اولمپئین منصور احمد قوم کا اثاثہ ہیں ،ان کے علاج معالجہ کی ذمہ داری حکومت وقت کی ذمہ داری ہے،شہباز جونیئر

اتوار 25 فروری 2018 20:30

گوجرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 فروری2018ء) اولمپئین منصور احمد قوم کے اور 94ء کے وررلڈ کپ کے ہیرو ہیں،حکومت قوم کے ہیرو کے علاج معالجہ میں دلچسپی لے کر اس کی زندگی بچانے کی کوشش کرے۔ان خیالات کا اظہار پاکستان ہاکی ٹیم کے سابق کپتان و کوچ اولمپیئن ڈی ایس پی شہباز جونیئر نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔شہباز جونیئر کا کہنا تھا کہ پاکستان ہاکی ٹیم کے سابق کپتان وگول کیپر منصور احمد کی وجہ سے قومی ہاکی ٹیم نے 94ء کا ہاکی ورلڈ کپ جیتا تھا۔

شہباز جونیئر کا کہنا تھا کہ جس قومی ہاکی اسکواڈ نے ورلڈ کپ جیتا اس کا میں خود بھی رکن تھا اور مجھے یہ کہنے میں فخر محسوس ہوتا کہ گول کیپر اولمپیئن منصور احمد ہماری ٹیم کے گول کپیر تھے۔انہوں نے کہا کہ منصور احمد گول کیپر قوم کا اثاثہ ہیں ان کے علاج معالجہ کی ذمہ داری حکومت وقت کی ذمہ داری ہے تاکہ وہ صحت یاب ہو کر قوم اور ہاکی کی خدمت کر سکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قبل ازیں ہم گول کیپر اولمپیئن محمد قاسم مرحوم کی کینسر کے باعث موت اور دیگرکئی کھلاڑی بغیر علاج کے زندگی کی بازی ہارتے دیکھ چکے ہیں جو کہ قوم اور قومی ہاکی کا ناقابل تلافی نقصان ہے۔انہوں نے پوری قوم سے اولمپیئن منصور احمد کی صحت یابی کے لیے دعائے صحت کی خاص اپیل کی ہے تاکہ وہ دوبارہ صحت یاب ہو کر ہمارے درمیان رہ کر قوم اور قومی ہاکی کی خدمت کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ میں مرحوم ائولمپیئن محمد قاسم گول کیپر کو سلام پیش کرتا ہوں جو آخری سانس تک شدید بیماری کی حالت میں بھی کھلاڑیوں کو گو کیپنگ کی تربیت دیتا رہا ۔اُن جیسے کھلاڑی بلا شبہ قوم کا قیمتی اثاثہ ہیں، دریں اثناء پاکستان ہاکی ٹیم کے سابق کپتان اولمپیئن ندیم این ڈی،اولمپیئن شہباز جونیئر ،اولمپیئن رشید الحسن،اولمپیئن منظور الحسن،خاور جاوید انٹرنیشنل،ائولمپیئن طارق عمران،ائولمپیئن طارق عزیز،ائولمپیئن توثیق ارشد،سابق کپتان ملک عرفان،اولمپیئن بائو محمد عرفان،اولمپیئن ایم خالد،محمد اصغر انٹرنیشنل سمیت ہاکی کے قومی و انٹرنیشنل کھلاڑیوں نے قوم سے اپیل کی ہے کہ ائولمپیئن منصور احمد کی صحت یابی کے لیے دعا کریں کیونکہ اولمپیئن منصور احمد قوم کا اثاثہ ہیں ۔

متعلقہ عنوان :