پاکستان کی بھارتی فورسزکی جانب سے ایل او سی پر بلا اشتعال سیز فائر کی خلاف ورزی کی شدید مذمت

بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کی دفتر خارجہ طلبی ،شدید احتجاج ضبط و تحمل کے مطالبے کے باوجود بھارت کی طرف سے جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیاں کی جارہی ہے، بیگناہ شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا گھناؤنا،انسانی وقار اور عالمی انسانی حقوق کے منافی اقدام ہے، ترجمان دفتر خارجہ

ہفتہ 24 فروری 2018 22:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 فروری2018ء) پاکستان نے بھارتی فورسزکی جانب سے ایل او سی پر بلا اشتعال سیز فائر کی خلاف ورزی کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کیا اور بلا اشتعال فائرنگ پر شدید احتجاج کیا ہے اور کہا ہے کہ ضبط و تحمل کے مطالبے کے باوجود بھارت کی طرف سے جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیاں کی جارہی ہے، بیگناہ شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا ایک گھناؤنا،انسانی وقار اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے منافی اقدام ہے۔

ہفتہ کوکنٹرول لائن کے نکیال سیکٹر میں بھارتی فوج نے ا یل او سی سی1200 میٹر دو رتھرٹی نار گائوں پر بلا اشتعال فائرنگ کرتے ہوئے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا۔ بھارتی گولہ باری کے نتیجے میں ایک بیگناہ شہری شہید اور تین زخمی ہوگئے۔

(جاری ہے)

پاک فوج کی جانب سے جوابی کارروائی میں گولہ باری کرنیوالی بھارتی چوکی کو نشانہ بنایا گیا ۔ڈائریکٹر جنرل (جنوبی ایشیاء و سارک) ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کر کے بھارتی فورسز کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ پر احتجاجی مراسلہ ان کے حوالے کرتے ہوئے کہا کہ ضبط و تحمل کے مطالبے کے باوجود بھارت کی طرف سے جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیاں کی جارہی ہے۔

دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت نے رواں سال کے ابتدائی 53 دنوںکے دوران اب تک کنٹرول لائن اور ورکنگ باونڈری پر400 سے زائد جنگ بندی کی خلاف ورزیاں کی ہیںجس کے نتیجے میں اب تک 17 بیگناہ افراد شہید اور68 زخمی ہوئے۔ترجمان نے کہا کہ بیگناہ شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا ایک گھناؤنا،انسانی وقار اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے منافی اقدام ہے۔ترجمان نے بھارت پر زور دیا کہ وہ سیز فائر معاہدے کی پاسداری کرے اوراپنی فورسز کو سیز فائر معاہدے کی پاسداری کا پابند بنائے۔