پاکستان کی ثقافت اور قومی ورثے کے محافظ آرٹسٹ ہیں، عالمی سطح پر ملک کامثبت تشخص اجاگر کرنے میں فنکاروں کا کلیدی کردار ہوتا ہے،

ماضی میں ہماری روشن روایات اور اقدار کو تنگ نظری سے تبدیل کرنے کا گھنائونا کھیل کھیلا گیا ، ہماری ہمہ جہت ثقافت کو لہو رنگ کیا گیا، ملک میں دہشت گردی کی وجہ سے پاکستان کے عالمی تشخص کے ساتھ ساتھ ثقافت ،آرٹ، فلم اور میوزک کے شعبے بری طرح متاثر ہوا، سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کے وژن کے تحت اٹھائے گئے اقدامات پاکستان کی مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بے مثال قربانیوں سے ملک کا امن بحال ہوا، ملک میں امن کے باعث فلمی صنعت میں بھی بحالی کا عمل شروع ہونا نہایت خوش آئند ہے، ماضی میں آرٹسٹوں کو نظرانداز کیا گیا اور ان کو ان کے حقوق نہیں ملے، نیشنل آرٹسٹ کنونشن کے انعقاد میں سابق وزیراعظم محمد نوازشریف کا وژن شامل ہے، ان کا آرٹس اور کلچر کے ساتھ گہرا لگائو ہے، کنونشن کے ا نعقاد کا مقصد آرٹسٹوں کے تجربات کی روشنی میں ان کی قیمتی آراء اور تجاویز سے استفادہ کرنا ہے، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کنونشن کے اختتامی روز فن سے وابستہ افراد کی فلاح و بہبود، ملکی ثقافت کی ترویج اور فلم و سینما کے کھوئے ہوئے مقام کی بحالی پر مشتمل پاکستان کی پہلی قومی فلم اور کلچر پالیسیوں کا اعلان کریں گے، پاکستان کی مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے جس طرح ہماری سرحدو ں اورملک میں امن وامان کے محافظ ہیں ، اسی طرح معاشرے کی مثبت ساکھ اور تشخص کے محافظ فن سے وابستہ لوگ ہیں وزیر مملکت برائے اطلاعات ونشریات و قومی تاریخ وادبی ورثہ کاپی این سی اے میں قومی آرٹسٹ کنونشن کی افتتاحی تقریب سے خطاب

ہفتہ 24 فروری 2018 22:00

پاکستان کی ثقافت اور قومی ورثے کے محافظ آرٹسٹ ہیں، عالمی سطح پر ملک ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 فروری2018ء) وزیر مملکت برائے اطلاعات ونشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کی ثقافت اور قومی ورثے کے محافظ آرٹسٹ ہیں، عالمی سطح پر ملک کامثبت تشخص اجاگر کرنے میں فنکاروں کا کلیدی کردار ہوتا ہے، ماضی میں ہماری روشن روایات اور اقدار کو تنگ نظری سے تبدیل کرنے کا گھنائونا کھیل کھیلا گیا، ہماری ہمہ جہت ثقافت کو لہو رنگ کیا گیا، ملک میں دہشت گردی کی وجہ سے پاکستان کا عالمی تشخص متاثر ہوا، سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کے وژن کے تحت اٹھائے گئے اقدامات پاکستان کی مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بے مثال قربانیوں سے ملک کا امن بحال ہوا، ملک میں امن کے باعث فلمی صنعت میں بھی بحالی کا عمل شروع ہوا ہے جو نہایت خوش آئند ہے، ماضی میں آرٹسٹوں کو نظرانداز کیا گیا اور ان کو ان کے حقوق نہیں ملے، اس نیشنل آرٹسٹ کنونشن کے انعقاد میں سابق وزیراعظم محمد نوازشریف کا وژن شامل ہے، ان کا آرٹس اور کلچر کے ساتھ گہرا لگائو ہے، کنونشن کے ا نعقاد کا مقصد آرٹسٹوں کے تجربات کی روشنی میں ان کی قیمتی آراء اور تجاویز سے استفادہ کرنا ہے، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کنونشن کے اختتامی روز فن سے وابستہ افراد کی فلاح و بہبود، ملکی ثقافت کی ترویج اور فلم و سینما کے کھوئے ہوئے مقام کی بحالی پر مشتمل پاکستان کی پہلی قومی فلم اور کلچر پالیسیوں کا اعلان کریں گے، پاکستان کی مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے جس طرح ہماری سرحدو ں اورملک میں امن وامان کے محافظ ہیں اسی طرح معاشرے کی مثبت ساکھ کے محافظ فن سے وابستہ لوگ ہیں۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کوپاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس (پی این سی ای)میں قومی آرٹسٹ کنونشن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہی تھیں۔تقریب سے پی این سی اے کے ڈائریکٹرجنرل جمال شاہ نے بھی خطاب کیا۔ وزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگزیب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کنونشن میں ملک بھر سے آرٹسٹوں کی شرکت پر بے خوشی ہے جب وزیر بنی تو آرٹسٹوں کی حالت زار دیکھ کر بہت دکھ ہوا،گزشتہ 40برسوں میں ہماری ثقافت بھی دہشت گردی سے متاثر ہوئی۔

سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کا آرٹس اور کلچر کے ساتھ گہرا لگاؤ ہے۔ انہوں نے یہ قومی کنونشن منعقد کرکے آرٹسٹوں سے انہیں با اختیار بنانے کیلئے تجاویز لینے کی غرض سے منعقد کرنے کی ہدایت کی تھی۔ وزیرمملکت نے کہا کہ تمام صوبوں کی مشاورت سے نئی کلچرل پالیسی تشکیل دی جارہی ہے جس کا اعلان وزیراعظم کنونشن کے آخری روز کریں گے، اٹھارویں ترمیم کے بعد یہ شعبہ صوبوں کو منتقل ہوچکا ہے تاہم یہ پالیسی دستاویز صوبوں کوفلم وثقافت کی بہتری کیلئے رہنمائی دے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب پی ٹی وی دیکھ کر بڑے ہوئے ہیں،پی ٹی وی نے اردو زبان کی ترویج کیلئے بڑا کام کیا ہے۔ وزیرمملکت نے اس موقع پر کہا کہ آئندہ تقریبات اردو زبان میں منعقد ہونی چاہئیں، ہم اپنی زبان سے بہت دور ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں اردو زبان کے فروغ میں پی ٹی وی کااہم کردار رہا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ معاشرے میں عدم برداشت ہے ، ایک دوسرے کی رائے سننے کو ہم تیار نہیں، مثبت کی بجائے منفی رائے کو زیادہ اچھالا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا کو بھی اس بارے میں سوچنا چاہئے، خبرکی دوڑ اور سنسنی خیزی کو ختم کرنا ہو گا، ملک میں ہر سطح پر بہتری کیلئے اجتماعی کاوشوں کی ضرورت ہے، پاکستان کے بارے میں جس چیز سے غلط تاثرجاتا ہے اس منفی چیز کوآن ایئرکرنے سے گریزکرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کا کردارنگران کا سا ہے جو انتہائی اہم کردار ہے اورمیڈیا نے یہ کردار خوش اسلوبی سے ادا کیا ہے ، وہ پاکستان کا اصل چہرہ اجاگرکررہا ہے تاہم بہت سی چیزیں بہترکرنی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نئی فلم پالیسی کے تحت اس شعبہ میں سرمایہ کاری کی جائے گی، فلم فنانس فنڈ کا اجراء کیا جارہا ہے تاکہ ایسی فلمیں بن سکیں جن سے ہماری ثقافت کو فروغ ملے، فلم کا جو انفراسٹرکچر، فلم اکیڈمیاں اور سٹوڈیوز موجود نہیں، وہ قائم کئے جائیں گے، نئی فلم پالیسی میں ان باتوں کا احاطہ کیا گیا ہے تاکہ موجودہ فنکاروں کے فن اورتجربات سے فائدہ اٹھایا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ نئی فلم پالیسی کے تحت فلم سازی کے آلات کی درآمد پرٹیکس اورڈیوٹی میں رعایتیں دی جائیں گی، سینما کی تعمیرمیں مراعات ملیں گی، آرٹسٹ کمیونٹی کو اپنے کیریئرکے بعد باعزت زندگی گزارنے کیلئے انکی مالی معاونت کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے دور حکومت میں ہی اس پالیسی پرعمل کرکے جائیں گے۔ انہوں نے فنکاروں سے کہا کہ وہ نوجوان نسل کو اپنے تجربات سے روشناس کرائیں۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کلچرل کارواں جو سیان سے گوادر تک کا سفر کرچکا ہے جس کا مقصد پاکستان اورچین کی ثقافت کو اجاگرکرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک ایک فلیگ شپ منصوبہ ہے جس سے نہ صرف پاکستان چین دونوں ممالک کے بلکہ خطے کے عوام بھی مستفید ہوں گے، یہ راہداری دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کو قریب لانے اور ثقافتوں کو روشناس کرانے میں کارگر ثابت ہوگی۔

اپنے دورہ چین کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چینی عوام نے 70،60کی دہائی کی ہماری فلمیں دیکھی ہیں لیکن آج کے پاکستان سے وہ آگاہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اگر فلم سازی کا سامان موجود نہ ہو تو فلم کیسے بنے گی اور اگر سینما ہال نہیں ہوں گے تو فلم لگے گی کیسے۔ انہوں نے کہا کہ شنگھائی اور بیجنگ فلم میلوں میں پاکستان شرکت کرے گا اور چینی سینیماؤن میں پاکستانی فلموں کی نمائش ہوگی ، پاکستانی فلمیں چینی سینما گھروں میں دکھانے کیلئے حال ہی میں میرے دورہ چین کے موقع پر مفاہمت کی یادداشت پردستخط ہوئے اس پرچینی حکومت اور آرٹسٹوں کے شکر گزار ہیں،فلم انڈسٹری کی بحالی کیلئے چین کے ساتھ معاہدے کیے ہیں،پاکستان اور چین اپنی فلموں کا تبادلہ کریںگے اور نمائش کیلئے لگائیں گے،سی پیک کے ذریعے دونوں ممالک کی ثقافتوں کا تبادلہ ہوگا۔

انہوں نے پیغام دیا کہ کنونشن میں شریک نہ ہونیوالے آرٹسٹ خط،ای میل یا پیغامات کے ذریعے اپنی آراء دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کنونشن میں جو سفارشارت مرتب ہوںگی جو آراء سامنے آئیں گی انہیں نئی پالیسی کا حصہ بنایا جائے گا، ان کاوشوں سے فلم انڈسٹری کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی افواج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے جس طرح ہماری سرحدو ں اورملک میں امن وامان کے محافظ ہیں اسی طرح معاشرے کی مثبت ساکھ کے محافظ فن سے وابستہ لوگ ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات سے ملک میں سیکورٹی کی صورتحال بہتر ہوئی ہے جس کے نتیجہ میں ملکی اور غیر ملکی کھلاڑیوں کیلئے ملک کے میدان آبادہورہے ہیں۔