بلین ٹری سونامی پروجیکٹ مستقبل کے چیلنجز کو سامنے رکھتے ہوئے شروع کیا گیا‘ محمد ہماسب خان

اتوار 25 فروری 2018 21:50

حسن ابدال ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 فروری2018ء) بلین ٹری سونامی پروجیکٹ مستقبل کے چیلنجز کو سامنے رکھتے ہوئے شروع کیا گیا‘ اس منصوبے کے تحت کے پی کے میں دو ہزار مختلف مقامات پر شجر کاری کی گئی‘ ہزاروں کنال پر پھیلے اس منصوبے کے تحت نہ صرف ایک ارب درخت لگائے گئے بلکہ پانچ لاکھ افراد کو روزگار بھی میسر آیا‘گرین پراجیکٹ کی وجہ سے آنے والی نسلوں کی زندگیاں محفوظ کرنے کی کوشش کی گئی ہے جسے دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار بلین ٹری سونامی پراجیکٹ کے ڈائریکٹر محمد ہماسب خان نے پریس کلب تحصیل حسن ابدال کی صحافی برادری کی جانب سے پشاور ڈویژن گڑھی چندن کے علاقے کے دورے کے موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا۔انہوں نے بتا یا کہ اس منصوبے کے تحت صوبے بھر میں پودوں کی نرسریاں قائم کی گئی ہیں جہاں شیشم ۔

(جاری ہے)

چیڑ۔پھلائی سمیت دیگر اقسام کے پودے تیار کر کے انہیں مختلف علاقوں میں منتقل کر دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے تحت صوبے بھر میں دو ہزار مقامات پر ایک ارب درخت لگائے گئے ہیں جبکہ 35 لاکھ درخت خود بہتر ماحول ملنے کی وجہ سے قدرتی طور پر اگ آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس پراجیکٹ کا تمام سہرا ملک امین اسلم کو جاتا ہے جنہوں نے اس منصوبے کو شروع کرنے سے لیکر مکمل ہونے تک اپنا بھر پور کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس پراجیکٹ کی کامیابی کے لیے ہم نے دن رات محنت کی ہے ۔

پودا لگانا مشکل کام مگر اس کی حفاظت کرنا اور ایک تن آور درخت بنانا اس سے بھی زیادہ محنت طلب کام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے کام پر تنقید کرنے والے اس سے قبل کہاں تھے ۔قیام پاکستان سے آج تک پورے ملک میں صرف ساٹھ لاکھ درخت لگائے گئے جن کی حفاظت نہ کرنے کی وجہ سے آج ہمارے پاس جنگلات ختم ہوتے جا رہے تھے مگر ہم نے صرف ایک صوبے کے اندر اتنے درخت لگا کر ایک ریکارڈ قائم کیا ہے جسے دنیا بھر کے ادارے سرا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کے پی کے میں درخت کاٹنا ایک جرم قرار دے دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کی وجہ سے ہم نے ٹمبر مافیہ کے خلاف بھی بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں جبکہ قبضہ مافیا سے اپنی سرکاری زمینیں بھی واپس لے لی ہیں۔ہم نے اس منصوبے کو بطور مشن لیا ہے اور ہمارے 15اہلکاروں نے اس منصوبے کے دوران مختلف واقعات میں اپنی جانوں کا نظرانہ بھی پیش کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج دنیا بھر میں ہمارے اس منصوبے کو ایک مثال کے طور پر پیش کیا جاتا ہے ۔اس منصوبے کو مکمل طور پر شفاف بنانے کے لیے بین الاقوامی اداروں سے اس کی مانیٹرنگ بھی کرائی گی ۔انہوں نے بتایا کہ بلین ٹری سونامی منصوبے کو مذید دو سال کی توسیع دی گئی ہے تا کہ اربوں روپے کے اس منصوبے کی کامیابی یقینی بنائی جا سکے ۔

متعلقہ عنوان :