والدین جس بچے کو پیدائش کے وقت مردہ سمجھ رہے تھے، وہ انہیں حادثاتی طور پر 7سال بعد زندہ واپس مل گیا

Ameen Akbar امین اکبر منگل 27 فروری 2018 23:31

والدین جس بچے کو پیدائش کے وقت مردہ سمجھ رہے تھے، وہ انہیں حادثاتی طور ..

وولگو گراد، روس  سے تعلق رکھنے والے والدین جس بچے کو پیدائش کے بعد مردہ سمجھے تھے، اب وہ انہیں 7 سال بعد زندہ سلامت واپس مل گیا ہے۔
2011 میں وولگو گراد میں  جب ایک خاتون نے ایک بچے کو جنم دیا تو ہسپتال کی انتطامیہ نے انہیں بتایا کہ اس بچے کا بچنا ناممکن ہے۔انتظامیہ کے کہنے پر  مایوس والدین نے بچے کو ریاست کی تحویل میں چھوڑنے کے معاہدے پر دستخط کر دئیے۔

دو دن بعد انہیں پچھتاوا ہوا تو وہ پھر ہسپتال گئے لیکن انتظامیہ نے بتایا کہ اُن کا بچہ وفات پا چکا ہے۔اس کے بعد دونوں اپنی زندگی میں مگن ہوگئے۔ حیرت انگیز طور پر پچھلےسال انہیں حادثاتی طور پر پتا چلا کہ اُن کا بچہ زندہ ہےا وروہ انہیں مل بھی گیا۔
پچھلے سال انہیں فیڈرل بیلف سروس  کی طرف سےا یک کاغذ ملا ، جس پر درج تھا کہ  انہوں نے حکومت کو 2 لاکھ 30 ہزار روبل (4100 ڈالر)  ادا کرنے  ہیں۔

(جاری ہے)

یہ رقم  ایک بچے کے مقامی یتیم خانے  کے بل کی مد میں قابل ادا ہے۔
اس سے پہلے بیلف نے ان کے  گھر پر بل بھیجا تھا لیکن اُن کا پتا تبدیل ہو چکا تھا۔ جس کے بعد بیلف نے اُنکے اکاؤنٹ منجمد کرا دئیے۔ جب خاتون  بنک سے رقم نکلوانے گئی تو انہیں پتا چلا کہ  انہوں نے حکومت کے ایک بل کی ادائیگی کرنی ہے۔  بچے کی  ماں جب فیڈرل بیلف سروس کے مقامی آفس میں گئی تو حقیقت جان کر بے ہوش ہو گئی۔

فیڈرل بیلف سروس کے ترجمان نے بتایا کہ اس جوڑے کو یہی یقین دلایا گیا تھا کہ اُن کابچہ مر چکا ہے، جب انہیں حادثاتی طور پر بچے کے زندہ ہونے کاپتا چلا تو انہوں نے فوراً ہی  بچے کی حوالگی کے لیے مقدمہ کر دیا۔ نومبر 2017 میں ایک جج نے بچے کو اُن کے حقیقی والدین کے سپرد کر دیا۔
اگرچہ اس کہانی کا انجام بہت اچھا ہوا ہے لیکن  بہت سے سوال ایسے ہیں، جن کا جواب اب تک نہیں مل سکا۔ سب سے اہم سوال تو یہ ہے کہ ہسپتال نے انہیں 7 سال پہلے بچے کے مرنے کے بارے میں کیوں  بتایا۔اس کے علاوہ انہیں 7 سال میں ایک بار بھی کوئی بل موصول نہیں ہوا۔
یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ والدین  ہسپتال پر مقدمہ کریں گے یا نہیں۔