انتظار کی گھڑیاں ختم۔۔اورنج لائن ٹرین چلتا دیکھ کر عوام خوشی سے دوبالا

muhammad ali محمد علی پیر 26 فروری 2018 21:20

انتظار کی گھڑیاں ختم۔۔اورنج لائن ٹرین چلتا دیکھ کر عوام خوشی سے دوبالا
(پریس ریلیز) میاں محمد شہبازشریف اُس تمام اوصاف کی حامل شخصیت ہیں جو ایک اچھے قائد میں ہونے چاہیے جیسے مثبت سوچ و عمل ، بصیرت، خوداعتمادی، علم ، انصاف پسندی، راست بازی، جانچ و پرکھ، ہمت و حوصلہ ،بھروسہ مندی، پہل کاری، قوت فیصلہ، برداشت، جوش و ولولہ اور متاثر کُن اندازِ بیان ۔یہی وجہ ہے کہ شہبازشریف پنجاب سمیت دیگر صوبوں کی عوام کے دلوں پر بھی راج کرنے لگے ہیں اور اِن کا نام سیاسی اور عوامی حلقوں میں مسلم لیگ(ن) کی جیت کی صورت میں آئندہ کے وزیراعظم کی حیثیت سے گونج رہا ہے ۔

،وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کی سب سے قابل ذکر خوبی یہ ہے کہ وہ کبھی بھی دباؤ میں نہیں آتے ،ہرحال میں اُنہوں نے اپنے ارادوں کو کبھی پست نہیں ہونے دیا ۔۔چیلنجز کو قبول کیا اور مقابلہ بھی کیا ۔

(جاری ہے)

۔گبھرانے کا عنصر اِ ن میں بالکل بھی نہیں بلکہ اپنے عمل سے مخالفین کو خوف زدہ کرنے کا ہنر باخوبی جانتے ہیں ۔ سیاسی مخالفین نے کئی الزامات لگائے مگر اُنہوں نے قانونی میدان ہو یا سیاسی میدان ہر محاذ پر ڈٹ کر مقابلہ کیا ۔

تاریخ گواہ ہے کہ الزامات لگانے والے کچھ بھی ثابت نہیں کرسکے اور مخالفین اپنے خلاف دائر کئے گئے ہتک عزت کے دعوؤں سے بھی مفرور ہیں مگر سیاسی مخالفین ماضی سے سبق سیکھے بغیر اپنا وطیرہ بدلنے کو تیار نہیں ،مگر شہبازشریف ایک طرف تو بڑی مردانگی کے ساتھ سامنا کرنے کو ضرور تیار ہیں اور دوسری طرف اپنے زیرنگرانی شروع کئے گئے عوامی فلاح کے منصوبہ جات سے بھی غافل نہیں ۔

پہلے بھی مخالفین کی جانب سے تنقید کے نشتر چل رہے تھے اور آپ منصوبہ جات کی تکمیل پر کڑی نظر رکھے ہوئے تھے، افتتاح او رسنگ بنیاد کاسلسلہ جاری تھا۔ ملک کا سیاسی منظرنامہ عجیب سی صورتحال سے دوچار ہے ،مسلم لیگ(ن)کی حکومت پر الزامات کی بچھاڑ جاری ہے ۔ مگر وزیراعلیٰ پنجاب جنہیں یقین ہیں کہ یہ سب الزامات ہیں اور وہ ہر الزام سے سرخرو ہوکر نکلے گے ، عوامی فلاح کے سب سے بڑے منصوبے اورنج لائن جو تکمیل کے آخری مراحل میں ہے پر کڑی نگرانی رکھے ہوئے ہیں ،کسی بھی پیش رفت سے وہ انجان نہیں ۔

خان صاحب کی غلط حکمت عملی سے بائیس ماہ اس منصوبے کو کچھ مقامات پر مشکلات کا سامنا رہا مگرہمت نہ ہاری گئی نہ دل شکستہ ہوئے اور باقی حصے پر منصوبے پر کام جاری رکھا گیا ۔عدالتی فیصلے میں سُرخرو ہوتے ہی منصوبے کے باقی ماندہ حصوں پر برق رفتاری سے کام کا آغاز کر دیا گیا ،تقریباً پلرز اور پُل رکھنے کا کام مکمل ہوچکا ہے اسٹیشنز کی تزئین اور آرائش پر کام جاری ہے تقریبا سبھی مقامات پر پٹریاں بجھائی جاچکی ہیں اور اب تو اورنج لائن ٹرین کو تجرباتی بنیادوں پر چلایا بھی جا رہا ہے ۔

عوام یہ مناظر دیکھ کر نہایت خوشی کا اظہار کر رہے ہیں ۔ایک طرف وہ وزیراعلیٰ کی قائدانہ صلاحیتوں کی معترف ہے اور دوسری جانب اضطراب میں بھی ہے کہ یہ منصوبہ جلد ازجلد پایہ تکمیل کو پہنچے تاکہ اِس معیاری ،جدیداور سستی سواری سے مستفید ہوسکیں ۔۔حکومت پنجاب کے جاری منصوبہ جات جوں جوں اپنے تکمیل کے مراحل میں داخل ہو رہے ہیں سیاسی مخالفین کے حوصلے پست ہورہے ہیں کیونکہ وہ جان چکے ہیں کہ اِن منصوبوں کی تکمیل کے باعٹ یہ بات نوشتہِ دیوار بننے جا رہی ہے کہ ہار ہی اُن کی مقدر بنے گی اور جیت کا تاج ایک بار پھر مسلم لیگ(نٌ) کے سر سجے گا ۔