موجودہ تناظر میں ملک کوا ندرونی اور بیرونی مشکلات کا سامنا ہے

لہٰذا ٹکرائو کی پالیسی سے گریز کرکے جمہوریت کے استحکام اور جمہوری اداروں کے فروغ کیلئے مشترکہ کوششیں کیں جائیں کیونکہ اس طرح کا طرز عمل پاکستان اور پختونوں کے بہتر مفاد میں نہیں ہے، قومی وطن پارٹی کے مرکزی چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپائوکا ملک میں بحرانی صورتحال پر تشویش کا اظہار

ہفتہ 24 فروری 2018 18:49

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 فروری2018ء) قومی وطن پارٹی کے مرکزی چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپائونے ملک میں جاری بحرانی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ تناظر میں ملک کوا ندرونی اور بیرونی مشکلات کا سامنا ہے لہٰذا ٹکرائو کی پالیسی سے گریز کرکے جمہوریت کے استحکام اور جمہوری اداروں کے فروغ کیلئے مشترکہ کوششیں کیں جائیں کیونکہ اس طرح کا طرز عمل پاکستان اور پختونوں کے بہتر مفاد میں نہیں ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی وطن پارٹی کے کو ر کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیااجلاس میں پارٹی کے صوبائی چیئر مین سکندر حیات خان شیر پائو،مرکزی جنرل سیکرٹری انیسہ زیب طاہر خیلی،صوبائی جنرل سیکرٹری ہاشم بابر، حاجی غفران،محمدجمیل ایڈوکیٹ،اسد افریدی ایڈوکیٹ،صوبائی انفارمشن سیکرٹری طارق احمدخان،محمدنثار ایڈوکیٹ،کفایت علی ایڈوکیٹ،فضل رحمان نو نو اور عدنان وزیرنے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر اس بات پر افسوس کا اظہار کیا گیا کہ حکومت اور اداروں کے مابین جاری ٹکرائو ملکی اور پختونوں کے حقوق کیلئے نقصان دہ ہے ۔اجلاس میں نقیب اللہ محسود اور احمد شاہ کے قتل کے شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ اس طرح کے واقعات نے پختونوں میں پائی جانے والی مایوسیوں کو مزید بڑھایا اجلاس میں حکومت اور اداروں کے مابین تصادم پر افسوس کا اطہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس طرح کے صورت حال سے اہم قومی ایشوزجیسے کہ فاٹا انضمام،پاک افغان تعلقات اورپختونوں کے اہم مسائل پس پشت چلے گئے ۔

اجلاس میں کہا گیا کہ ملک میں جاری سیاسی چپقلش نے ملکی سطح پربے یقینی کی فضاء پیدا کی ہے۔اجلاس میں کہا گیا کہ 2018کے انتخابات قریب ہیں اور سیاسی جماعتوں کو چاہیے کہ وہ عوام کی توجہ اس طرف مبذول کرانے کیلئے اپنا کردار اداکرے تاکہ الیکشن میں عوام کی بھرپور شرکت کو یقینی بنایا جا سکے۔انھوں نے کہا کہ انتخابات سیاسی جماعتوں کیلئے ایک اہم موقع ہوتا ہے جس میں وہ بہتر طریقے سے اپنا منشور اور پروگرام عوام کے سامنے پیش کرسکے تاکہ انتخابات میں عوام کی اکثریت کو یقینی بنایا جائے۔

انھوں نے کہا کہ عدالتی فیصلوں کا احترام کرنا چاہیے اور اس پر خوشیاں منانے کی بجائے عوام کی توجہ الیکشن کی طرف مبذول کرناچاہیے کیونکہ اصل فیصلہ آنے والے انتخابات میں عوام ہی نے کرنا ہے جو سب کو قابل قبول ہو گا۔ انھوں نے کہا کہ قومی وطن پارٹی ایک جمہوری جماعت ہے اور پارٹی کی کوشش ہوگی کہ ملک میں جمہوریت پھلے پھولے اور جمہوری ادارے مستحکم ہوں ۔

انھوں نے کہا کہ تمام پارلیمنٹیرین کو موجودہ بحران پر قابو پانے کیلئے اکھٹا ہونے کی ضرورت ہے اور ان کو بے یقینی کی صورتحال کو دور کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔اجلاس میں اعادہ کیا گیا کہ کسی بھی قسم کی تصادم کی پالیسی ملکی اور جمہوری مفاد میں نہیں اور اس طرح کے مسائل کو اداروں کے مابین ڈائیلاگز کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے۔اجلاس میں کہاگیا کہ قومی وطن پارٹی پارلیمنٹ ،آئین و قانون کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے اور جمہوریت کے استحکام اور انتخابات کے بروقت انعقادکیلئے جدوجہد جاری رکھے گی۔