راولپنڈی، مہنگائی کا جن بے قابو ہو گیا ، دودھ ،دہی ،گوشت ،پھلوں ،سبزیوں کے من مانے نرخوں کی وصولی جاری

اتوار 25 فروری 2018 16:30

راولپنڈی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 فروری2018ء) مہنگائی کا جن بے قابو ہو گیا ، دودھ ،دہی ،گوشت ،پھلوں ،سبزیوں کے من مانے نرخوں کی وصولی جاری ۔شہریوں نے اے پی پی کو بتایاکہ پرائس کنٹرول کمیٹیوں کی عدم توجہ کے باعث دکانداروں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو جواز بناتے ہوئے آئے روز قیمتوں میں اضافہ معمول بنا لیاہے اورضلعی حکومت قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے قابل قدر اقدامات کو یقینی نہ بنا سکی ۔

چیک اینڈ بیلنس کے فقدان کی وجہ سے شہری زائد قیمتوں کی ادائیگی پر مجبور ہو گئے ہیں ۔شہریوں نے اے پی پی کو بتایاکہ زائد نرخوں کی وصولی کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کے احکامات اور اسسٹنٹ کمشنرز کے چھاپے اور دکانداروں کو بھاری جرمانوں کے دعوے بھی کارگر نہ ہوئے ۔

(جاری ہے)

شہریوں نے اے پی پی کو بتایاکہ راولپنڈی ،چکلالہ کینٹ اور شہر میں ڈنکے کی چوٹ پر چھوٹا گوشت 850روپے فی کلوفروخت کیا جارہاہے جبکہ بکرے کے گوشت کے سرکاری نرخ 700 روپے فی کلو گرام ہیں تاھم انہیں کوئی پوچھنے والانہیں ۔

اسی طرح کھلا دودھ 100روپے فی لیٹر جبکہ دہی 110روپے فی کلوگرام فروخت کیا جا رہاہے ۔ضلعی حکومت راولپنڈی کی جاری کردہ پرائس لسٹ کے مطابق دودھ کھلا 70روپے فی لیٹر ،دہی 80روپے فی لیٹر ،روٹی تندوری 6روپے ،نان 7روپے سموسہ 15روپے ،پکوڑے 240روپے فی کلو گرام بڑا گوشت 350روپے فی کلو گرام ،بیسن 125روپے فی کلو گرام فروخت کرنا ضروری قرار دیا گیاہے ۔تاھم حقیقت یہ ہے کہ بکرے ،گائے کے گوشت سمیت دودھ دہی کوئی بھی چیز مقررہ نرخوں پر دستیاب نہیں اور عوام مہنگائی مافیا کے ہاتھوں یرغمال بنے ہوئے ہیں ۔

شہریوں نے اے پی پی سے کہاکہ ضلعی حکومت دکانداروں کو زائد قیمتیں وصول کرنے پر ان کے خلاف کارروائی کرے بصورت دیگر عوام اسی طرح لٹتے رہیں گے ۔دوسری جانب سستے بازاروں میں بھی صورتحال اس سے مختلف نہیں جہاں پر پھل اور سبزیاں حکومتی ریٹ لسٹ کے مقابلے میں کئی گنا زائد پر فروخت کی جار ہی ہوتی ہیں تاھم کوئی پرسان حال نہیں ۔شہریوں نے مطالبہ کیا کہ زائد قیمتوں کی وصولی میں مصروف دکانداروں کو جرمانوں کے ساتھ ساتھ انہیں جیل بھجوایاجائے تاکہ مہنگائی کا طوفان تھم سکے۔

متعلقہ عنوان :