سی پیک سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت، معیشت اور سٹرٹیجک تعاون میں اضافہ ہوگا، سرتاج عزیز

پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سے انفارمیشن، ڈیجیٹل، سوشل، کمیونیکیشن اور ثقافتی راہداری کو بھی ترقی ملے گی، سیمینار سے خطاب

پیر 26 فروری 2018 21:45

سی پیک سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت، معیشت اور سٹرٹیجک تعاون میں ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 فروری2018ء) ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ سی پیک سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت، معیشت اور سٹرٹیجک تعاون میں اضافے کیساتھ انفارمیشن، ڈیجیٹل، سوشل، کمیونیکیشن اور ثقافتی راہداری کو بھی ترقی ملے گی۔ڈپٹی چیئرمین پلاننگ نے یہ بات پیر کو سی پیک کلچرل کاررواں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس کا اہتمام پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس نے کیا تھا۔

سیمینار میں پی این سی اے کے ڈائریکٹر جنرل سیّد جمال شاہ، چینی سفارتخانہ کے کلچرل قونصلر یو یی کے علاوہ مختلف دانشوروں، اداکاروں، گلوکاروں اور فنکاروں نے شرکت کی۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان کی ثقافت بہت زرخیز ہے اور اس میں بہت تنوع پایا جاتا ہے اور پوری دنیا اس میں گہری دلچسپی رکھتی ہے، پاکستان کی ثقافتی مصنوعات دنیا میں پہچانی جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سی پیک سے دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تعلقات بھی مستحکم ہوں گے اور سڑکوں، ریلویز کے نیٹ ورک، تجارتی، توانائی اور کاروباری زونز کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی شعبوں میں بھی روابط کو فروغ حاصل ہو گا اور پاکستان کی ثقافت کو مزید پھلنے پھولنے کے مواقع میسر آئینگے ۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک سے ثقافتی ترقی کے مواقع بھی فراہم ہوں گے۔

ڈائریکٹر جنرل پی این سی اے سیّد جمال شاہ نے سیمینار کے شرکائ کو خوش آمدید کہا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کلچرل کاررواں چین اور پاکستان کے فنکاروںکیلئے بہترین موقع ہے۔ انہوں نے اسے کامیاب بنانے پر فنکاروں، ادیبوں اور فوٹو گرافرز کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2018-19ئ میں بھی کلچرل کاررواں کا انعقاد کیا جائے گا اور اس میں سنٹرل ایشیائ کے فنکاروں اور ادیبوںکو مدعو کیا جائے گا۔

چینی سفارتخانہ کے کلچرل قونصلر نے کہا کہ پاک۔چین ثقافتی تعاون کی ایک طویل تاریخ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کے چین کے دورہ کے دوران ثقافتی تبادلوں کے پروگرام پر دستخط کئے گئے تھے جس کے تحت بہت سی ثقافتی سرگرمیوں کا انعقاد کیا جائے گا۔ مقررین نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آرٹ اور ثقافت کسی بھی قوم کو متعارف کرانے کا اہم ذریعہ ہے، عظیم قومیں اپنے آرٹ اور کلچر کی عزت کرتی ہیں اور انہیں اہمیت دیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شاعر، ادیب، دانشور، موسیقار، مصور اور فنکار کسی بھی معاشرے کا حقیقی چہرہ ہوتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :