قائداعظم پاکستان کو ایک جدید اسلامی‘ جمہوری اور فلاحی مملکت کے روپ میں دیکھنا چاہتے تھے، محمد رفیق تارڑ

دہشت گردی اور دیگر سنگین چیلنجز سے کامیابی کے ساتھ عہدہ برآء ہونے کیلئے ہمیں تحریک پاکستان والے جذبوں اور اتحاد ویکجہتی کی ضرورت ہے، چیئرمین اسلامی نظریہ پاکستان

منگل 27 فروری 2018 20:43

قائداعظم پاکستان کو ایک جدید اسلامی‘ جمہوری اور فلاحی مملکت کے روپ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 فروری2018ء) قائداعظم محمد علی جناحؒ پاکستان کو ایک جدید اسلامی‘ جمہوری اور فلاحی مملکت کے روپ میں دیکھنا چاہتے تھے جو نہ صرف بھارت کے مسلمانوں کیلئے تقویت بلکہ پورے عالمِ اسلام کیلئے قوت و شوکت کا مرکز ثابت ہو۔ دہشت گردی اور دیگر سنگین چیلنجز سے کامیابی کے ساتھ عہدہ برآء ہونے کیلئے ہمیں تحریک پاکستان والے جذبوں اور اتحاد ویکجہتی کی ضرورت ہے۔

نظریہٴ پاکستان کانفرنس پاکستانی معاشرے کے تمام باشعور عناصر کو دعوت فکر دیتی ہے کہ وہ قائداعظم محمد علی جناحؒ اور علامہ محمد اقبالؒ کے فکر و عمل کی روشنی میں اس مملکت خداداد کی نظریاتی اساس کو اجاگر کریں۔ ان خیالات کااظہار تحریک پاکستان کے مخلص کارکن، سابق صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان و چیئرمین نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ محمد رفیق تارڑ نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان لاہور میں دسویںسالانہ سہ روزہ نظریہٴ پاکستان کانفرنس کے پہلے روز منعقدہ افتتاحی نشست میں اپنے صدارتی خطاب میں کیا۔

(جاری ہے)

اس کانفرنس کا کلیدی موضوع’’خود انحصاری نشان منزل ‘‘ ہے۔پہلی نشست کے مہمانان خاص تحریک پاکستان کے گولڈمیڈلسٹ کارکنان تھے ۔ نظامت کے فرائض نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہدرشید نے اداکیے۔ محمد رفیق تارڑ نے کہا قائداعظم محمد علی جناحؒ کے نزدیک قیامِ پاکستان کا مقصد محض ایک خطہٴ زمین کا حصول نہ تھا بلکہ وہ اسے دین اسلام کی ایک شاندار تجربہ گاہ بنانے کے متمنی تھے۔

چنانچہ ہم سب پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ بابائے قوم کی اس خواہش کو عملی جامہ پہنانے کی جدوجہد کریں۔ اس کانفرنس کا انعقاد اسی جدوجہد کا عکس جمیل ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک پاکستان میں برصغیر کے تمام مسلمان فرقہ و مسلک سے بالاتر ہوکر قائداعظمؒ کی ولولہ انگیز قیادت میں آل انڈیا مسلم لیگ کے سبز ہلالی پرچم تلے متحد ہوگئے تھے۔ ان کے باہمی اتحاد کی بدولت ہی قائداعظمؒ نے حصولِ پاکستان کی جنگ میں انگریزوں‘ ہندوئوں اور سکھوں کو شکست فاش دی تھی۔

آج ہمیں اسی اتحاد‘ یکجہتی اور یگانگت کی ضرورت ہے تاکہ ہم دشمن کی بھڑکائی ہوئی دہشت گردی کی آگ اور دیگر سنگین چیلنجز سے کامیابی کے ساتھ عہدہ برآء ہوسکیں۔ایک مشترکہ اور پرخلوص جدوجہد ہی ہمیں منزل مقصود سے ہمکنار کرسکتی ہے۔پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد نے کہا کہ ان نظریاتی اجتماعات کا بنیادی مقصد اہل وطن کے دل و دماغ میں پاکستان کے اسلامی نظریاتی تشخص کو مستحکم کرنا اور ملک و قوم کو لاحق مختلف النوع مسائل پر غور و خوض کرکے ان کے قابل عمل حل تجویز کرنا ہے۔

ہم سیاسی، گروہی، علاقائی اور لسانی تعصبات سے بالاتر ہو کر ملک وقوم کی بہتری کیلئے کام کر رہے ہیں ۔ میاںفاروق الطاف نے کہا کہ اس نوع کے اجتماعات جہاں نظریہٴ پاکستان کے فروغ اور ترویج کا باعث بنتے ہیں وہاں قومی سطح پر درست سمت نمائی میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ہمارا مشن بانئ پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے وژن کے عین مطابق وطن عزیز کو ایک جدید اسلامی‘ فلاحی اور جمہوری مملکت کے قالب میں ڈھالنا ہے۔

کانفرنس کی دوسری نشست میں خطاب کرتے ہوئے معروف ماہر قانون جسٹس(ر) خلیل الرحمن نے کہا کہ ہم ہر کام کرنے سے پہلے یہ سوچیں کہ یہ کام ملک وقوم کے مفاد میں ہے یا نہیں اور قومی مفادات کے منافی کوئی کام نہ کریں۔خود انحصاری وقت کی اہم ضرورت ہے اور ہمیں ملکی تعمیر وترقی کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ تحریک پاکستان کے گولڈ میڈلسٹ کارکن جسٹس(ر) آفتاب فرخ نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو ہر طرح کے وسائل سے نواز رکھا ہے، ہمارے پاس اتنے وسائل ہیں کہ آج بھی یہ ملک اپنے پائوں پر کھڑا ہو سکتا ہے۔

قیام پاکستان کے وقت ہم پسماندہ تھے لیکن آج اللہ کے فضل وکرم سے پاکستان ایٹمی قوت ہیں اور ہم آج جو کچھ ہیں پاکستان کی بدولت ہیں۔ ہمیں قائداعظمؒ، علامہ محمد اقبالؒاور مادرملت محترمہ فاطمہ جناحؒ کے فرمودات پر عمل کرنا چاہئے۔ ممتاز صنعتکار و نائب صدر سارک چیمبر آف کامرس افتخار علی ملک نے کہا کہ زندگی میں کامیابی حاصل کرنے کیلئے جہد مسلسل کو اپنا شعار بنائیں۔

قائداعظمؒ اور علامہ محمد اقبالؒ جیسی ہستیوں کو ہمیں اپنا رول ماڈل بنانا چاہئے۔ ہمیں اپنی نسل نو محنت اور خدمت کا راستہ دکھانا ہے ۔ نئی نسل کی کردار سازی پر توجہ دی جائے۔ تحریک پاکستان کی گولڈ میڈلسٹ کارکن بیگم خالدہ منیر الدین چغتائی نے کہا کہ انگریزوں ، ہندوئوں اور سکھوں کی مخالفت کے باوجود ہم نے تحریک پاکستان کی جنگ میں کامیابی حاصل کی ۔

وطن عزیز کے حصول کی خاطر جان ومال کی لازوال قربانیاں دی گئیں لہٰذا اس کی قدر کریں۔ مہناز رفیع نے کہا کہ پاکستان دوقومی نظریہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آیا۔مشاہیر تحریک پاکستان نے خودی کا درس دیا اور ہمیں بھی خود انحصاری کو اپنی نشان منزل قرار دینا چاہئے۔ آئیے ہم عہد کریں کہ پاکستان کو قائداعظمؒ کے نظریات وتصورات کے عین مطابق ایک جدید اسلامی جمہوری فلاحی ملک بنائیں گے۔

پروفیسر ڈاکٹر پروین خان نے کہا کہ یہ ملک عطیہٴ خداوندی ہے اور ہمیں اس کی قدر کرنی چاہئے۔ ہندو بنیے نے آج تک پاکستان کے وجود کو دل سے تسلیم نہیں کیا۔ امریکہ ،بھارت اور اسرائیل پاکستان کی سالمیت کیخلاف سازشوں میں مصروف ہیں، ہمیں ان سازشوں کا مردانہ وار مقابلہ کرنا چاہئے۔ نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہدرشید نے کہا کہ ہم پوری قوم بالخصوص نئی نسلوں تک نظریہٴ پاکستان کا پیغام پہنچا رہے ہیں۔

تمام محب وطن افرادہمارے دست وبازو ہیں۔ کانفرنس سے سرپرست نظریہٴ پاکستان فورم سیالکوٹ محمد آصف بھلی‘ صدر اسد اعجاز ، صدر نظریہٴ پاکستان فورم فیصل آباد الحاج میاں عبدالکریم ، صدر نظریہٴ پاکستان فورم پشاور ملک لیاقت علی تبسم، صدر نظریہٴ پاکستان فورم ملتان پروفیسر حمید رضا صدیقی، صدر نظریہٴ پاکستان فورم کوئٹہ راز محمد لونی نے بھی خطاب کیا۔

قبل ازیں نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ کے چیئرمین محمد رفیق تارڑ نے کارکنان تحریک پاکستان کے ہمراہ پرچم کشائی کی رسم اداکی ۔اس موقع پرانہوںنے ملک و قوم کی ترقی ، خوشحالی اور استحکام کیلئے دعا کروائی۔ عظیم ٹیلنٹ ہائی سکول، لاہور کی طالبات نے شاعر ودانشور عمران نقوی کا لکھا ہوا’’ترانہٴ کانفرنس‘‘ خوبصورت اندازمیں پیش کیا۔قائداعظمؒ کی یونیورسٹی گرائونڈ لاہور میں30اکتوبر1947ء کے تاریخی خطاب کے ایک اقتباس کی ریکارڈنگ بھی سنائی گئی۔

کانفرنس کی افتتاحی اور دوسری نشست میں تحریک پاکستان کے گولڈ میڈلسٹ کارکنان عبدالستار شیخ، رانا سجاد جالندھری، محمد عالم، میاں ابراہیم طاہر، محمد لطیف اور خواجہ صادق حسن ، بیگم خالدہ جمیل نظریہٴ پاکستان فورمز کے عہدیداران ، دانشوروں، اساتذہٴ کرام اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین و حضرات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :