خیبر پختونخوا حکومت نے آئندہ نئے مالی سال 2018-19کے بجٹ میں سیلز ٹیکس کا دائرہ کار مزید وسیع کرنے کے لئے اقدامات شروع

ہفتہ 24 فروری 2018 20:13

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 فروری2018ء) خیبر پختونخوا حکومت نے آئندہ نئے مالی سال 2018-19کے بجٹ میں سیلز ٹیکس کا دائرہ کار مزید وسیع کرنے کے لئے اقدامات شروع کر دیئے ہیں اور فنانس ایکٹ 2013کے شیڈول 2کے تحت خدمات سے وابستہ 45سے زائد اداروں پر سیلز ٹیکس لاگو کر کے رجسٹریشن کی شرط لازمی قرار دی گئی ہے۔ جن میں ہو ٹلز ،ریسٹورانٹس ، رینٹ اے کار ، ٹور آپریٹرز ، شادی ہالز ، گیسٹ ہائوسز ، پینٹرز ، وغیرہ شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

پنجاب میں پہلے سے ہی ان افراد پر ٹیکس لاگو ہے جبکہ صوبائی حکومت رواں سال سے ان پر ٹیکس لاگو کر رہی ہے نئے ٹیکسز لاگو کرنے کے لئے صوبائی محکموں نے اپنی اپنی سفارشات محکمہ خزانہ کو ارسال کی ہے نئے ٹیکسز لاگو کرنے اور ٹیکسز میں مزید توسیع کرنے کی سفارشات کی گئی ہے ذرائع کے مطابق گزشتہ سال عائد کردہ بعض ٹیکسز میں بھی توسیع کی جا رہی ہیں صوبے میں مختلف قسم کے کاروبار کرنے والے افراد پر پروفیشنل ٹیکس عائدکیا جارہاہے یااس میں توسیع کی جا رہی ہیں جبکہ گزشتہ سال چھوٹ دینے والے درزیوں پر دوبارہ ماہانہ 2سے 10ہزار روپے ٹیکس بھی عائد کردیا جائے گا۔ جبکہ ماہانہ 3سے 10ہزارروپے آمدنی والے مستثنیٰ افراد کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کی تجویز دی گئی ہے ۔ ۔

متعلقہ عنوان :