سوات، غیر رجسٹرڈپرائیوٹ تعلیمی اداروں نے نے تعلیم عام کرنے کے بجائے کاروباری شکل اختیار کرلی

تعلیمی اداروں کی ماہانہ اورداخلہ فیس نے غریب والدین کی کمر توڑ کے رکھ دیا

اتوار 25 فروری 2018 19:30

سوات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 فروری2018ء) سوات میں غیر رجسٹرڈپرائیوٹ تعلیمی اداروں نے تعلیم عام کرنے کے بجائے کاروبار کبلکی شکل اختیار کرلی، تعلیمی اداروں کی ماہانہ اورداخلہ فیس نے غریب والدین کی کمر توڑ کے رکھ دی ،ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ حکام کی معنی خیز خاموشی سے صورتحال ابتر،والدین نے متعلقہ حکام اور ڈی سی سوات سے غیر رجسٹرڈ سکولوںکے خلاف کاروائی کا مطالبہ کردیا،تفصیلات کے مطابق سوات کے مرکزی شہر مینگورہ سمیت ضلع بھر کے مختلف علاقو ں میںغیر رجسٹرڈ پرائیوئٹ تعلیمی اداروں کی بھر مار ہے جو صرف اور صرف عوام کو لوٹنے کیلئے بنائے گئے ہیں زرائع کے مطابق ان سکولوںمیں ہر سال نئے طلباء کے داخلوں اور ماہانہ فیسز میں بے تحاشہ اضافہ کیا جاتا ہے لیکن اُن سے پوچھ گچھ والا کو ئی نہیں ہے زرائع کے مطابق مبینہ طورپر ان سکولوںمیں پڑھنے والے طالب العلموں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے اور یہ ہر سال کے اختتام پر کسی دوسرے تعلیمی ادارے پر اپنے سکول کے طلباء کو فروخت کرتے ہیں اور اسی طرح یہ غیر رجسٹرڈ تعلیمی ادارے بچوںمیں تعلیمی کی روشنی بانٹنے کے بجائے کاروبار کا زریعہ بن گئے ہیںغریب والدین نے ضلعی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ حکام سے تعلیم کے نام پر عوام سے پیسے بٹورنے والے افراد کے خلاف فوری طورپر کاروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :