ملک میں لوڈ شیڈنگ کے دورانیے میں اضافہ کا خدشہ بڑھ گیا

منگلا ڈیم میں پانی ڈیڈلیو ل پر پہنچنے سے 970 میگاواٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی، بجلی کی لوڈشیڈنگ کے دورا نیہ میں اضافے کا خدشہ پیدا ہوگیا سارا ملبہ جنوبی پنجاب بلوچستان اور سندھ کے صارفین پر ڈالہ جا ئیگا، بجلی کی پیداوار میں کمی سے ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ کی نئی لہر دوڑنے کا خطرہ بڑھ گیا

جمعہ 23 فروری 2018 20:17

ملک میں لوڈ شیڈنگ کے دورانیے میں اضافہ کا خدشہ بڑھ گیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 فروری2018ء) ملک میں لوڈ شیڈنگ کے دورانیے میں اضافہ کا خدشہ بڑھ گیا ،منگلا ڈیم میں پانی ڈیڈلیو ل پر پہنچنے سے 970 میگاواٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی جس سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے دورا نیہ میں اضافے کا خدشہ پیدا ہوگیا, جس سارا ملبہ جنوبی پنجاب بلوچستان اور سندھ کے صارفین پر ڈالہ جا ئیگا، بجلی کی پیداوار میں کمی سے ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ کی نئی لہر دوڑنے کا خطرہ بڑھ گیا ارسا نے غیر معمولی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہنگامی اقدامات کرتے ہوئے فوری طور پر چشمہ جہلم لنک کینال کھولنے کا فیصلہ کرلیا گزشتہ روزمنگلا ڈیم ڈیڈ لیول پر پہنچ گیا جس پر انڈس واٹر سسٹم اتھارٹی نے ہنگامی اجلاس طلب کیا۔

اجلاس میں کثرت رائے سے چشمہ جہلم لنک کینال کھولنے کا فیصلہ کیا گیا تاہم سندھ نے اس فیصلے کی مخالفت کی ہے کیونکہ سندھ کو پہلے ہی بتا دیا گیا ہے انہیں رواں سال مارچ کے دوسرے ہفتے سے صرف پینے کا پانی ہی ملے گا آبپاشی کیلئے پانی کی فراہمی معظل ہو جائیگی جبکہ سکھر بیراج پر بھی پانی کا لیول صفر ہوگا جس پر صوبہ سندھ سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی اور سینٹرز نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ارسا ترجمان کے مطابق درجہ حرارت میں اضافے کے باعث پانی کا بہاوبڑھ جائے گا جس کے بعد صورتحال معمول پر آنے کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے صورتحال کو غیر معمولی قرار دیتے ہوئے کہا کہ منگلا سے بجلی کی پیداوار ایک ہزار میگاواٹ سے کم ہوکر صرف 30 میگاواٹ رہ گئی ہے جیسے ہی پانی کے بہاو میں اضافہ ہوگا اور ڈیم پانی سے بھرنے لگے گا تو بجلی کی پیداوار میں بھی اضافہ ہو جائیگا جمعہ کو ملک بھر کے ڈیموں میں پانی کی صورت حال اسطرح رہی دریائے سندھ پر تربیلا کے مقام پر پانی کی آمد11600 کیوسک اور اخرج 40000 کیوسک، کابل(نونوشہرہ کے مقام پر): آمد10500 کیوسک اور اخراج10500 کیوسک، جہلم: (منگلاکے مقام پر)آمد3100 کیوسک اور اخراج11900 کیوسک، چناب (مرالہ کے مقام پر): آمد 5900کیوسک اور اخراج2000کیوسک جناح بیراج پر پانی کیآمد49400 کیوسک اور اخراج 45900 کیوسک،چشمہ: آمد43000 کیوسک اوراخراج 40000 کیوسک، تونسہ: آمد43800کیوسک اور اخراج38100 کیوسک، پنجند: آمد4500 کیوسک، اور اخراج Nilکیوسک،گدو: آمد32200 کیوسک اور اخراج 28000 کیوسک، سکھر: آمد25000 کیوسک اور اخراج 3900، کوٹری:آمد3100 کیوسک اور اخراج Nil تربیلا پر پانی کے ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1380فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح1403.62 فٹ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1550فٹ اورآج قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ0.222 ملین ایکڑ فٹ منگلا پر پانی کے ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1040فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 1050.00فٹ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242فٹ اور آج قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 0.090 ملین ایکڑ فٹ جبکہ چشمہ پر پانی کیؤریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول637فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 639.00 فٹ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح649فٹ اور آج قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 0.037 ملین ایکڑ فٹ رہا واضح رہے کہ علامی اداروں نے پاکستان کو وارننگ جاری کر رکھی ہیں اگر اس نے پانی کے مسلے پر قابو نہ پایا تو 2025تک پاکستان ان ممالک کی فہرست میں آگے ہو گا جن ممالک میں پانی کی شدید کمی ہے۔

عباس شاہد