پشاور چرچ د ھماکہ کے متا ثرین کو فوری ادائیگی نہ کی گئی تو اقلیتی برادری کے متاثرین کے ساتھ مل کر دھرنا دینے پر مجبور ہوں گے،جاوید گل

اتوار 25 فروری 2018 19:00

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 فروری2018ء) جماعت اسلامی اقلیتی ونگ خیبر پختونخوا کے جنرل سیکرٹری جاوید گل نے وفاقی اور صوبائی حکومت کی جانب سے پشاور چرچ دھماکے کے متا ثرین کیلئے اعلان کردہ بیس کروڑروپے کی امدادسے چار سال گزرنے کے بعد بھی فراہم نہ کرنے پر شدید غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پشاور چرچ د ھماکہ کے متا ثرین کو فوری ادائیگی نہ کی گئی تو اقلیتی برادری کے متاثرین کے ساتھ مل کر دھرنا دینے پر مجبور ہوں گے انہوں نے کہا کہ 2013 ع میں پشاور کے تاریخی آل سینٹ چرچ میں ہونے والے خود کش بم دھماکہ میں بڑے پیمانہ پر جانی و مالی نقصان ہو ا تھا جس کے بعد وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے دھماکہ کے متا ئثرین کو معاوضہ کی ادائیگی کیلئے دس ، دس کروڑ روپے کی امداد کا اعلان کیا مگر مذکورہ افسوسناک واقعہ کو ہوئے پانچواں سال جاری ہے مگر ابھی تک نہ وفاقی اور نہ ہی صوبائی حکومت ، دونوں میں سے کسی بھی حکومت نے متا ئثرین کو امدادی رقم کی ایک پائی تک ادا نہیں کی جس کی وجہ سے غریب اقلیتی متا ئثرین ابھی تک در ، در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں اور ان میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے جاوید گل نے خبر دار کیا کہ اقلیتی برادری ایک پر امن قوم ہے اور اپنے مسائل پر امن طریقہ سے حل کرنے پر یقین رکھتی ہے لیکن اگر وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے فوری طور اپنے اعلان پر عمل در آمد نہ کیا اور متائثرین کو امدادی رقم ادا نہ کی تو پشاور کے اقلیتی برادری کے ہزاروں افراد متائثرین کے ساتھ مل کر احتجاجی دھرنا دینے پر مجبور ہوں گے اور یہ دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک متائثرین کو ان کا حق نہیں دیا جاتا۔

متعلقہ عنوان :