نیب تر جمان نے اپنے اعلامیہ میں حکومتی موقف کو مکمل طور پر مسترد کردیا‘احد چیمہ بارے حقاتق بھی سامنے لے آیا

پنجاب حکومت نے 20 جنوری 2015 کو پی ایل ڈی سی سے ایگریمنٹ کے تحت آشیانہ اقبال پراجیکٹ ایل ڈی اے کو دیا‘32 کنال اراضی ملزم احد چیمہ‘ بھائی سعود چیمہ‘بہن سعدیہ منصور اور کزن احمد حسن کے نام منتقل کی گئی ‘سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا ہے ‘جائنٹ وینچر کے طور پر ٹھیکہ کاسا ڈویلپرز کو دیا گیا جبکہ سپارکو کنسٹرکشن کے جے وی کے تحت9 فیصد شیئرز تھے‘نیب اعلامیہ

اتوار 25 فروری 2018 15:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 فروری2018ء) نیب تر جمان نے اپنے اعلامیہ میں حکومتی موقف کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے 20 جنوری 2015 کو پی ایل ڈی سی سے ایگریمنٹ کے تحت آشیانہ اقبال پراجیکٹ ایل ڈی اے کو دیا‘32 کنال اراضی ملزم احد چیمہ‘ بھائی سعود چیمہ‘بہن سعدیہ منصور اور کزن احمد حسن کے نام منتقل کی گئی ‘سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا ہے ‘جائنٹ وینچر کے طور پر ٹھیکہ کاسا ڈویلپرز کو دیا گیا جبکہ سپارکو کنسٹرکشن کے جے وی کے تحت9 فیصد شیئرز تھے۔

(جاری ہے)

اتوار کے روز جاری اعلامیہ میں تر جمان نیب نے کہا کہ ملزمان نے سپارکو کنسٹرکشن کو کاسا ڈویلپرز کی فرنٹ کمپنی شو کیا جو غیر قانونی تھا:‘ وی کے 90 فیصد شیئرز بسم اللہ انجینر نگ کی ملکیت تھے‘بسم اللہ انجینرنگ کو 14 ارب کا کنٹریکٹ دیا گیا‘ملزم احد چیمہ نے مجرمانہ انداد میں پروپوزل رکویسٹ نہ صرف تیار بلکہ پیش کرتے ہوئے پاس بھی کروائیں‘احد چیمہ کے اس اقدام سے کاسا ڈویلپرز کو 14 ارب کا کنٹریکٹ اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے دے دیا‘ملزم احد چیمہ کی ملی بھگت سے مارچ 2015 میں کنٹریکٹ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت کاسا ڈویلپرز کو دیا‘وی کی اصل لیڈ ممبر کمپنی بسم اللہ انجینرنگ تھی جو بزات خود بڑی مالیت کا پراجیکٹ لینے کیلئے نا اہل تھی‘پی پی پی ایکٹ کی شک 14 (ڈی, ایچ اور جی) کے تحت جے وی کے شیئر ہولڈرز کی تفصیلات حاصل کرنا لازم ہے تاکہ کنٹریکٹ دیا جا سکے‘احد چیمہ نے جے وی ممبران سے آپسکی ملی بھگت سے ایم او یو منظور کیا جسکے تحت شیئر ہولڈز کی تفصیلات کو پوشیدہ رکھا‘جے وی ایگریمنٹ جمع کروائے جانے کے باوجود ملزم نے بد نیتی کے زریعے کنٹریکٹ اوارڈنگ جاری رکھی‘ملزم کے ان غیرقانونی اقدامات کی بدولت حکومتی خزانے کوخطیر رقم کا نقصان پہنچا جبکہ 3 سال میں آشیانہ اقبال منصوبہ محض شروع بھی نہ ہو پایا‘لگ بھگ 61000 غریب افراد کی 60 ملین کی رقوم پراسیس فیس کے نام پرہڑپ کر لی گئی اس دوران حکومت کیجانب سے 190 ملین کی خطیر رقم خرچ کی گئی ‘لکویڈیشن ڈیمیج کے نام پر کاسا ڈویلپرز نے 455 ملین روپے کا نقصان پہنچایا‘حکومت اور ڈویلپرز کی ملی بھگت اور بد نیتی سے پراجیکٹ کے تعمیری خرچہ میں سینکڑوں گنا اضافہ ہوا‘پیراگون سٹی پراجیکٹ ڈائریکٹر ندیم ضیا نی30.90 ملین اپنے اکانٹ 0010010627750021 الائیڈ بینک لمیٹڈ‘صادق پورہ برانچ میں منتقل کروائے‘پیراگون سٹی کے ڈی ایچ اے برانچ اکانٹ جسکا نمبر 0010013691650013 سے ندیم ضیا کے اکانٹ میں30.90 ملین منتقل کیے گئے‘وضع تیڈھا میں 32 کنال اراضی خریدنے کی غرض سے اس رقم کو ندیم ضیا کے اکانٹ میں منتقلی کی گئی ‘مذکورہ زمین بعد ازاں ملزم احد چیمہ‘ بھائی سعود چیمہ‘بہن سعدیہ منصور اور کزن احمد حسن کے نام منتقل کی گئی۔

متعلقہ عنوان :