دانشور اور اہل قلم اپنی تحریروں کے ذریعے معاشرے کے مسائل کو اجاگر کرتے ہیں،گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ

ہفتہ 24 فروری 2018 22:48

دانشور اور اہل قلم اپنی تحریروں کے ذریعے معاشرے کے مسائل کو اجاگر کرتے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 فروری2018ء) گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا ہے کہ دانشور اور اہل قلم معاشرے کے نبض شناس ہوتے ہیں جو اپنی تحریروں کے ذریعے نہ صرف معاشرے کے مسائل کو اجاگر کرتے ہیںبلکہ ان کے حل کے لئے اپنا کرداربھی ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منو بھائی جیسے دانشور صدیوں بعد پیدا ہوتے ہیں ان کی تمام زندگی عوام کی ذہنی آبیاری اور ان کی ذہنی نشوو نما سے عبارت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے منو بھائی کے زیر اہتمام چلنے والی سندس فائونڈیشن کے دورے کے موقع پر کیا۔فائونڈیشن میں خون کی بیماری تھیلسیمیا میں مبتلا بچوں کو مفت علاج معالجے کی سہولت فراہم کی جاتی ہے ۔ گورنرپنجاب نے کہا کہ منو بھائی اہل قلم ہی نہ تھے ، اہل دل بھی تھے، ان کی تحریریں انسان دوستی ، محبت امن اور دکھی انسانیت کی تکالیف کا ازالہ ہیں‘ منو بھائی محب الوطنی کے جذبے سے سرشار تھے جنہو ںنے ہمیشہ پاکستان کے وقار میں اضافہ کرنے اور یہاں کی عوام کی ذہنی استعداد کار میں اضافے کے لیے قلم کا سہارا لیا اور ان کی تحریریں اپنے قارئین کے لیے علم و فکر کے نئے دریچے کھولتی ہیں-انہو ںنے کہا کہ منو بھائی کی وفات علم و ادب ، صحافت اور تعلیم و تدریس کے شعبے کے لیے بہت زیادہ نقصان دہ ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ ان کی تحریریں آنے والی نسل کے لیے مشعل راہ بھی ہیں ، ہمارے آج کے دانشوروں ،قلمکاروں اور صحافیوں کو چاہیے کہ وہ منو بھائی کی تحریروںسے اثر لیتے ہوئے ان کے مشن کو آگے بڑھائیں-گورنر پنجاب نے کہا کہ منو بھائی دردمند دل رکھنے والے انسان تھے جنہو ں نے ھیلسیمیا میں مبتلا بچوں کے لیے بھی گراں قدر خدمات سرانجام دیں ہیں ، سندس فاؤنڈیشن انہیں خدمات کامنہ بولتاثبوت ہے - انہوں نے توقع ظاہر کی کہ یہ ادارہ منو بھائی کے وژن پر عمل کرتے ہوئے ھیلسیمیا کے بچوں کے علاج معالجے اور اس مرض کو روکنے کے حوالے سے اپنا بھرپور کرداد ادا کرتا رہے گا- گورنر پنجاب نے کہا کہ حکومت پنجاب ایسے اداروں کی بھرپور معاونت کرنے کے لیے تیار ہے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر دیگر مقررین نے منو بھائی کی شخصیت کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ علم و ادب ہو ، صحافت یا خدمت انسانی وہ ہر شعبے میں ہمیشہ نمایاں نظرآئے - تقریب اور رسم چہلم میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات کی کثیر تعداد نے شرکت کی اورمنو بھائی (مرحوم ) کے درجات کی بلندی کے لیے فاتحہ خوانی اور دعابھی کی ۔