پنجاب حکومت کے الزامات مسترد ،ملزم احد چیمہ نے غیر قانونی اقدامات کی بدولت قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچایا،نیب لاہور

پنجاب حکومت نے 20جنوری 2015ء کو پی ایل ڈی سی سے معاہدے کے تحت آشیانہ اقبال منصوبہ ایل ڈی اے کو دیا ، احد چیمہ نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیااور آشیانہ اقبال ہائوسنگ سکیم کیلئے 16 ہزار غریب شہریوں کی جانب سے پراسس فیس کی مد میں جمع گئی 60 ملین کی رقوم بھی ہڑپ کر لیں،اعلامیہ

اتوار 25 فروری 2018 19:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 فروری2018ء) آشیانہ اقبال ہائوسنگ سکیم میں مبینہ کرپشن کے الزام میں گرفتار ایل ڈی اے کے سابق ڈائریکٹر جنرل احد چیمہ کی گرفتاری کے حوالے سے نیب لاہور نے پنجاب حکومت کے موقف کو یکسر مسترد کر دیا ہے اور احد چیمہ کی گرفتاری کے حوالے سے باقاعدہ طور پر ایک اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ملزم احد چیمہ کے غیر قانونی اقدامات کی بدولت حکومتی خزانے کو خطیر نقصان پہنچایا نیب کے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نے 20جنوری 2015ء کو پی ایل ڈی سی سے معاہدے کے تحت آشیانہ اقبال منصوبہ ایل ڈی اے کو دیا جس میں سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیااور آشیانہ اقبال ہائوسنگ سکیم کیلئے 16 ہزار غریب شہریوں کی جانب سے پراسس فیس کی مد میں جمع گئی 60 ملین کی رقوم بھی ہڑپ کر لیںاس دوران حکومت کی جانب سے 190 ملین کی خطیر رقم خرچ کی گئی اور تین سال گزرنے کے باوجود بھی یہ منصوبہ شروع بھی نہ ہو سکا اعلامہ میں مزید کہاگیا کہ جوائنٹ ونچر کے طور پر ٹھیکہ کاسا ڈویلپرز کو دیا گیا جبکہ سپارکو کنسٹرکشن کے جے وی کے تحت9 فیصد شیئرز تھے۔

(جاری ہے)

ملزمان نے سپارکو کنسٹرکشن کو کاسا ڈویلپرز کی فرنٹ کمپنی شو کیا جو غیر قانونی تھاجے وی کے 90فیصد شیئرز بسم اللہ انجینئرنگ کی ملکیت تھے بسم اللہ انجینئرنگ کو 14ارب کا کنٹریکٹ دیا گیا ملزم احد چیمہ نے مجرمانہ انداد میں پروپوزل رکویسٹ نہ صرف تیار بلکہ پیش کرتے ہوئے پاس بھی کروائیںاحد چیمہ کے اس اقدام سے کاسا ڈویلپرز کو 14 ارب کا کنٹریکٹ اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے دیا گیاملزم احد چیمہ کی ملی بھگت سے مارچ 2015 میں کنٹریکٹ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت کاسا ڈویلپرز کو دیا گیا نیب نے اپنے جاری کردہ اعلامیہ میں مزید بتایا کہ جے وی کی اصل لیڈ ممبر کمپنی بسم اللہ انجینئرنگ تھی جو بزات خود بڑی مالیت کا پراجیکٹ لینے کیلئے نا اہل تھی پی پی پی ایکٹ کی شک 14(ڈی, ایچ اور جی) کے تحت جے وی کے شیئر ہولڈرز کی تفصیلات حاصل کرنا لازم ہے تاکہ کنٹریکٹ دیا جا سکے احد چیمہ نے جے وی ممبران سے آپس کی ملی بھگت سے ایم او یو منظور کیا جسکے تحت شیئر ہولڈز کی تفصیلات کو پوشیدہ رکھا گیاجے وی ایگریمنٹ جمع کرائے جانے کے باوجود ملزم نے بد نیتی کے ذریعے کنٹریکٹ اوارڈنگ جاری رکھی ملزم کے ان غیرقانونی اقدامات کی بدولت حکومتی خزانے کوخطیر رقم کا نقصان پہنچا جبکہ تین سال میں آشیانہ اقبال منصوبہ محض شروع بھی نہ ہو پایا ۔

لکویڈیشن ڈیمیج کے نام پر کاسا ڈویلپرز نے 455 ملین روپے کا نقصان پہنچایاحکومت اور ڈویلپرز کی ملی بھگت اور بد نیتی سے پراجیکٹ کے تعمیری خرچہ میں سینکڑوں گنا اضافہ ہوا۔پیراگون سٹی پراجیکٹ ڈائریکٹر ندیم ضیا نی30.90 ملین اپنے اکانٹ 0010010627750021 الائیڈ بینک لمیٹڈصادق پورہ برانچ میں منتقل کروائے پیراگون سٹی کے ڈی ایچ اے برانچ اکائونٹ جسکا نمبر 0010013691650013 سے ندیم ضیا ء کے اکائونٹ میں30.90 ملین منتقل کئے گئے موضع تیڈھا میں 32 کنال اراضی خریدنے کی غرض سے اس رقم کو ندیم ضیا ء کے اکائونٹ میں منتقلی کی گئی۔مذکورہ زمین بعد ازاں ملزم احد چیمہ،بھائی سعود چیمہ،بہن سعدیہ منصور اور کزن احمد حسن کے نام منتقل کی گئی ۔

متعلقہ عنوان :