کراچی بندرگاہ پر 9 ہزار سے زائد پرانی کاروں کی کلیئرنس آئندہ ہفتے شروع ہوجائے گی

جمعہ 23 فروری 2018 21:20

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 فروری2018ء) کراچی بندرگاہ پر 9 ہزار سے زائد پرانی کاروں کی کلیئرنس آئندہ ہفتے شروع ہوجائے گی جس کی کسٹم ڈیوٹی اور ٹیکسز کا تخمینہ 6 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ آٹوموبائل مارکیٹ ذرائع کے مطابق پرانی کاروں کی کلیئرنس کے کے لیے وفاقی وزارت تجارت پیر یا منگل تک ترمیم شدہ امپورٹ پالیسی آرڈر مجریہ 2016 جاری کردے گا۔

واضح رہے کہ امپورٹ پالیسی آرڈر مجریہ 2016 کے تحت نئی اور استعمال کاروں کی تجارتی درآمد پر پابندی عائد کردی گئی تھی تاہم سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی سہولت اور ان کی خدمات کے اعتراف میں حکومت نے انہیں پرسنل بیگیج‘ گفٹ اور ٹرانسفر آف ریڈیڈنسی اسکیموں کے ذریعے نئی اور پرانی کاریں منگوانے کی اجازت دے دی تھی۔

(جاری ہے)

حکومت کی فراہم کردہ اس سہولت کو آٹو موبائل ڈیلرز اور امپورٹرز نے غلط استعمال کیا اور لاکھوں گاڑیاں درآمد کرکے اربوں روپے کمائے۔

بعدازاں حکومت نے درآمدات کی حوصلہ شکنی کی غرض سے کار امپورٹرز کے لیے لازمی قرار دیا کہ وہ درآمدی کاروں کی کلیئرنس کے لیے کسٹم ڈیوٹیز اور ٹیکسوں کی ادائیگی زرمبادلہ میں کریں گے۔ اس حکم نامے پر عملدرآمد میں آٹو موبائل امپورٹرز اور ڈیلرز ناکام رہے جس کے نتیجے میں اب بندرگاہ پر 9 ہزار سے زائد گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں۔ امپورٹرز اور ڈیلرز کی لابنگ اور میڈیا میں شور مچانے کے سبب کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 7 فروری 2018 کو فیصلہ تبدیل کردیا اور وفاقی کابینہ نے تین روز قبل اس فیصلے کی منظوری بھی دے دی تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے یہ فیصلہ ٹیکس آمدن بڑھانے کے لیے کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :