عدالت نے ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس کی سماعت کے دوران صحافیوں کو کوریج سے روکدیا

منگل 27 فروری 2018 20:02

عدالت نے ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس کی سماعت کے دوران صحافیوں کو کوریج سے ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 فروری2018ء) کراچی کی مقامی عدالت نے ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس کی سماعت کے دوران صحافیوں کو کوریج سے روک دیا،جس کے بعد پولیس نے صحافیوں کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی کی عدالت میں ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس کی سماعت ہوئی ،دوران سماعت ملزمہ عائشہ شیخ نے عدالت سے استدعا کی کہ میڈیا پرسنز کو کمرہ عدالت سے باہر نکالا جائے یہ خبریں چلاتے ہیں ۔

جس پر ایڈیشنل سیشن جج سارہ جونیجو نے کورٹ رپورٹرز کو کمرہ عدالت سے باہر نکلنے کا حکم دے دیا،اس موقع پر صحافی نے عدالت سے استفسار کیا کہ اوپن کورٹ ہے صحافتی ذمے داری کی ادائیگی سے کیسے روکا جاسکتا ہے ،صحافی نے موقعف اپنایا کہ اوپن ٹرائل کوکوریج سے کوئی نہیں روک سکتا،سپریم کورٹ اورہائیکورٹ سمیت تمام عدالتی کاروائی کی کوریج قانون کے مطابق ہے ، رجسٹرار ہائیکورٹ نے کہا تھا کورٹ رپورٹرز اوپن کورٹ میں سماعت سن سکتے ہیں، جس پر جج سارہ جونیجو نے ریمارکس دئے کہ ایگزیکٹ کیس میں واضح ڈائریکشن ہے کوئی رپورٹر اندر نہیں ہوگا، کوئی بھی آرڈر کرے، میڈیا میری عدالت کی کوریج نہیں کرسکتا۔

(جاری ہے)

آپ کو جس سے بات کرنی ہے کرلیں میری کورٹ سے باہر نکلیں ،اس موقع پر جج نے ایس ایچ او کو حکم دیا کہ کسی میڈیا پرسن کو کمرا عدالت میں آنے کی اجازت نہ دی جائے ،جس پر ایس ایچ او سٹی نے صحافیوں کو باہر نکال دیا۔جبکہ عدالت نے ایف آئی اے کے وکیل سے تعینات کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے مزید سماعت 3مارچ تک ملتوی کردی ہے ۔

متعلقہ عنوان :