سپریم کورٹ میں ڈاکٹرثمر مبارک کو منصوبوں کی تکمیل کیلئے فراہم کردہ فنڈز سے متعلق کیس کی سماعت، تھرکول پاورپراجیکٹ کی رپورٹ طلب ،سندھ حکومت کو نوٹس جاری

پیر 26 فروری 2018 22:32

سپریم کورٹ میں ڈاکٹرثمر مبارک کو منصوبوں کی تکمیل کیلئے فراہم کردہ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 فروری2018ء) سپریم کورٹ نے ڈاکٹرثمر مبارک کو منصوبوں کی تکمیل کیلئے فراہم کردہ فنڈز سے متعلق کیس میں حکومت سے 15 روز میں تھرکول پاورپراجیکٹ کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سندھ حکومت کو ا س کیس میںنوٹس جاری کرد یا ہے ۔ پیرکوچیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ مجھے ڈاکٹر ثمرمبارک کے کاموں کی رپورٹ چاہیے ، انہیںمختلف منصوبوں کیلئے اتناپیسہ دیاگیا ہے جس کاآڈٹ ہوناچاہیے، اور ہمیں بتایا جائے کہ تھرکول پراجیکٹ سے بجلی پیداکرنے کابھی کہاگیا اس میں کیا ہوا کیا کوئی بجلی پیداہوئی ، جس پر ڈاکٹر ثمر مبارک نے نے عدالت کو بتایا کہ تھرکول پراجیکٹ وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کومنتقل کردیا تھا ، حکومت نے دوسال میں فنڈز دینے تھے ، چیف جسٹس نے کہا کہ یہ قوم کاپیسہ ہے جس کوضائع نہیں ہوناچاہیے۔

(جاری ہے)

ایڈیشنل اٹارنی جنرل رانا وقار نے عدالت سے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر ثمرمبارک کے جواب میں نیوکلیر کابھی ذکر ہے اس کوپبلک نہ کیاجائے ، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اگرجواب میں نیوکلیئر کاذکر ہے تورپورٹ واپس لے لیں، ہم نے ڈاکٹر ثمر مبارک کے پراجیکٹس کی تفصیل مانگی تھی نیوکلیئرکی نہیں ، سماعت کے دورا ن چیف جسٹس نے ڈاکٹرثمرمند مبارک کی رپورٹ سے نیوکلیئرکاحصہ واپس نکال کر جمع کروانے کی بھی ہدایت کی ۔

سماعت کے دوران ڈاکٹر ثمر مبارک مند نے عدالت کو بتایا کہ سندھ میں 2005ء سے 10میگاواٹ کاپراجیکٹ چل رہاہے ، چیف جسٹس نے ان سے پوچھا کہ اس پراجیکٹ پر کتناخرچہ ہوا ہے ، تو ڈاکٹر ثمر مبارک نے بتایا کہ اس پراجیکٹ پر 3.7بلین روپیکا خرچ ہوئے ، جس پرچیف جسٹس نے کہا کہ اتنے بڑے پراجیکٹ کیلئے حکومت فنڈز کیوں نہیں دے رہی ، عدالت کومقامی طورپر اسٹنٹ کی تیاری کیلئے ڈاکٹر ثمرمند مبارک کودی گئی رقم کی بھی رپورٹ بھی دی جائے ،جس پر ڈاکٹر ثمر مبارک نے بتایا کہ یہ پیسے مجھے نہیں نیسکام کو دئیے تھے ، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اس وقت آپ ہی نیسکا م کے سربراہ تھے۔

اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل رانا وقار نے عدالت کو بتایا کہ ا سٹنٹ فنڈز کا آڈٹ ہوگیاہے۔ بعدازاں عدالت نے رپورٹ طلب کرتے ہوئے مزید سماعت ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :