مظفرآباد کے نواحی علاقے میں قائم شاہین ہسپتال کے باہر کچرے کے ڈبے میں سے نومولود بچے کے اعضا ء ملنے کے بعد شہریوں میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی

اتوار 25 فروری 2018 13:10

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 فروری2018ء) مظفرآباد کے نواحی علاقے میں قائم شاہین ہسپتال کے باہر کچرے کے ڈبے میں سے نومولود بچے کے اعضا ء ملنے کے بعد شہریوں میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ،ْ جبکہ ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ اعضا ء چناری کی ایک خاتون کے ہاں 5بچوں کی ولادت ہوئی تھی جس میں سے ایک بچہ پیٹ کے اندر ہی فوت ہوگیا تھا ،یہ اعضاء اُس بچے کے ہیں ،عوام نے شدید احتجاج کا اعلان کردیا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق مظفرآباد کے نواحی علاقے سی ایم ایچ کے قریب واقع پرائیویٹ شاہین ہسپتال کے باہر کچرے کے ڈبے میں سے ایک نومولود بچے کے جسم کے کٹے ہوئے اعضاء ملے جس کے بعد ہسپتال اور گردنواح میں یہ خبر پھیلتے ہی عوا م کی جانب سے شدید مذمت کی گئی ، جبکہ ہسپتال انتظامیہ کا موقف ہے کہ چناری کے رہائشی ایک خاتون کے ہاں 5بچوں کی ولادت ہوئی تھی جس میں سے ایک بچہ پیٹ کے اندر ہی فوت ہوگیا تھا ،عملے کی غفلت کی وجہ سے یہ واقعہ رونما ہوا ہے جسکی معذرت چاہتے ہیں جبکہ تحقیقات کرنے پر چناری میں ایسی کسی خاتون کے ہاں بچے کی پیدائش نہیں ہوئی تھی جو کہ سوالیہ نشان ہے ،آپریشن کیا گیا ہے یا پھر خفف کیا ہے ،تحقیقات نہ ہوسکی جبکہ شہریوں نے شدید احتجاج کا اعلان کردیا ، اُنہوں نے اِس معاملے کی مکمل تحقیقات کرنے کا مطالبہ کردیا۔