قطر کا معاملہ خطے کے اہم مسائل کے مقابلے میں معمولی ہے،سعودی وزیرخارجہ

عراق میں داعش کو شکست ،حوثی باغیوں نے ایران کے اکسانے پر سیاسی حل کی تمام کوششیں ناکام بنادیں،گفتگو

ہفتہ 24 فروری 2018 12:20

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 فروری2018ء) سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ قطر کا معاملہ خطے کے دیگر اہم مسائل کے مقابلے میں بہت چھوٹا اور معمولی ہے۔سعودی عرب تبدیلیوں کے جس مرحلے سے گذر رہا ہے وہ نوجوانوں کو ان کے خواب پورے کرنے کے مواقع فراہم کرے گا۔عرب ٹی وی کے مطابق ساحلی ممالک کے گروپ جی فائیو کے زیراہتمام منعقدہ کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ خطے میں قطر کے مسئلے کے سوا اور بھی کئی حل طلب مسائل موجود ہیں۔

قطر کا مسئلہ ان کی نسبت بہت چھوٹا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قطر کو اپنے ابلاغی اداروں کو نفرت پر اکسانے سے روکنا ہو گا۔ قطر جیسے ممالک کے ابلاغی اداروں نے سعودی عرب میں اصلاحات کے لیے مہمات چلانے پر شہریوں کو اکسایا۔

(جاری ہے)

سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ قطری حکومت نے ہمارے ساتھ دہشت گردی روکنے کے لیے سمجھوتے کیے مگر ان پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔

عاد الجبیر نے کہا کہ خلیجی تعاون کونسل کے رکن ممالک علاقائی بحرانوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ پورا عرب خطہ شام اور عراق جیسے سنگین بحرانوں کی لپیٹ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عراق کا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم کردار ہے۔ داعش کو شکست دینے کے بعد عراق کے عرب ممالک کے ساتھ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔یمن کے تنازع پر بات کرتے ہوئے سعودی وزیرخارجہ نے کا کہا یمن کے حوثی باغیوں نے ایران کے اکسانے پر تنازع کے پرامن اور سیاسی حل کی تمام کوششوں کو ناکام بنایا۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے یمن میں جنگ سے متاثرہ شہریوں کی بحالی اور مدد کے لیے ہرممکن امداد فراہم کی۔انہوں نے کہا کہ ایران نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ خطے میں ایران کی کھلے عام مداخلت کیثبوت موجود ہیں۔ ایران لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ سمیت دیگر دہشت گردوں کی مدد کر رہا ہے تاکہ ان کی مدد سے وہ اپنے علاقائی اثرو نفوذ کو بڑھا سکے۔

متعلقہ عنوان :