گاڑی چوری مقدمہ،پیپلزپارٹی کے کارکنوں کا حملہ، باغ تھانہ میدان جنگ بن گیا‘ گالم گلوچ‘ تھانے پر پتھرائو

پولیس اہلکاروں نے واقعہ کی کوریج کیلئے جانے والے صحافی پر بھی ڈنڈے برسا دئیے

ہفتہ 24 فروری 2018 14:50

باغ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 فروری2018ء) پولیس نے گاڑی چوری کے الزام میں پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے تنویر انور کو ایف آئی درج کر کے گرفتار کیا‘جس پر پیپلز پارٹی کے زعماء ایس ایچ او پرویز حمید کے پاس تھانے پہنچگئے۔ پیپلز پارٹی کے زعماء کا موقف تھا کہ چوری کی جو گاڑی تھانے میں بند ہے وہ ہمارے کارکن تنویر کی نہیں ہے بلکہ یہ گاڑی پولیس نے کسی اور جگہ سے کھڑی پکڑ کر لائی اور ہمارے کارکن کے خلاف ایف آئی درج کر دی جو ناانصافی ہے‘جس پر ایس ایچ او پرویز حمید کا موقف ہے کہ گاڑی اسی شخص کی ہے اور یہ اس گاڑی کے لیے متعدد لوگوں سے سفارشیں بھی کروا چکا ہے۔

پیپلز پارٹی کے زعماء کا موقف تھا کہ ہم نے بلاجواز گرفتار کیے گے کارکن کی رہائی کا مطالبہ کیا اور پولیس نے گالم گلوچ شروع کر دی‘جس پر لڑائی ہوئی‘اس دوران کوریج کے لیے جانے والے صحافی گل نثار پر بھی پولیس کے ایک اہلکار نے ڈانڈا برسادئیے جس کی پولیس نے میڈیا سے معذرت بھی کر لی ہے۔

(جاری ہے)

باغ تھانہ میدان جنگ بن گیاجیالوں کا گاڑی چوری کے الزام میں گرفتار تنویر انور کو رہا کروانے کے لیے تھانے میں علی صیاد،نسیم شاہ اور دیگر ایس ایچ او کے پاس آئے جس پر ایس ایچ او نے انہیں کہا کہ ایف آئی آر کے نتیجے میں ملزم گرفتار ہے اب میں اسے چھوڑ نہیں سکتا‘عدالت ہی اسکی ضمانت دے سکتی ہے ۔

تھانے پر پتھرائو ہوا‘شیشے ٹوٹ گئے‘اس لڑائی کی اطلاع پر سابق امیدوار اسمبلی سردار ضیاء القمر‘حافظ طارق‘زاہد عباسی‘سردار نیاز‘نوید انور‘صداقت حیات‘تھانہ پہنچ گئے۔ ڈی ایس پی بھی موجود تھے اور پھر دونوں اطراف کی بات ہوئی جس پر معاملات حل کرنے پر اتفاق ہوا۔ پیپلز پارٹی کے زعماء نے کہا کہ ایس ایچ او گو کہ رشوت نہیں لیتا لیکن یہ انتظامی امور نہیں چلا سکتا اسے 24گھنٹوں میں تبدیل کیا جائے اور بے بنیاد ایف آئی آر واپس کی جائے

متعلقہ عنوان :