پنڈی بھٹیاں،تحصیل میں بیر گاوز گاری کے باعث نوجوان نسل جرائم کی دلدل میں پھنستی جارہی ہے،سماجی رہنمائوں کا حکومت سے نوٹس لینے کا مطالبہ

جمعہ 23 فروری 2018 21:01

پنڈی بھٹیاں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 فروری2018ء) تحصیل پنڈی بھٹیاںمیں بیر گاوز گاری کو مسلسل فروغ مل رہا ہے جس کے باعث نسل نو بے راہروی کا شکار اور جرائم کی دلدل میں پھنستی جارہی ہے مگر علاقہ کے لوگوں کا 30سالہ دیر ینہ مطا لبہ کو پورانہیں کیا گیا جبکہ بار بار فری صنعتی ایر یا قراردینے کا مطا لبہ شہر یوں نے بؤدوہرایا مگر علاقہ کے منتخب نما ئیدوں نے اس آواز کو دبا نے کا عمل جاری رکھا یہاںکے شہر یوںصنعتی سما جی تنظمیوںسمیت نوجوانوں نے مو جودہ حکمرانوں کی تو جہ اس جا نب مبذولکرواتے ہوئے مطا لبہ کیا ہے پنڈی بھٹیاں کی اہمیت کو مد نظر رکھتے ہو ئے پنڈی بھٹیاں میں فری صنعتی زون کا قیام عمل میں لا یا جا ئے اس صورت میں بڑھتی ہو ئی بیر وز گاری کا خاتمہ ممکن ہے پنڈی بھٹیاں نامہ نگارتحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال پنڈی بھٹیاں میں رات کے وقت ایمرجنسی مریضوں کو ریفر کرنے کا سلسلہ جاری اور سہولتوں کا فقدان برقرارہے جبکہ ریفر کئے جانے مریضوں کی اکثرت راستے میں یاہسپتال پہنچ کر دم توڑ دیتی ہے شہریوں نے اس صورت حال پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کیا ہے رتحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال پنڈی بھٹیاںکی عمارت اور سہولتوں کو دیکھا جائے تو حکومت پنجاب کا اچھا اقدام مگر اس ہسپتال پر اس قدر کثیر اخراجات کرنے کے باوجود ڈاکٹروں اور سٹاف کی کمی کے باعث علاقہ بھر کے لوگوں کو اکثر اوقات رات کے وقت ایمر جنسی اور حادثات کی صورت بروقت علاج نہ ہونے پر یہ موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں بارہا بار مطالبہ کرنے کے باوجود بھی ایمر جنسی کی سہولیات میں بہتری نہیں لائی گئی اور اکثراوقات تو ڈاکٹر کا ایمر جنسی میں نہ ہونا آنے والوںکیلئے انتہائی پریشانی کا باعث بن جاتا ہے اس پر شہریوں اور علاقہ کے لوگوں نے وزیراعلے پنجاب میا ں شہباز شریف سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے جہاں ہسپتال کی عمارت کو سنوارہ کیا وہاں اور میں سٹاف کی کمی کو دور کر کے ایمر جنسی وارڈ کی سروس کو دن رات کیلئے بہتری اور مزید سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکی موٹر ویزایم ٹو اور تھری کے سنگم پر قومی شاہراہوں کے چوراستے پر واقع ہسپتال میں ایمرجنسی اور حادثات کا سلسلہ جاری رہتا ہے اس ہسپتال میں ہر ممکن سہولتوں کی فراہمی ضروری ہے تاکہ انسانوں کی زندگیوں کو بچا جا سکے پنڈی بھٹیاں نامہ نگارماں بولی زبان پنجابی کو بتذیج دنیامیں فروغ مل رہا ہے ماں بولی زبان سے ترقی کی راہیں کھل سکتیں ہیں ان خیالات کا اظہار گورنمنٹ ڈگری کالج بوائز کے پرنسپل پروفیسر اسد سلیم شیخ نے ماں بولی زبان کے عالمی دن کے موقع پر کالج میں منعقدہ محفل مشاعرہ سے خطاب کرتے ہوئے کیااس تقریب سے ممتاز پنجابی شاعر بشیر احمد دیوانہ نے خطاب کرتے ہوے کہا ترقی یافتہ ممالک نے ماں بولی زبان کو رائج کر کے ترقی کی منازل کو طے کیا پنجابی انتہائی میٹھی زبان ہے اور اکثر ممالک میں پنجابی بولنے والے موجود ہیں اس تقریب سے مظہر محسن فاروق بزمی ریاض ارمان وغیرہ نے بھی ماںبولی زبان پر اظہار کیا جبکہ میزانی کے فرائض بھیک صابر نے ادا کئے اور ماں بولی زبان کے عالمی دن کے موقع پرریلی بھی نکالی گئی جس میں ظلباء اسا تذہ شعرا نے بھی شرکت کی جبکہ شعرا نے ماں بولی زبان میں کلام پیش کیا اور داد لی