مجھے کسی اعتماد کے ووٹ کی ضرورت نہیں ، وسیم اختر

کراچی کے شہریوں نے اپنے ووٹ کے ذریعے جیل سے مجھے میئر منتخب کیا اور آج بھی ان کا اعتماد ہمیں حاصل ہے جو لوگ اس طرح کی باتیں کررہے ہیں وہ قوانین سے ناواقف اور خواب غفلت میں ہیں، میئر کراچی

جمعہ 23 فروری 2018 21:01

مجھے کسی اعتماد کے ووٹ کی ضرورت نہیں ، وسیم اختر
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 فروری2018ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ مجھے کسی اعتماد کے ووٹ کی ضرورت نہیں کراچی کے شہریوں نے اپنے ووٹ کے ذریعے جیل سے مجھے میئر منتخب کیا اور آج بھی ان کا اعتماد ہمیں حاصل ہے جو لوگ اس طرح کی باتیں کررہے ہیں وہ قوانین سے ناواقف اور خواب غفلت میں ہیں، کراچی کے شہریوں نے ہمیں اعتماد دیا ہے، ہم ان کے درمیان موجود ہیں اور موجود رہیں گے، کراچی سمیت پورا ملک مشکلات کا شکار ہے ، اگر کسی کو میرے کرپشن میں ملوث ہونے کا شک ہے تو ہمارے ملک میں نیب اور اینٹی کرپشن جیسے ادارے اپنا کام کریں گے اور بعض لوگوں کو غم میں گھلنے کی ضرورت نہیں، کے ایم سی میں خالی آسامیاں میرٹ کی بنیاد پر کراچی کے نوجوانوں سے پر کی جائیں گی، اگلا بجٹ منتخب نمائندوں کا بنایا ہوا ہے جس سے شہر میں ترقیاتی عمل مزید تیز ہوگا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کی شام سٹی وارڈنز ہیڈ کوارٹر میں پاسنگ آئوٹ پریڈ 2017-18سے خطاب اور بعدازاں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ضلع شرقی کے چیئرمین معید انور، وائس چیئرمین عبدالرئوف، ضلع وسطی کے چیئرمین ریحان ہاشمی، وائس چیئر مین شاکر علی، وائس چیئرمین ضلع شرقی سید احمر علی، ایس ایس پی ٹریفک ایسٹ ملک ظفر، سٹی کونسل میں پارلیمانی لیڈر اسلم شاہ آفریدی، چیئرمین اراضیات کمیٹی ارشد حسن، چیئرمین قانونی امور کمیٹی عارف خان ایڈووکیٹ و دیگر کمیٹیوں کے چیئرمینز کے علاوہ میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر اصغر عباس، سینئر ڈائریکٹر کوآرڈینیشن مسعود عالم، ڈائریکٹر سٹی وارڈنز عمران احمد اور دیگر محکمہ جاتی سربراہان بھی موجود تھے، میئر کراچی نے پاسنگ آئوٹ پریڈ کا معائنہ کیا اور تربیت میں حصہ لینے والے وارڈنز کو اسناد دیں، انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں بلدیاتی اداروں کے پاس اختیارات موجود ہیں اور میئر کا اپنا وژن ہوتا ہے جس پر عملدرآمد کیا جاتا ہے مگر کراچی دنیا کے ان بد قسمت شہروں میں شامل ہے جہاں میئر اور بلدیاتی اداروں کے اختیارات سلب کرلئے گئے ہیں ہماری خواہش ہے کہ کراچی میں سیوریج کا نیا سسٹم ڈالا جائے اور پائپ لائنوں سے رسائو ختم کیا جائے فراہمی آب کے نظام کو بہتر بنایا جائے شہر میں ہر جگہ گٹر بہہ رہے ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے انہوں نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کو مختلف مسائل کا سامنا ہے اور ریونیو کو بہتر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ، وقتی طور پر ہم نے حکومت سندھ سے 30 کروڑ روپے ماہانہ کی گرانٹ مانگی ہے تاکہ ملازمین کی تنخواہیں پوری کی جاسکیں، کے ایم سی میں موجود خالی آسامیاں پر کرنے کیلئے سمری وزیر اعلیٰ کو بھیج دی ہے اجازت ملتے ہی ملازمین کی بھرتی کا عمل شروع کردیں گے جو ملازمین کنٹریکٹ پر کام کررہے ہیں اور باصلاحیت ہیں انہیں ترجیح دی جائے گی ہماری خواہش ہے کہ جتنے بھی نوجوان بے روزگار ہیں انہیں ملازمت فراہم کریں اور وہ برسر روزگار ہوںہر شعبہ ہائے زندگی میں باصلاحیت نوجوانوں سے ہی ترقی ممکن ہے انہوں نے کہا کہ کے ایم سی کا گزشتہ بجٹ ہم نے نہیں بنایا تھا تاہم اس کی باقی مانندہ رقم کراچی کی ترقی پر خرچ کی ہے اور اب موجودہ بجٹ مکمل طور پر منتخب نمائندوں کا بنایا ہوا ہے انہوں نے کہا کہ ہم ابھی اپنے ادارے کی کارکردگی سے مکمل طور پر مطمئن نہیں تاہم سسٹم میں بہتری لائی جارہی ہے ،میئر کراچی نے کہا کہ شہرمیں سڑکیں کھدی ہوئی ہیں اور ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے میں سٹی وارڈنز کا بہت بڑا عمل دخل ہے کراچی میں پہلی بارکھیلے جانے والے PSL فائنل کے انعقاد میں سٹی وارڈنز کواپنا بھرپورکردارادا کرنا ہے، سٹی وارڈنزکے کام میں بہتری نظرآرہی ہے تاہم ان کی ٹریننگ کوجاری رکھنا ضروری ہے، سٹی وارڈنز کو تربیت فراہم کرنے پر پولیس اور حکومت سندھ کے مشکور ہیں، انہوں نے کہا کہ سٹی وارڈنز کے لئے جلد نئی گاڑیاں فراہم کریں گے سٹی وارڈنز کے مسائل سے آگاہ ہیں اور انہیں جلد حل کیا جائے گا ، انہوں نے سٹی وارڈنز سے کہا کہ آپ کی سڑکوں پر موجودگی سے ٹریفک پولیس کا کافی حد تک مسئلہ حل ہورہا ہے اور ڈی آئی جی ٹریفک آپ کو اپنی فورس سمجھتے ہیں، اپنی موبائلز کو صاف رکھیں اور صاف ستھری وردی میں ڈیوٹی انجام دیںمحکمہ کے اہلکار پان گٹکا، سگریٹ اور دیگر ایسی اشیاء سے گریز کریں اور شہریوں کے سامنے بہترین مثال پیش کریں ، انہوں نے کہا کہ سٹی وارڈنز بلدیہ عظمیٰ کراچی کا ایک اہم شعبہ ہے اور ہم اپنے شہر کی بہتری کیلئے کام کرنا چاہتے ہیں، شہریوں کے مفاد میں سٹی وارڈنز کے محکمہ کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے جس کیلئے ہر ممکن وسائل بروئے کار لائے جائیں گے، انہوں نے سٹی وارڈنز پر زور دیا کہ حاصل کی گئی ٹریننگ سے بھر پور فائدہ اٹھائیں اور اپنے کام میں زیادہ سے زیادہ بہتری اور مہارت کا ثبوت دیں، سڑکوں اور چوراہوں پر ان کی موجودگی سے شہریوں کو کافی سہولت ملتی ہے لہٰذا وہ اپنی کارکردگی کا معیار مزید بہتر بنانے کا عمل جاری رکھیں۔

(جاری ہے)

میئر کراچی نے اس موقع پر سٹی وارڈنز ہیڈ کوارٹر میں یادگار شہداء پر پھول چڑھائے اور پرچم کشائی کی۔#

متعلقہ عنوان :