میر پور، کنن پوشپورہ المناک واقعے کے خلاف احتجاجی ریلی

اتوار 25 فروری 2018 12:20

میرپور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 فروری2018ء) انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس نے میر پور یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے تعاون سے مقبوضہ کشمیرمیں کنن پوش پورہ اجتماعی آبرو ریزی کے واقعے کے خلاف ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔ ریلی میں طلبا و طالبات اور اساتذہ کی ایک بڑی تعدا د نے شرکت کی ۔ ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڑز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر بھارتی فوجیوں کی طرف سے آبروریزی کا شکار خواتین کو انصاف کی فراہمی کے حوالے سے نعرے درج تھے۔

ریلی کے شرکا نے مقبوضہ کشمیر کی بھارتی تسلط سے آزادی کے حق میں اور نہتے کشمیریوں پر جاری بھارتی مظالم کے خلاف شدید نعرے لگائے۔ انٹرنیشنل فورم فار جسٹس کے وائس چیئر مین مشتاق السلام نے ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کے کنن پوش پورہ کاسانحہ بھارتی جمہوریت کے نام پر اہل سیاہ دھبہ ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کنن کی متاثرہ خواتین کو آج تک انصاف نہیں اور اس جرم میں ملوث بھارتی فوجی ستائیں برس کا عرصہ گزرنے کے باوجود کھلے عام گھوم رہے ہیں۔

مشتاق الاسلام نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم، انسانی حقوق کی پامالیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کنن پوشپورہ واقعے میں ملوث فوجیوں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرنے کا مطالبہ کیا۔میر پور یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹرحبیب الرحمن نے اپنے خطاب میں کہا کہ کنن پوشپورہ کا واقع بھارت کی سیاہ تاریخ میں ایک بڑے جرم کے طور درج ہوچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر ی خواتین کی آبرو ریزی کو جنگی ہتھیار کے طور استعمال کر رہا ہے ۔ انہوں کہا کہ کشمیر ی اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کا حق مانگ رہے ہیں لیکن بھارت اپنا وعدہ پورا کرنے کے بجائے کشمیریوں نوجوانوںقتل ، اندھا اور قید کر رہا ہے۔ وائس چانسلر نے اقوام متحد ہ کی سلامتی کونسل اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ کنن پوش پورہ واقعے میں ملوث بھارتی فوجیوں ک انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے بھارت پر دبائو ڈالیں۔

احتجاجی ریلی سے پاسبان حریت جموں کشمیر کے چیئرمین عزیر احمد غزالی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے جموں کشمیر کو سات لاکھ فورسز کے زریعے ایک جیل میں تبدیل کر رکھا ہے جہاں آزادی مانگنے والوں کو شہید اور زخمی کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک ہونے کے دعویدار بھارت نے فوجی طاقت کے بل پر کشمیریوں کے بنیادی انسانی حقوق سلب کر رکھے ہیںلہذا عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ بھارت کے خلاف آزاو بلند کرے۔

عفیفہ اویس اور زون میر نامی طالبات نے اس موقع پرکننپوشپور ہ المناک واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم رکوانے کیلئے آواز بلند کرے۔ریلی میں محمد اسلم ملک، اسٹنٹ ڈائریکٹر کشمیر سنٹر میرپور سید ضمیرالحسن نقوی،عثمان علی، ڈین سائنسز پروفیسر ڈاکٹر ریحانہ اصغر، ڈین آرٹس ڈاکٹر مقصود احمد، ڈاکٹر الطاف حسین، ڈاکٹر شائد عزیز، ڈاریکٹر پی اینڈ ڈی محمد اقبال، محمد جاوید قریشی، شائد امین، ڈاکٹر راشدہ، ڈاکٹر تحسین غوث،سید کاشف حسین شاہ، پروفیسر مشتاق ملک بھی شریک تھے۔

یا د رہے کہ بھارتی فوجیوںنے 1991میں 23فروری کی رات کو کنن پوشپورہ میں محاصرے اورتلاشی کی کارروائی کے دوران 100کے قریب خواتین کی اجتماع آبرو ریزی کی تھی۔