پاکستان اسٹاک ایکسچینج،گزشتہ ہفتہ اندرونی سیاسی اور بیرونی خطرات وامکانات کے زیر اثر اتار چڑھاؤکے بعد مندی کے اثرات غالب رہے

کے ایس ای 100انڈیکس میں 360پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی،سرمایہ کاروں کے 63ارب 49کروڑ65لاکھ روپے سے زائد ڈوب گئے

اتوار 25 فروری 2018 17:30

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 فروری2018ء) پاکستان اسٹاک ایکسچینج میںگزشتہ ہفتہ اندرونی سیاسی اور بیرونی خطرات وامکانات کے زیر اثر اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری رہا لیکن مجموعی طور پر مندی کے اثرات غالب رہے جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100انڈیکس میں 360پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی اور انڈیکس43627پوائنٹس کی سطح سے گرتے ہوئی43267.20 کی سطح پر آگیا جب کہ مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت میں بھی 63ارب 49کروڑ65لاکھ روپے کی کمی ہوئی جس سے مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیتہ90کھرب51ارب46کروڑ20لاکھ روپے سے گھٹ کر 89کھرب87ارب96کروڑ55 لاکھ89ہزار204روپے ہوگئی۔

پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق 19تا23فروری پر مشتمل ہفتے کے دوران مقامی حصص مارکیٹ میں نواز شریف کی پارٹی صدارت کے عہدے پر نااہلی کے فیصلے سے سیاسی بے یقینی بڑھنے اور پیرس میںفنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس میں پاکستان کو دہشت گردی کی فنانسگ کے حوالے سے واچ لسٹ میں شامل کرنے کے معاملے پر بحث کے منفی اثرات دیکھے گئے جب کہ یورپی یونین کی جانب سے پاکستان کی جی ایس پی حیثیت برقرار رکھنے کے فیصلے پر سرمایہ کاروں نے مثبت ریسپانس ظاہر کیا اس کے علاوہ ہفتہ بھر حصص کی قیمتیں بڑھنے پر فروخت اور قیمتیں گرنے پر خریداری کا رجحانات جاری رہے جس کے نتیجے میں اتار چڑھاؤ کا سلسلہ ہفتہ بھر جاری رہا اسٹاک مارکیٹ کی یومیہ کارکردگی رپورٹ کے مطابق کاروباری ہفتے کے پہلے روز پیر کو اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری رہنے کے بعد مندی کا رجحان غالب رہااور کے ایس ای100انڈیکس 54.43پوائنٹس کی کمی سی43572.67پوائنٹس کی سطح پرآگیا،حصص کی فروخت کا دباؤ بڑھنے کے باعث 55فیصد کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی جس سے سرمایہ کاروںکو45ارب 62کروڑ55لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا جب کہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری سرگرمیاں بھی صرف 12کروڑ67لاکھ 14ہزار شیئرز تک محدود رہیں۔

(جاری ہے)

اسی طرح مندی کا سلسلہ منگل کو بھی جاری رہا اور انڈیکس مزید277.72پوائنٹس کی کمی سے 43294.95پوائنٹس کی سطح پر آگیااور 63.76فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میں سرمایہ کاروں کو33ارب52کروڑ روپے سے زائدکا نقصان اٹھانا پڑا البتہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم پیر کی نسبت33.93فیصدزائدرہا۔کاروباری ہفتے کے تیسرے روز بدھ کو بھی مندی کے بادل چھائے رہے اور مارکیٹ سے سرمایہ نکالنے کا رجحان بڑھنے کے باعث کے ایس ای100انڈیکس43200،43100،43000کی نفسیاتی حدوں سے بھی گرگیا اور مجموعی طور پر375.17پوائنٹس کمی سی42919.78پوائنٹس کی سطح پر آگیاجب کہ 50.57فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میں سرمایہ کاروں کو 49ارب14کروڑ روپے سے زائدکا نقصان اٹھانا پڑا البتہ کاروباری حجم منگل کی نسبت10.81فیصدزائدرہا۔

تاہم تین روز ہ مندی کا تسلسل جمعرات کو ٹوٹ گیا اور انڈیکس مجموعی طور پر608.73پوائنٹس کی ریکوری ہوئی اور43528.51پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔ حصص کی بھرپور خریدرای کے سبب62.60فیصد حصص کی قیمتوں میںاضافہ ریکارڈ کیاگیاجس سے مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت میں ایک کھرب14ارب94کروڑ روپے سے زائدکااضافہ ہوا جب کہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی بدھ کی نسبت1.37فیصدزائد رہا ۔

لیکن ایک روزہ تیزی کے بعد کاروباری ہفتے کے آخری روز جمعہ پھر مندی چھاگئی،حصص کی فروخت کا دباؤ بڑھنے کے سبب کے ایس ای100انڈیکس 43500،43400اور43300کی نفسیاتی حدوں سے گرگیا اور261.31پوائنٹس کمی سی43267.20پوائنٹس کی سطح پر آگیا،مندی کے نتیجے میں67.21فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی جس سے سرمایہ کاروںکو 50ارب14کروڑ روپے سے زائدکا نقصان اٹھانا پڑاالبتہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم جمعرات کی نسبت28.24فیصدزائد رہا ۔اسٹاک ماہرین کے مطابق آئندہ ہفتہ بھی محدود پیمانے پر تیزی مندی کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے ۔