پاکستان مسلم لیگ(ن) کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس، محمد شہبازشریف پارٹی کا متفقہ طورپر بلامقابلہ قائم مقام صدر منتخب

قائد کے فیصلے کو مسلم لیگ(ن) کے اکابرین اورمیرے سیاسی رفیقوں کی تائید حاصل ہے،سب کا شکرگزارہوں۔محمد شہبازشریف قائدمحمد نوازشریف کی قیادت میں مسلم لیگ(ن) متحد رہے گی اورپاکستان کو عظیم ملک بنائیگی،وزیراعلیٰ پنجاب

منگل 27 فروری 2018 22:34

پاکستان مسلم لیگ(ن) کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس، محمد شہبازشریف پارٹی ..
لاہور۔27 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 فروری2018ء) پاکستان مسلم لیگ(ن) کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس ماڈل ٹاؤن میں منعقد ہواجس میں وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کو پاکستان مسلم لیگ(ن) کا متفقہ طورپر بلامقابلہ قائم مقام صدر منتخب کیا گیا۔سابق وزیراعظم محمد نوازشریف،وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، سپیکرقومی اسمبلی سردارایاز صادق،آزاد کشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر،چیئرمین مسلم لیگ(ن) راجہ ظفرالحق اورسینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبران نے اجلاس میں شرکت کی۔

وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے مسلم لیگ(ن) کا قائم مقام صدر منتخب ہونے کے بعد پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن میری زندگی کا ایک اہم دن ہے۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کی صدارت کا منصب سنبھالتے ہوئے میرے لئے اپنے جذبات پر قابورکھنا کوئی آسان کام نہیں۔

(جاری ہے)

میں نے گزشتہ تقریباً 30 برس کے دوران اپنے بڑے بھائی اور رہنماء محمد نوازشریف کو نہایت قریب سے، اس پارٹی یعنی پاکستان مسلم لیگ (ن) کی بنیادیں اٹھاتے، اسے اپنے خون اور پسینے سے مستحکم کرتے اور اپنے عظیم ساتھیوں اور کارکنوں کی مدد سے پاکستان کی سب سے بڑی اور مقبول ترین جماعت بناتے ہوئے دیکھا ہے۔

ہم سمجھتے ہیں محبت اور عزیمت کے اس سفر میں اللہ تعالیٰ کا خاص کرم اور فضل کا شامل حال رہا ہے۔ یہ کامیابی کسی اعتبار سے کوئی چھوٹی کامیابی نہیں۔ پاکستان کی تاریخ پر نظر ڈالئے اور بتائیے کہ کتنے سیاستدان ایسے ہیں جنہیں قدرت نے ملک اور قوم کی خدمت کیلئے اس طرح چنا ہو اور پھر اسے اس عظیم کام کیلئے اس قدر مواقع عطا کئے ہوں۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان اس وقت اپنی سیاسی زندگی کے سنگین ترین لمحات سے گزر رہا ہے۔

میں اسے خوش قسمتی سمجھتا ہوں کہ آج ہمیں ان حالات میں محمد نوازشریف جیسے مدبر، دوراندیش اور تجربہ کار سیاسی رہنما کی سرپرستی میسر ہے۔میرے لئے اس سے بڑا اعزاز کیا ہوسکتا ہے کہ محمد نواز شریف جیسے مقام اور مرتبہ کے حامل رہنما نے مجھے اپنے منصب پر فائز کرنے کیلئے چنا ہے۔ میرا دل اور دماغ بار بار مجھ سے یہ سوال کر رہے ہیں کہ کوئی دوسرا شخص محمد نوازشریف کی جگہ کیسے لے سکتا ہی وہ محبت کسی اور شخص کے حصے میں کیسے آ سکتی ہے جو پاکستان کے عوام نے ہمیشہ نوازشریف پر نچھاور کی ہے۔

ظاہر ہے یہ سب کچھ ناممکنات میں سے ہے۔ جیسا کہ میں نے عرض کیا ہے کہ مجھے اللہ کے فضل سے محمد نواز شریف کے چھوٹے بھائی اور قریبی ساتھی کے طور پر تقریباً 30 برس سے زیادہ تک اپنی جماعت اور پاکستان کی خدمت کا موقع ملا ہے۔ میں اس خدمت کو اپنی زندگی کا اثاثہ سمجھتا ہوں۔ میں آج سر اٹھا کر، لیکن نہایت عاجزی کیساتھ یہ کہہ سکتا ہوں کہ میں نے اپنی سیاسی زندگی میں ان اقدار کی پاسداری کی حتی الامکان کوشش کی ہے جو مجھے اپنے والد محترم سے ورثے میں ملی تھیں۔

اور پھرمیں اس نعمت پر خدائے بزرگ و برتر کا جتنا بھی شکر ادا کروں کم ہے کہ مجھے اپنی سیاسی زندگی کے ہر ہر قدم پر محمدنوازشریف جیسے محبت کرنیوالے بڑے بھائی کی رہنمائی کی دولت میسر آئی۔ رہنمائی، سرپرستی اور محبت کا یہ سفر آج بھی جاری ہے اور آنیوالے کل میں بھی جاری رہے گا۔ میری اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ محمد نوازشریف کی ذات کا سایہ ہمارے سروں پر ہمیشہ قائم رکھے اور ہمیں ان کے تجربے اور دانش سے ہمیشہ استفادہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔

انہوںنے کہا کہ قائد کے اس فیصلے کو مسلم لیگ (ن) کے اکابرین اور میرے سیاسی رفیقوں کی تائید حاصل ہے۔ میں محمد نوازشریف کیلئے اظہار تشکر کیساتھ ساتھ اپنے ان تمام بزرگوں اور ہمسفروں کا دل کی گہرائیوں سے شکرگزار ہوں کہ انہوں نے مجھے اس قومی خدمت کے منصب کیلئے مناسب سمجھا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان کو ماضی میں بہت سے زخم لگ چکے ہیں۔

ان زخموں کو بھرنے کیلئے مسلسل مسیحائی کی ضرورت ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ہم محمد نواز شریف کی قیادت میں قومی تعمیر نو کے ایک عظیم سفر پر گامزن ہونے پر کامیاب ہوچکے تھی-چنانچہ آج اندھیرے دم توڑ چکے ہیںاور کچھ عرصے میں لوڈ شیڈنگ قصہ ماضی ہو کر رہ جائے گی۔انہوںنے کہا کہ پانچ ارب ڈالر کے عوض محمد نوازشریف نے پاکستان کا سودا کرنے سے انکار کیا اورملک کو ایٹمی طاقت بنایا۔

انہوںنے کہا کہ سی پیک پاکستان کی ایک بہت بڑی قومی کامیابی ہے۔ پاکستان کے تمام صوبوں اور علاقوں کواس عظیم منصوبے کے ثمرات پہنچنے شروع ہوچکے ہیں۔ اس کے نتیجے میں سامنے آنے والے پاکستان کی معیشت کے مزید خوش رنگ مناظر اب کچھ ہی دنوں کی بات ہیں۔ بڑے بڑے ڈیموں سے لے کر ملک کے طول و عرض پر پھیلے ہوئے موٹرویز کے جال اور بہترین ریلوے سسٹم سے لے کر جدید ترین انڈسٹریل زونز تک، ایک خوشحال معاشی مستقبل پاکستان کے دروازے پر دستک دے رہا ہے۔

ہماری سٹاک مارکیٹ کی کارکردگی ریجن کی دوسری سٹاک مارکیٹوں کے مقابلوں میں کہیں بہتر ہے۔ دہشت گردی کو افواج پاکستان کی عظیم قربانیوں کے ذریعے بڑی حد تک شکست دی جا چکی ہے۔ آج کا پاکستان اس پاکستان سے کہیں بہتر ہے جو پاکستان مسلم لیگ (ن) کو 2013 میں ورثے میں ملا تھااور انشاء اللہ اس کا کل آج سے بھی بہتر ہوگا۔ ہم اس سب کچھ کیلئے محمد نوازشریف کے شکرگزار ہیں، یہی وہ عظیم اور حقیقی ورثہ ہے جس کی توقع قومیں اپنے حقیقی رہنمائوں سے کرتی ہیں۔

انہوںنے کہا کہ آج ہمارے سامنے ایک بہت بڑا چیلنج موجود ہے۔ ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہونے کی حیثیت میں ہمیں سیاسی عمل کو مضبوط تر بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ ہمیں اس امر کو یقینی بنانا ہے کہ سیاسی عمل کی منزل ایک منصفانہ، آزاد اور غیر جانبدارانہ انتخابات کی شکل میں سامنے آنی چاہیئے۔ ہم نے انشاء اللہ ان انتخابات میں جیت کر ترقی کے اس سلسلے کو جاری و ساری رکھنا ہے جوہمیشہ سے قائد محترم محمدنوازشریف کی قیادت کا طرہ امتیاز رہا ہے ۔

ہم نے اس جدوجہد کو پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے جس کا مقصد پاکستان کے غریب اور پسے ہوئے عوام کو غربت، جہالت، امراض اور پسماندگی کی لعنتوں سے نجات دلانا ہے۔ ہمیں اس ملک میں لاکھوں کی تعداد میں معقول روزگار کے مواقع پیدا کرنے ہیں۔ ایسا روزگار جن کے ذریعے ہماری جوان نسل باعزت زندگی بسر کرسکے۔ہم نے امن عامہ کی بہتری اور انصاف کو یقینی بنانے کیلئے پولیس کے نظام میں بہتری کے سفر کو تیز رفتاری سے جاری رکھنا ہے۔

انہوںنے کہا کہ یہ وقت ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کا وقت ہے۔ ہمیں ’’میں‘‘ اور ’’تم‘‘ کی تقسیم سے نکل کر پورے اخلاص عمل کیساتھ پاکستان کیلئے کام کرنا ہے۔ میں پاکستان کے تمام مؤثر حلقوں سے بلا تفریق پورے درد دل کیساتھ اپیل کرتا ہوں کہ آئیں ہم سب مل کر پاکستان کیلئے سوچیں۔ پاکستان نے ہمیں بہت کچھ دیا ہے۔ آج پاکستان کو ہماری ضرورت ہے۔

ہمارا پیارا پاکستان آج زبان حال سے ہم سے انصاف ، باوقار طرز عمل، مکمل اتحاد، باہمی رواداری اور برداشت کاتقاضا کر رہا ہے۔ آئیی! ہم سب مل کر پاکستان کی اس آواز پر لبیک کہیں۔ آخر میں، میں ایک بار پھر قائد آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور آپ کو،مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں، اس کے کارکنوں اور ووٹروں اور پوری قوم کو یہ یقین دلاتا ہوں کہ میں اس ذمہ داری پر پورا اترنے کیلئے اپنی تمام تر توانائیاں وقف کر دوں گا۔انہوںنے کہا کہ مسلم لیگ(ن) قائد محمد نوازشریف کی رہنمائی میں متحد رہے گی اوران کی رہنمائی میں چلے گی اور پاکستان عظیم ملک بنے گا۔