کراچی، ماہی گیر بستی ریڑھی گوٹھ کے قریب سینکڑوں ایکڑ ساحلی زمین پر بااثرافراد نے قبضہ کرلیا،چائنا کمپنی کو فروخت کرنے کی تیاری

ہفتہ 24 فروری 2018 16:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 فروری2018ء) کراچی کے ساحلی علاقے ماہی گیر بستی ریڑھی گوٹھ کے قریب سینکڑوں ایکڑ ساحلی زمین پر بااثرافراد نے قبضہ کرلیاہے، دیوار کی تعمیر کے بعد چائنا کمپنی کو فروخت کرنے کی تیاری شروع کردی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق ماہی گیروں کے دیومالائی کردار مورڑو میربحر کے صدیوں پرانی بستی ریڑھی گوٹھ کے دبلہ محلہ کے قریب سینکڑوں ایکڑ ساحلی پٹی کی زمین پر مقامی سمندری وڈیرے اور بااثر لینڈ مافیا کی طرف سے قبضہ قائم کرنے کے بعد دیوار کی تعمیر کا کام شروع کردیا گیا ہے۔

اس سلسلے میں ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ ساحلی پٹی کی زمین ریڑھی گوٹھ کا حصہ تھی، جس پر سمندری وڈیرے اور بااثر لینڈ مافیا نے اپنا قبضہ جما لیا تھا اور مذکورہ زمین کے غیر قانونی طور پر کاغذات تیار کرواکر مقامی لوگوں سے زمین کی مالکی کا حق چھین لیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق کراچی کے مبارک ولیج سے پورٹ قاسم تک کی 129 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی پر بڑے پیمانے پر لینڈ مافیا کے قبضے قائم ہیں، جنہوں نے سمندر کناروں کو بھرتی کا عمل شروع کر کے بڑے پیمانے پر پلاٹنگ اور غیر قانونی طور پر جیٹیاں قائم کر لی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ لٹھ بستی، ریڑھی گوٹھ، چشمہ گوٹھ اور الیاس جت گوٹھ سمیت ابراہیم حیدری تک ہزاروں ایکڑ سرکاری زمینوں پر بااثر لینڈ مافیا نے قبضہ کرنے کے بعد سستے دام غیر قانونی افراد کو فروخت کرنا شروع کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سمندری وڈیرے اور لینڈ مافیا کو محکمہ روینیو اور پولیس کا مکمل طور پر ناجائز تعاون حاصل ہے، جس کے عیوض روینیو اور پولیس محکمات میں موجود کالی بھیڑوں کو بھی غیر قانونی طور فروخت ہونے والی سرکاری زمینوں کی کمائی میں سے برابر کا حصہ مل رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :