدپرائیوٹ ڈرائیونگ سکولز میں بھی موٹروے پولیس روڈ سیفٹی ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے طرز پر ایک ہی سیلبس کا استعمال اور ٹریننگ دینا ہے ۔

ورکشاپ میں اس بات کا عزم کیا گیا کہ پرائیویٹ ڈرائیونگ سکولز بھی نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس روڈ سیفٹی ڈرائیونگ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے طریقہ کار کو اپنائیںتاکہ پاکستان میں ٹریفک حادثات پر قابو پایا جا سکے ، ملک کی شاہرائوں کو ٹریفک حادثات سے پاک کیا جا سکے اور ملک میں اچھے ،پروفیشنل ڈرائیورز متعارف کئے جا سکیں۔

(جاری ہے)

ورکشاپ میں حسن ڈرائیونگ سکول، اقراء ڈرائیونگ ٹریننگ سکول، شیخ ڈرائیونگ ٹریننگ سکول کے علاوہ جڑواں شہر میں قائم دوسرے پرائیوٹ ڈرائیونگ ٹریننگ سکولز کے مالکان اور انسٹرکٹرز نے کے علاوہ کنسلٹنٹ ایشن ڈویلپمنٹ بنک ڈاکٹر عمر مسعود قریشی ، ایڈیشنل انسپکٹرجنرل ، نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس غلام رسول زاہد، ایس پی ہیڈ کواٹر عدیل شہزاد، سی پی اوڈرائیونگ لائسنسنگ اتھارٹی اسلام آباد، انعام الٰہی ، سی پی اوروڈ سیفٹی ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ سعیدہ ، انچارج شعبہ روڈ سیفٹی آگاہی ایس پی او سہیل مصطفی کے علاوہ موٹرو ے پولیس کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

ورکشاپ میں پرائیوئٹ ڈرائیونگ ٹریننگ سکولز کے مالکان نے اپنے اپنے ڈرائیونگ سکول میں ڈرائیونگ ٹریننگ دینے کے طریقہ کار کے حوالے سے شرکاء کو تفصیل سے بریفنگ دی ۔ ورکشاپ میںڈاکٹر عمر مسعود قریشی نے بین الاقوامی سطح پر ڈرائیونگ ٹریننگ دینے کے طریقہ کار کے حوالے سے شرکاء کو تفصیل سے بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر سال ہزاروں افراد ٹریفک حادثات میں اپنے جانو ں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔

ٹریفک حادثات پر قابو پانے کے لئے ڈرائیوروں کو بین الاقوامی معیار کے مطابق ٹریننگ دینے کی ضرورت ہے۔ ڈرائیورز کی سکلز کو مزید بہتر کرنے کے لئے پورے پاکستان میںقائم پرائیوٹ ڈرائیونگ ٹریننگ سکولز میں موٹروے پولیس روڈ سیفٹی ڈرائیونگ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے طرزکو اپنا نا ہو گا۔ ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس غلام رسول زاہد نے کہا کہ محفوظ ڈرائیونگ کا انحصار، اچھی گاڑیوں ، معیاری سڑکوں اور سب سے بڑھ کر ڈرائیور کی مہارت پر ہوتا ہے۔

محفوظ ڈرائیونگ کی اہمیت کے پیشِ نظر عالمی معیار کے عین مطابق نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس ڈرائیونگ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ سے ڈرائیوروں کو ڈرائیونگ کی تربیت دی جاتی ہے۔موٹروے پولیس ملک بھر میں روڈ سیفٹی اور ٹریفک قوانین سے آگاہی کے ساتھ ساتھ ڈرائیونگ سے قبل احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور فرسٹ ایڈ کی تربیت بھی دی جاتی ہے ۔ موٹروے پولیس نے ٹریفک مینجمنٹ، حادثات میں کمی اور لوگوں میں روڈ سیفٹی کا شعور اجاگر کرنے اور ملک میں معیاری ڈرائیونگ کے حوالے سے انتھک کو ششیںکی ہیں اور یہ کوششیں جاری ہیں۔

اس موقع پر ایس پی ہیڈ کواٹر عدیل شہزاد نے شرکاء تقریب کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ یہ اپنی نوعیت کا واحد ڈرائیونگ ٹریننگ سکول ہے جس میں سیمولیٹر(Simulator)کے ذریعے تربیت دی جائے گی۔ سیمولیٹر کے ذریعے دورانِ تربیت سکرین پر مختلف مصنوعی رکاوٹیں اور فرضی صورتحال پیدا کر کے ڈرائیونگ کروائی جا سکتی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ موٹروے پولیس روڈ سیفٹی انسٹی ٹیوٹ 42دن کی ڈرائیونگ ٹریننگ دی جاتی ہے۔

جس میں تین ہفتے انٹرنل بمعہ تھیوری اور03ہفتے روڈ ٹریننگ دی جاتی ہے۔ اب تک موٹروے پولیس کے قائم روڈ سیفٹی ٹریننگ انسٹی ٹیوٹس میں32ہزار سے زائد خواتین و حضرات کو ڈرائیونگ کی تربیت دی جا چکی ہے۔ جس میں 22ہزار سے زائد مرد جبکہ 09سے زائد خواتین شامل ہیں۔ ورکشاپ کے اختتام پر ایڈیشنل آئی جی موٹروے پولیس غلام رسول زاہد نے ڈاکٹر عمر مسعود قریشی کو یادگاری شیلڈ پیش کی۔

متعلقہ عنوان :