قومی جرگہ سوات کے اکابرین اور مالا کنڈڈویژن کے ملٹری اور سویلین اعلیٰ حکام کے مابین مذاکرات

فریقین کا انتہائی سنجیدگی اور ذمہ داری کا مظاہرہ ،ْ فوری طور پر مؤثر اقدامات کرنے کا فیصلہ سڑکوں پر قائم چیک پوسٹوں پر عوام کی آمد ورفت کو انتہائی آسان اور پشتون روایات و اقدار کے مطابق رکھا جائیگا ،ْاتفاق 25 فروری 2018ء کو نشاط چوک مینگورہ میں منعقد ہونے والا پٴْرامن احتجاجی جلسہ عام منسوخ

جمعہ 23 فروری 2018 20:53

مینگورہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 فروری2018ء) قومی جرگہ سوات کے ترجمان خورشید کاکا جی اور احمدشاہ نے کہا ہے کہ سوات کے عوام کو درپیش جملہ مشکلات اور 18فروری 2018ء کے مظاہروں کے تناظر میں پیدا شدہ صورتحال کی روشنی میں سوات قومی جرگہ کے اکابرین اور ملاکنڈ ڈویژن کے ملٹری اور سویلین کے اعلیٰ حکام کے مابین تفصیلی گفت و شنید کا انعقاد ہوا جس میں اعلیٰ فوجی حکام، کمشنر ملاکنڈ ڈویژن، آر پی اٴْو ملاکنڈ ڈویژن سمیت سوات قومی جرگہ کے 15مشران نے شرکت کی۔

دو دونوں پر مشتمل مذاکرات میں فریقین نے انتہائی سنجیدگی اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے فوری طور پر مؤثر اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ترجمان کے مطابق مذاکرات کے دور ان طے پایا کہ سڑکوں پر قائم چیک پوسٹوں پر عوام کی آمد ورفت کو انتہائی آسان اور پشتون روایات و اقدار کے مطابق رکھا جائے گا اور عوامی سے ڈیلنگ کی ذمہ داری علاقہ پولیس کی ہوگی جبکہ سرچ آپریشن کے موقع پر بھی ملکی قانون اور علاقہ کے سماجی قدروں کا خیال رکھا جائے گا۔

(جاری ہے)

سوات میں اختیارات بتدریج سول انتظامیہ کو منتقل ہوں گے جبکہ رات کے وقت عوام سے جبری چوکیداری کا کام قطعاً نہیں لیا جائیگا۔ سوات کے عوام کو اپنی ملکیتی اراضیوں میں درختوں کی کٹائیوں میں کسی قسم کی بندش اور ممانعت نہیں ہوگی۔ نیز تعلیمی اداروں میں سیکورٹی فورسز کی بے جا مداخلت نہیں ہوگی۔ فیصلہ کیا گیا کہ چکدرہ تک کالام بننے والی ایکسپریس وے کو دریائے سوات کے کنارے ہی تعمیر کیا جائیگا اور اس سے ذرعی اراضی، مکانات اور آبادیوں کو متاثر نہیں ہونے دیا جائے گا۔

یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ دریائے سوات کی خوبصورتی کو متاثر کیے بغیر تعمیرات کیلئے دریا کے ریت کے اٹھانے پر پابندی نہیں ہوگی۔ مذاکرات میں کمشنر ملاکنڈ ڈویژن نے ذمہ داری لیتے ہوئے جرگہ مشران کو یقین دہانی کرائی کہ 18فروری کے مظاہروں کے منتظمین و مقررین کے خلاف مختلف تھانوں میں قائم ایف آئی آرز کی فوری تنسیخ ہوگی۔ مذاکرات میں سیکورٹی امور سے متعلق طے شدہ باتوں پر حکام کی طرف سے اپنی پریس ریلیز جاری ہوگی جبکہ کامیاب مذاکرات اور فیصلوں کے نتیجے میں سوات قومی جرگہ کے مشران نے فیصلہ کیا کہ 25 فروری 2018ء کو نشاط چوک مینگورہ میں منعقد ہونے والا پٴْرامن احتجاجی جلسہ عام منسوخ کیا جاتا ہے لہٰذاہر خاص و عام کو مطلع کیا جاتا ہے کہ وہ مذکورہ جلسہ عام میں شرکت کی غرض سے آنے کی زحمت نہ کریں۔

سوات قومی جرگہ اس موقع پر سوات کے عوام کی بلند ہمتی، اتفاق و اتحاد اور جرات کو سراہتے ہوئے شکریہ ادا کرتا ہے۔ علاوہ ازیں ملاکنڈ ڈویژن، کوئٹہ اور پشاور سمیت تمام بار ایسوسی ایشنز، وکلا برادری سول سوسائٹی، سینٹ، قومی اسمبلی، خیبر پختونخوا صوبائی اسمبلی، سوات ضلع کونسل، سوات کے تمام تحصیل کونسلوں، پرنٹ، الیکٹرانک و سوشل میڈیا اور اہلِ سوات کے علاوہ وطنِ عزیز کے تمام پشتون عوام کی حمایت پر ان کے شکر گزار ہیں۔

متعلقہ عنوان :