انتخابات کو روکنے کیلئے جو کھیل کھیلے جارہے ہیں خدا کرے وہ ناکام ہوں‘ سعد رفیق

جو سیاستدان جمہوریت ،قانون کی حکمرانی اورپارلیمنٹ کی سپر میسی کی بات کرے اسے غدار ،چور اور ڈاکو قرار دیدیا جاتا ہے ریلوے میں ایماندار افسران کی ایسی فوج چھوڑ کر جارہا ہوںجو مافیا کا مقابلہ اور اپنے محکمے کے مفادات کا تحفظ کرے گی ‘ وفاقی وزیر

ہفتہ 24 فروری 2018 22:14

انتخابات کو روکنے کیلئے جو کھیل کھیلے جارہے ہیں خدا کرے وہ ناکام ہوں‘ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 فروری2018ء) وفاقی وزیر ریلویزخواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ انتخابات کو روکنے کے لئے جو کھیل کھیلے جارہے ہیں خدا کرے وہ کھیل ناکام ہوں،بد قسمتی ہے جو سیاستدان جمہوریت ،قانون کی حکمرانی اورپارلیمنٹ کی سپر میسی کی بات کرے اسے غدار ،چور اور ڈاکو قرار دیدیا جاتا ہے ،بہت سے لوگ اس انتظار میں ہے کہ حکومت کی مدت پوری ہواور وہ اپنا کام کریں لیکن ریلوے میں ایماندار افسران کی ایسی فوج چھوڑ کر جارہا ہوںجو مافیا کا مقابلہ اور اپنے محکمے کے مفادات کا تحفظ کرے گی ۔

ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے ریلوے اسٹیڈیم میں منعقدہ تقریب مین بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ دعا ہے کہ اس ملک میں وقت پر انتخابات ہو جائیں، انتخابات کو روکنے کے لئے جو کھیل کھیلے جارہے ہیں خدا کرے وہ کھیل ناکام ہوںاور پاکستان کے لوگوں کو ووٹ کے ذریعے اپنی قسمت کے فیصلے کا اختیار ملے ۔

(جاری ہے)

جوں جوں انتخابات قریب آرہے ہیں دھول بھی اڑائی جارہی ہے شور بھی ڈالا جارہا ہے اور چور چور کا شور بھی بڑھتا جارہا ہے،جوں جوں انتخابات کا مرحلہ قریب آئے گا یہ شور اور اونچا ہوگا لیکن پاکستان کا ووٹر بڑا میچور ہے وہ دیکھتا ہے کہ کام کون کرتا ہے وہ پراپیگنڈے سے مرعوب نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کی قسمت میںلکھا ہے جو جمہوریت ،قانون کی حکمرانی اورپارلیمنٹ کی سپر میسی کی بات کریں گے انہیں غدار ، چور یا ڈاکو قرار دیدیا جائے گالیکن جو لوگ یہ قرار دیتے ہیں وہ کامیاب نہیں ہوتے اور جب ووٹ ڈالنے کا وقت آتا ہے تو لوگ انہیں ہی ووٹ ڈالتے ہیںجنہیں غدار ، چور اور ڈاکو قرار دیاگیا ہوتا تھا ۔

ہمارے ان دوستوں کو پھر بھی سمجھ نہیں آتی وہ اپنا کام کرتے رہتے ہیں لیکن ہم بھی اپنا کام کر رہے ہیں اور ووٹر کوجب بھی موقع ملے گا وہ انہی کو ووٹ دیں گے جنہوں نے زمین پر کام کیا گیا ہوگا ۔باتیں کرنا تو بہت آسان ہے لیکن کام کرنا مشکل ہے اور حکومت نے کام کر کے دکھایا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ریلوے میں ایماندادر افسران کی ایسی فوج چھوڑ کر جارہا ہوںجو مافیا کا مقابلہ کریں گے یہ افسران ریلوے کے مفادات کا تحفظ کریں گے ۔

ریلوے میں جن کے خلاف کیسز چل رہے ہیں وہ عدالتوں میں جا کر تاریخیں لے رہے کہ ہمارے جانے کے بعد ان کو کیسز سے رہائی مل جائے گی مگر ریلوے میں ایسی قابل افسران پر مشتمل فوج چھو ڑ کر جا رہا ہوںجو ریلوے کے مفادات کا تحفظ کرے گی ۔انہوںنے کہا کہ اپنے دور میں ریلوے کے ریکارڈ کو کمپیوٹر ائزڈ کیا ، قبضہ مافیا کو ختم کیا ہے اور اس عمل میں کوئی بھی سیاسی اثر رسوخ برداشت نہیں کیا۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اگر ریلوے کا ادارہ نجکاری کئے بغیر چل سکتا ہے تو پھر کوئی بھی ادارہ چل سکتا ہے ،میں ذاتی طور پر اداروں کی نجکاری کا حامی نہیں ہوں بلکہ پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کا حامی ہیں ،سرکار کے اثاثے سرکار کے پاس رہنے چاہئیں۔