عدالتی حکم کی نافرمانی نہیں کی ،ْتوہین عدالت کیس میں طلال چوہدری نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا

عدالت کی تضحیک یا تذلیل کا سوچ بھی نہیں سکتا اس لئے جاری کیا گیا توہین عدالت کا شوکاز نوٹس واپس لیا جائے ،ْ جواب

ہفتہ 24 فروری 2018 14:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 فروری2018ء) وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے توہین عدالت کیس میں اپنا ابتدائی جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے یکم فروری کو طلال چوہدری کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا اور انہیں 6 فروری کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا تھا۔طلال چوہدری کے وکیل نے عدالت میں جواب جمع کرانے کے لیے مہلت مانگی تھی جس پر عدالت نے انہیں ایک ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے 26 فروری تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔

(جاری ہے)

طلال چوہدری نے اپنے وکیل کے توسط سے سپریم کورٹ میں ابتدائی جواب جمع کرادیا جس میں کہا گیاہے کہ ان کے مؤکل نے عدالتی حکم کی نافرمانی نہیں کی اور نہ اانصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالی۔جواب میں کہا گیا ہے کہ ان کے مؤکل پارلیمنٹرین ہیں اور عدالت کا احترام کرتے ہیں ،ْانہوں نے ایسی کوئی بات نہیں کی، ان کے ذہن میں بھی کہیں نہیں کہ انہوں نے کسی طرح عدالت کو اسکینڈلائز کیا ہو۔طلال چوہدری کی جانب سے کہا گیا کہ ان پر جو توہین عدالت کا چارج ہے وہ کس نوعیت کی ہے اس کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔وزیر مملکت نے کہا کہ میں عدالت کی تضحیک یا تذلیل کا سوچ بھی نہیں سکتا اس لئے جاری کیا گیا توہین عدالت کا شوکاز نوٹس واپس لیا جائے۔