توہین مذہب کے پاکستانی قانون کے خلاف اٹلی میں احتجاجی مظاہرہ

پاکستان میں اسی قانون کے تحت زیر حراست مسیحی خاتون آسیہ بی بی کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا گیا

پیر 26 فروری 2018 12:30

ایتھنز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 فروری2018ء) اطالوی دارالحکومت میں پاکستان میں توہین مذہب کے قانون کے خلاف سینکڑوں مسیحیوں نے ایک بڑے احتجاجی مظاہرے میں حصہ لیا، جس میں پاکستان میں اسی قانون کے تحت زیر حراست مسیحی خاتون آسیہ بی بی کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا گیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شہر میں یہ احتجاجی مظاہرہ گزشتہ روز کیاگیا جس میں سینکڑوں کی تعداد میں مقامی اور غیر ملکی مسیحی باشندوں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر روم شہر کا کولوسیئم نامی تاریخی ایمفی تھیٹر علامتی طور پر قریب پانچ گھنٹوں کے لیے سرخ روشنی میں ڈوبا رہا اور مسلسل بارش کے باوجود مظاہرین کئی گھنٹوں تک کولوسیئم کے سامنے موجود رہے۔ اس جگہ کے انتخاب کی وجہ یہ تھی کہ ایک عقیدے کے طور پر مسیحیت کے ابتدائی دور میں روم شہر میں یہی ایمفی تھیٹر مسیحی باشندوں کی ان کے مذہب کی وجہ سے ہلاکتوں کی علامت بن گیا تھا۔اس احتجاجی مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے اطالوی بشپس کانفرنس کے سیکرٹری جنرل آرچ بشپ نٴْنزیو گالانتینو نے کہاکہ توہین مذہب سے متعلق قوانین کا مقصد ان لوگوں کو نشانہ بنانا ہے، جو مختلف عقائد رکھتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :