گزشتہ چالیس سال کے دوران بچوں اور نو عمر افراد کے موٹاپے کی شرح میں 10 گنا اضافہ

اتوار 25 فروری 2018 09:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 فروری2018ء) گزشتہ چالیس سال کے دوران بچوں اور نو عمر افراد کے موٹاپے کی شرح میں 10 گنا اضافہ ہوا ہے۔ طبی جریدے لانسٹ کی حالیہ طبی تحقیق کے مطابق اس وقت دنیا بھر کے تقریبا 40 لاکھ لڑکے اور لڑکیاں موٹاپے کا شکار ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق موٹاپا کئی بیماریوں کا سبب بنتا ہے اور اس حوالے سے بیماریوں پر اٹھنے والے اخراجات سالانہ 920 ارب پائونڈ تک بڑھنے کا خدشہ ہے۔

تحقیقی نتائج کے مطابق موٹاپا ٹائپ ٹو ذیابیطس، دل کی بیماریوں سمیت فالج اور کینسر جیسے موذی مرض کا سبب بن سکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق مشرقی ایشیاء میں بچے سب سے زیادہ موٹاپے کا شکار ہیں جبکہ چین اور بھارت میں اس میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ ماہرین صحت نے اس حوالے سے کہا ہے کہ موٹاپے سے تحفظ اور صحت مند زندگی کیلئے فاسٹ فوڈز سے اجتناب اور ورزش کو عادت بنانے کی ضرورت ہے۔