کراچی، بلدیہ عظمیٰ کراچی کی سٹی کونسل کا اجلاس میئر کراچی وسیم اختر کی صدارت میں منعقد ہوا

اس موقع پر تین قراردادوں کو کثرت رائے سے منظور کیا گیاجن میں ایک قرارداد کے ذریعے سندھ گورنمنٹ سے درخواست کی گئی کہ یوسیز کو دیئے جانے والے فنڈ کی رقم 2 لاکھ روپے سے بڑھا کر کم از کم 6 لاکھ ماہانہ کئے جائیں

بدھ 28 فروری 2018 21:05

کراچی، بلدیہ عظمیٰ کراچی کی سٹی کونسل کا اجلاس میئر کراچی وسیم اختر ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 فروری2018ء) بلدیہ عظمیٰ کراچی کی سٹی کونسل کا اجلاس بدھ کی دوپہر میئر کراچی وسیم اختر کی صدارت میں منعقد ہوا اس موقع پر تین قراردادوں کو کثرت رائے سے منظور کیا گیاجن میں ایک قرارداد کے ذریعے سندھ گورنمنٹ سے درخواست کی گئی کہ یوسیز کو دیئے جانے والے فنڈ کی رقم 2 لاکھ روپے سے بڑھا کر کم از کم 6 لاکھ ماہانہ کئے جائیں تاکہ یوسیز میں روزمرہ معمولات کے عوامی مسائل فوری حل کئے جاسکیں، دوسری قرارداد میں محکمہ چارجڈ پارکنگ کے ایم سی کے مختلف 27 مقامات پر چارجڈ پارکنگ فیس کی وصولی برائے سال 2018ء کے ٹھیکے کی منظوری جبکہ تیسری قرارداد میں بجٹ کے مد نمبر V-A1-5(i) میں مختص رقم برائے گرانٹ ان ایڈ سے مبلغ 10 لاکھ روپے Surrender کرکے مد نمبر V-E-5(viii) میں بذریعہ Re-appropriation منتقلی کی منظوری برائے خریداری کیمیکلز و ادویات تالاب و پیراکی ، سٹی اسپورٹس کمپلیکس ، بلدیہ عظمیٰ کراچی شامل تھیں، مذکورہ قراردادوں کو پیش کئے جانے کے موقع پر اجلاس میں بعض اراکین شور شرابہ کرتے رہے، بعدازاں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے اراکین اور حزب اختلاف کے بعض اراکین نے قراردادوں کی حمایت کی اور کثرت رائے سے ان کی منظوری دی،میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ موجودہ منتخب بلدیاتی نمائندے شہری مسائل کے حل کے لئے اپنی آخری حد تک کوششیں کر رہے ہیں اور مختلف محکموں کے معاملات میں بہتری لائی جا رہی ہے ، انہوں نے کہا کہ چارجڈ پارکنگ کے حوالے سے وہ پیسہ جو ماضی میں لوگوں کی جیب میں چلا جایا کرتا تھا یا دیگر طریقوں سے خورد برد ہوجایا کرتا تھاوہ اب بلدیہ عظمیٰ کراچی کو ہی مل رہا ہے ، انہوں نے کہا کہ جو قراردادیں آج کے اجلاس میں منظور کی گئیں اور پہلے بھی منظور کی جاتی رہی ہیں وہ سب بلدیہ عظمیٰ کراچی کو مضبوط بنانے کے لئے ہیں تاکہ ادارہ مستحکم ہوسکے، انہوں نے کہا کہ یونین کمیٹیز کے لئے فنڈبڑھانے کی قرارداد منظور کرلی گئی ہے جو اب مزید کارروائی کے لئے صوبائی حکومت کے پاس بھیجی جا رہی ہے انہوں نے کہا کہ اب جانب منتخب بلدیاتی نمائندے نامساعد حالات کے باوجود شہریوں کے مسائل حل کرنے کے لئے کوشاں ہیں تو وہیں کونسل کے اجلاس کے موقع پر بعض اراکین شو رشرابے کے ذریعے ایک ایسی فضا قائم کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ جس کے نتیجے میں نہ ہی اجلاس کی کارروائی آگے بڑھ سکے اور نہ ہی ادارے اور عوام کی فلاح کے لئے قراردادوں کی منظوری دی جاسکے، قبل ازیں اجلاس میں ممبران نے گزشتہ اجلاس کی کارروائی کی توثیق کی جبکہ سینئر صحافی عادل مراد کے انتقال پر ان کے لئے دعائے مغفرت کی گئی۔

#

متعلقہ عنوان :