نقل معاشرتی ناسور ہے جو نئی نسلوں کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے،ڈویژنل ڈائریکٹر تعلیمات عبدالعزیز کرد

پیر 26 فروری 2018 23:20

سبی۔26 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 فروری2018ء)ڈویژنل ڈائریکٹر تعلیمات عبدالعزیز کرد،ڈپٹی ڈائریکٹر جان محمد خجک نے کہا ہے کہ نقل معاشرتی ناسور ہے جو نئی نسلوں کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے،غریب آباد سینٹر میں نقل کی روک تھام کے لیے سینٹر کی400گز تک کسی بھی مشکوک افراد کے داخلہ کو ممنوعہ قرار دیا گیا ہے۔ پولیس اور پریس کے تعاون سے نقل جیسے ناسور پر کنٹرول کیا جارہا ہے، کمرہ امتحان میں بیٹھے معصوم بچوں کے مستقبل کو تباہ کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دیں گے، تعلیم ہی کے ذریعے ہمارا مستقبل تباناک ہوسکتا ہے، انشاء اللہ سالانہ امتحانات 2018میں طلباء اپنی محنت کے بل بوتے پر کامیابی سے ہمکنار ہوں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے میٹرک کے سالانہ امتحانات 2018کے امتحانی مراکز کا دورہ کرنے کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت میں کیا اس موقع پرمیٹرک کے سالانہ امتحانات2018غریب آباد سینٹر کے سپرٹنڈنٹ عبدالحنان بلوچ اور ڈپٹی سپرٹنڈنٹ یوسف کاکڑ نے ڈویژنل ڈائریکٹر تعلیمات عطدالعزیز کرد کو امتحانی کمرہ اور پرچے کے بارئے میں بریفننگ دی، اس موقع پر ڈویژنل ڈائریکٹر تعلیمات عطدالعزیز کرد ،ڈپٹی ڈائریکٹر جان محمد خجک نے کہا کہ امتحانات کے دوران یقیناً بوٹی مافیا سرگرم ہوجاتی ہے جس کی روک تھام کے لیے کمرہ امتحانات میں کسی بھی غیر متعلقہ شخص کے داخلے کو ممنوع قرار دیا گیا ہے جبکہ سینٹر کے اطراف400گز کی حدود میں دفعہ144لگا کر مشکوک افراد کی نقل و حمل پر بھی سختی کی گئی ہے جبکہ نقل ایک ایسا معاشرتی ناسور ہے جو ہماری نئی نسلوں کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے جس سے نوجوانوں کی صلاحیات مانند پڑ رہی ہیں جو ہمارئے مستقبل کے لیے انتہائی خطرناک امر ہے انہوں نے کہا کہ طلباء کے والدین کو بھی چاہیے کہ وہ طلباء کی صلاحیات کو زنگ آلود ہونے سے بچانے کے لیے نقل جیسی لعنت سے انہیں دور رکھیں تاکہ ان کی اپنی صلاحیات میں نکھار پیدا ہوسکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نقل جیسی لعنت کے خاتمہ کے لیے میڈیا کو چاہیے کہ وہ والدین اور کمیونٹی میں اپنا کردار ادا کریں اور شعور و آگاہی کو پھیلائیں ،انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں اگر پولیس اور پریس اپنا مثبت کردار ادا کریں تو نقل جیسے ناسور پر قابو پایا جاسکتا ہے جس کے لیے والدین ،کمیونٹی کا تعاون بھی ناگزیر ہے۔