اضافی فیسیں وصول کرنے والے نجی اسکولز کے خلاف کارروائی کی جائے ،لاہور ہائیکورٹ بنچ

بدھ 28 فروری 2018 21:16

لاہور۔28 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 فروری2018ء) لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ نے والدین کی شکایات پر محکمہ تعلیم کو حکم دیا ہے کہ اضافی فیسیں وصول کرنے والے نجی اسکولز کے خلاف کارروائی کی جائے ،عدالت نے اسکولوں میں مفت تعلیم کی فراہمی کیلئے دائر درخواست پر درخواست گزار وکیل کو دلائل جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے حکومت پنجاب اور والدین کے وکلاء کو 5 مارچ کو دلائل کے لیے طلب کر لیا ۔

(جاری ہے)

بدھ کوجسٹس عابد عزیز شیخ کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے درخواست پر سماعت کی جس میں حکومت کو مفت تعلیم کی فراہمی یقینی بنانے جبکہ سرکاری اور نجی اسکولوں میں تعلیم کے معیار کا امتیاز ختم کرنے کی استدعا کی گئی ہے ، درخواست گزار اظہر صدیق کے وکیل ایڈووکیٹ نے اے کے ڈوگر نے دوران سماعت دلائل دیتے ہوئے کہا کہ تعلیم کا حصول ناممکن ہوچکا ہے، نجی اسکول کاروباری مراکز بن چکے ہیں ،درخواست گزار وکیل نے قانونی نقطہ اٹھایا کہ آئین کے آرٹیکل 25 اے کے تحت مفت تعلیم کا حصول ہر شہری کا حق ہے جبکہ حکومت نے نجی اسکولوں کو لوٹ مار کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے ،وکیل نے نشاندہی کی کہ سرکاری اسکولوں میں ناقص تعلیمی معیار اور سرکاری اسکولوں کی کم تعداد کے باعث والدین اپنے بچوں کو نجی اسکولوں میں داخل کروانے پر مجبور ہیں، وکیل نے بتایا کہ آئین کے تحت حکومت ہر شہری کو مفت اور معیاری تعلیم فراہم کرنے کی پابند ہے اور تعلیم کے لیے ایک روپیہ بھی وصول کیا جانا غیر قانونی ہے ،اے کے ڈوگر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ حکومتی موقف کے مطابق بجٹ کی کمی کے باعث سرکاری اسکولوں کی تعداد میں اضافہ نہیں ہو سکتا جو بے بنیاد ہے ،انہوں نے الزام لگایا کہ حکومتی نمائندوں کی ترجیحات اپنی سکیورٹی آرئشی گاڑیاں اور عوامی پیسے سے بیرون ملک سفر کرنا ہے اگر حضرت عمر ہوتے تو کہتے تمام گاڑیاں بیچ کر اسکول کھول دئیے جائیں ،وکیل نے استدعا کی کہ عدالت حکومت کو آئین کے آرٹیکل 25 اے کے تحت مفت تعلیم کی فراہمی کا حکم دے ،دوران سماعت سٹی اسکول میں زیر تعلیم بچوں کی والدہ نے عدالت کو بتایا کہ دی سٹی اسکول انتظامیہ نے اضافی فیس وصولی کے نوٹس بھجوائے ہیں جس پر عدالت نے محکمہ ایجوکیشن پنجاب کو ہدایت کی کہ اضافی فیس وصول کرنے والے نجی اسکولوں کے خلاف کارروائی کی جائے اور والدین کی شکایات کا اضالہ کیا جائے، عدالت نے آئندہ سماعت پر پنجاب حکومت اور والدین کے وکلاء کو دلائل کے لیے طلب کرتے ہوئے سماعت 5 مارچ تک ملتوی کر دی.

متعلقہ عنوان :