فروری کو آزاد کشمیر اور پاکستان بھر سے کشمیری سیز فائر لائن پر بھارتی خلاف ورزیوں کی مزمت کریں گے ،ْبیرسٹر سلطان محمود

مسئلہ کشمیرکسی ایک پارٹی کا نہیں بلکہ یہ تمام کشمیریوں کی آواز بنے اور بھارت کو یہ پیغام پہنچے کہ وہ سیز فائر لائن کی خلاف ورزیاں بند کرے ،ْسابق وزیر اعظم

ہفتہ 24 فروری 2018 16:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 فروری2018ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم و پی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمودچوہدری نے کہا ہے کہ 28 فروری کو آزاد کشمیر اور پاکستان بھر سے کشمیری سیز فائر لائن پر بھارتی خلاف ورزیوں کی مزمت کریں گے۔با لخصوص راوالپنڈی، اسلام آباد کے پی ٹی آئی کشمیر کے رہنمائوں اور کارکنوں اور کشمیریوں کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ 28 فروری کو اس مظاہرے میں شریک ہو ں۔

کیونکہ یہ مسئلہ کسی ایک پارٹی کا نہیں بلکہ یہ تمام کشمیریوں کی آواز بنے کہ بھارت کو یہ پیغام پہنچے کہ وہ سیز فائر لائن کی خلاف ورزیاں بند کرے۔ اس سلسلے میں پاکستان بھی بھارت کو سختی سے کہے کہ وہ سیز فائر لائن کی خلاف ورزیاں بند کرے اوروہاں پاکستان سیز فائر لائن کے متاثرین کی داد رسی بھی کرے۔

(جاری ہے)

کیونکہ متاثرین سیز فائر لائن پر اس لئے ڈٹے ہوئے ہیں تاکہ پاک فوج کا موار قائم رہے۔

لیکن بھارت کی طرف سے سیز فائر لائن کی خلاف ورزیوں میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔جس کا بھارت کو موثر جواب بھی دیا جائے اور اسے تنبیہ بھی کی جائے کہ وہ سیز فائر لائن کی خلاف ورزیوں سے باز رہے۔بھارت ایک طرف مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کر رہا ہے اور دوسری طرف مقبوضہ کشمیر میں مظالم کررہا ہے اور دوسری طرف آئے روزسیز فائر لائن کی خلاف ورزیاں کررہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج یہاں اسلام آباد میں پارٹی کے مرکزی سیکریٹیریٹ میں پی ٹی آئی کشمیر راولپنڈی، اسلام آباد کے رہنمائوں اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ اس مظاہرے کے سلسلے میں دیگر سیاسی جماعتوں اور دیگر مکاتب فکر کے افراد سے بھی رابطے کیے جائیں اس سلسلے میں کمیٹیاں بھی تشکیل دے دی گئی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ 28 فروری کو آزاد کشمیر اور پاکستان بھر سے کشمیری سیز فائر لائن پر بھارتی خلاف ورزیوں کی مزمت کریں گے۔با لخصوص راوالپنڈی، اسلام آباد کے پی ٹی آئی کشمیر کے رہنمائوں اور کارکنوں اور کشمیریوں کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ 28 فروری کو اس مظاہرے میں شریک ہو ں۔کیونکہ یہ مسئلہ کسی ایک پارٹی کا نہیں بلکہ یہ تمام کشمیریوں کی آواز بنے کہ بھارت کو یہ پیغام پہنچے کہ وہ سیز فائر لائن کی خلاف ورزیاں بند کرے۔

اس سلسلے میں پاکستان بھی جہاں بھارت کو سختی سے کہے کہ وہ سیز فائر لائن کی خلاف ورزیاں بند کرے اوروہاں پاکستان سیز فائر لائن کے متاثرین کی داد رسی بھی کرے۔کیونکہ متاثرین سیز فائر لائن پر اس لئے ڈٹے ہوئے ہیں تاکہ پاک فوج کا موار قائم رہے۔لیکن بھارت کی طرف سے سیز فائر لائن کی خلاف ورزیوں میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔جس کا بھارت کو موثر جواب بھی دیا جائے اور اسے تنبیہ بھی کی جائے کہ وہ سیز فائر لائن کی خلاف ورزیوں سے باز رہے۔بھارت ایک طرف مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کر رہا ہے اور دوسری طرف مقبوضہ کشمیر میں مظالم کررہا ہے اور دوسری طرف آئے روز سیز فائر لائن کی خلاف ورزیاں کررہا ہے۔

متعلقہ عنوان :