مظفرآباد، 106 متاثرہ خاندانوں کو کابینہ ترقیاتی کمیٹی کے اجلاس میں بائی پاس کردیا گیا

ہفتہ 24 فروری 2018 16:40

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 فروری2018ء)طارق آبادبائی پاس روڈ کے 106 متاثرہ خاندانوں کو کابینہ ترقیاتی کمیٹی کے اجلاس میں بائی پاس کردیا گیا، 1 ارب 57 کروڑ کے منصوبوں پر غور کرتے ہوئے طارق آباد بائی پاس روڈ معاوضہ کا معاملہ جو کہ کابینہ میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا باقی تمام آئٹمزکی منظوری دیدی گئی جو سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔

طارق آباد بائی پاس کے متاثرین میڈیا کے سامنے پھٹ پڑے، متاثرہ خاندانوں کے زعماء محمد عرفان ولد شیر زمان و دیگر نے اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 106 خاندان طارق آباد بائی روڈ کی تعمیر کے باعث بے گھر ہو چکے ہیں، متاثرہ خاندانوں کو معاوضہ جات تاحال ادا نہیں کیئے گئے، جن میں طارق آباد، اپر پلیٹ، سینٹر پلیٹ اور قلعہ روڈ کے متاثرین شامل ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ معاملہ ہائی کورٹ ، سپریم کورٹ میں گیا جہاں ہمارے حق میں فیصلے آئے۔ انہوں نے کہا کہ سیکرٹریٹ فزیکل پلاننگ و ہائوسنگ سے 27 اکتوبر 2017 کو نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا لیکن ہمیں معاوضے نہیں دیئے گئے، متاثرہ خاندان کرایوں پر رہنے پر مجبور ہیں ۔کابینہ ترقیاتی کمیٹی کے اجلاس میں 1 ارب 57 کروڑ کے منصوبے زیر غور لائے گئے اور طارق آباد بائی پاس والے معاملے کو کابینہ میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا جو صریحاً بدنیتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدالتی احکامات کو بھی کابینہ ترقیاتی کمیٹی کے اجلاس میں نظر انداز کردیا گیا، جبکہ محکمہ فزیکل پلاننگ و ہائوسنگ کے نوٹیفکیشن کو بھی ردی کی ٹوکری کی نظر کیا گیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ متاثرہ خاندان اپنے ساتھ ہونیوالی ناانصافیوں پر احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ انہوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ و چیف جسٹس ہائی کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے متاثرین کو معاوضہ جات دلوانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں اور جو احکامات کو نظر اندا ز کررہے ہیں ان کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے۔