پاکستانی فنکاروں پرپابندی بھارتی بیمار ذہنیت کی عکاس ہے،

یہ بھارتی ڈیموکریسی نہیں شیمو کریسی ہے ،ْپاکستان مقبوضہ کشمیر انسانی حقوق کی پامالی پر تشویش ہے ،ْبین الاقوامی برادری مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرے ،ْ بھارتی آرمی چیف کے بیانات جنگی دماغ کا اظہار ہے ،ْ پاکستان کی مسلح افواج ہر طرح کی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں ،ْ ایف اے ٹی ایف کے تمام معاملات وزارت خزانہ انجام دے گی ،ْگرے لسٹ میں آگئے ہیں ،ْ بلیک میں آنے کا ابھی کوئی چانس نہیں ،ْمعاملے پر کوئی بات نہیں کر سکتے ،ْ افغان عوام کے درمیان افغانستان کی قیادت میں مذاکرات ہی مسئلے کا حل ہیں ،ْ حسین حقانی معاملے پر دفتر خارجہ جتنی مدد ہو سکی کرے گا ،ْترجمان دفترخارجہ

بدھ 28 فروری 2018 15:21

پاکستانی فنکاروں پرپابندی بھارتی بیمار ذہنیت کی عکاس ہے،
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 فروری2018ء) دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ پاکستانی فنکاروں پر پابندی بھارتی بیمار ذہنیت کی عکاس ہے ،ْیہ بھارتی ڈیموکریسی نہیں شیمو کریسی ہے ،ْمقبوضہ کشمیر انسانی حقوق کی پامالی پر تشویش ہے ،ْبین الاقوامی برادری مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرے ،ْ بھارتی آرمی چیف کے بیانات جنگی دماغ کا اظہار ہے ،ْ پاکستان کی مسلح افواج ہر طرح کی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں ،ْ ایف اے ٹی ایف کے تمام معاملات وزارت خزانہ انجام دے گی ،ْگرے لسٹ میں آگئے ہیں ،ْ بلیک میں آنے کا ابھی کوئی چانس نہیں ،ْمعاملے پر کوئی بات نہیں کر سکتے ،ْ افغان عوام کے درمیان افغانستان کی قیادت میں مذاکرات ہی مسئلے کا حل ہیں ،ْ حسین حقانی معاملے پر دفتر خارجہ جتنی مدد ہو سکی کریگا۔

(جاری ہے)

بدھ کو ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی جارحیت جاری ہے ،ْبھارتی انتہا پسند سوچ نے فن کو بھی یرغمال بنا رکھا ہے۔انڈین موشن پکچر ایسوسی ایشن نے پاکستانی فنکاروں پر پابندی برقرار رکھی ہے ،ْ بھارت نے اس کے علاوہ بھی ویزوں کے حوالے سے تعصب کا مظاہرہ کیا، بھارت کے ایسے اقدامات انتہائی متعصب ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت رواں برس 400 سے زائد مرتبہ فائربندی معاہدے کی خلاف ورزی کرچکا ہے،مقبوضہ کشمیر انسانی حقوق کی پامالی پر تشویش ہے ،ْبین الاقوامی برادری مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شاہد خاقان نے ترکمانستان کا 2 روزہ دورہ کیا ، وزیراعظم کا دورہ تاپی پروجیکٹ کے افتتاح کیلئے تھا۔ترجمان نے کہا کہ بھارتی آرمی چیف کے بیانات جنگی دماغ کا اظہار کرتے ہیں ،ْپاکستان ایسے معاملات پر صبر کا مظاہرہ کرتا ہے، پاکستان کی مسلح افواج ہر طرح کی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کے تمام معاملات وزارت خزانہ انجام دے گی،پریس ریلیز کے علاوہ تمام معاملات حساس نوعیت کے ہیں، اس معاملے پر کوئی بات نہیں کر سکتے ،گرے لسٹ میں آگئے ہیں لیکن بلیک میں آنے کا ابھی کوئی چانس نہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کا واضح موقف ہے کہ افغان مسئلے کا حل افغانیوں کے درمیان مذاکرات ہیں ،ْافغان عوام کے درمیان افغانستان کی قیادت میں مذاکرات ہی مسئلے کا حل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عسکری کاروائیاں اس مسئلے کا حل تلاش کرنے میں ناکام رہی ہیں ،ْ حسین حقانی کے معاملے میں سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق عمل کریں گے، حسین حقانی معاملے پر دفتر خارجہ جتنی مدد ہو سکی کرے گا۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ نیشنل سیکورٹی کمیٹی نے خارجہ پالیسی میں تبدیلی کا کہا ہے،نیشنل سیکیورٹی کمیٹی نے ریجنل ممالک کے ساتھ تعاون بڑھانے کا کہاہے، دیکھیں گے کہ کن ریجنل ممالک سے تعلقات بڑھانے ہیں۔