برسلز ، سیمینار کے مقررین کا کنن پوشپورہ کی متاثرہ خواتین کو انصاف کی فراہمی کا مطالبہ

اتوار 25 فروری 2018 12:20

برسلز ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 فروری2018ء) یورپی یونین کے دارالحکومت برسلز میں منعقدہ ایک سیمینارکے مقررین نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں ضلع کپواڑہ کے علاقے کنن پوشپورہ میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے اجتماعی آبرو ریزی کا نشانہ بننے والی خواتین کو انصاف دلوانے کے لیے بھارت پر دباو ڈالے۔ بھارتی فوجیوںنے 1991میں 23فروری کی رات کو کنن پوشپورہ میں محاصرے اورتلاشی کی کارروائی کے دوران 100کے قریب خواتین کی اجتماعی آبرو ریزی کی تھی۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کشمیر کونسل یورپی یونین نے کنن پوشپورہ کے المناک واقعے کی طرف عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانے کیلئے برسلز میں23فروری سے دو ہفتوں پر مشتمل ایک آگاہی مہم شروع کر دی ہے ۔

(جاری ہے)

سیمینار کا انعقاد8مارچ تک جاری رہنے والی اس مہم کے سلسلے میں کیا گیا تھا۔سیمینار سے سابق رکن برسلز پارلیمنٹ ڈینیل کارون، چیئرمین کشمیرکونسل یورپی یونیں علی رضا سید، رکن برسلز پارلیمنٹ ڈاکٹرظہورمنظور، کشمیرانفو کے چیئرمین میرشاجہان اور ورلڈکشمیرڈائس پورہ الائنس یورپ کے صدر چوہدری خالد محمود جوشی نے خطاب کیا۔

سیمینار میں رومونا بنزر، مس صوفیی، مسٹرایگورے، کشمیری رہنما سردار صدیق، زاہد حسین شاہ، عامرنعیم سنی، سلیم میمن، میجرزاہد، مہرمالک، کنتھ رائو کے علاوہ این جی اوز کے نمائندوں، انسانی حقوق کی تنظیموں کے اراکین اور سول سوسائٹی سے وابستہ افراد کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ علی رضا سید نے ایک بیان میں کہا کہ کنن پوشپورہ کے واقعے کو گزرے ستائیس برس ہوگئے لیکن اس بھیانگ اور انسانیت سوز واقعے کی متاثرہ خواتین اس وقت بھی دکھ والم کی تصویر بنی ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مہم کے دوران سمیناروں، کانفرنسوں اور ملاقاتوں کے ذریعے یورپی یونین کے حکام ،یورپی پارلیمنٹ کے اراکین اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو اس واقعے کے بارے میں معلومات فراہم کی جا ئیں گی۔مہم کے اختتامی مرحلے میں اٹھ مارچ کو یورپی پارلیمنٹ میں تحریک آزادی کشمیر میں خواتین کے کردار کے حوالے سے کانفرنس منعقد ہوگی جس میں جنسی زیادتی اور تشدد کا شکار بننے والی خواتین کی ذہنی کیفیت کی بحالی کے لیے اقدامات پر زور دیاجائے گا اور تحریک آزادی میں کشمیری خواتین کی جدوجہد کو اجاگر کیاجائے گا۔

علی رضاسید نے کہا نے کہ اس مہم سے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے حوالے سے زیادہ سے زیادہ آگاہی پیدا ہوگی جبکہ ا س مہم کے ذریعے مقبوضہ کشمیرمیں ماورائے عدالت قتل عام، نہتے لوگوں پر پیلٹ گن کا بے دریغ استعمال اور اس طرح کے دیگر ظالمانہ بھارتی اقدامات کو دنیا کے سامنے لانے میں بھی مدد ملے گی۔