میڈیکل کالجز کے انٹری ٹیسٹ میں مبینہ بے ضابطگیاں ہونہار طلباء کی حق تلفی ہی, میر عبدالخالق بلوچ

جمعہ 23 فروری 2018 20:17

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 فروری2018ء)نیشنل پارٹی وحدت بلوچستان کے جنرل سیکرٹری میر عبدالخالق بلوچ نے کہا ہے کہ میڈیکل کالجز کے انٹری ٹیسٹ میں مبینہ بے ضابطگیاں ہونہار طلباء کی حق تلفی ہے جس سے طلباء کی ذہنی نشوونما اور شعور کے لئے مشکلات ہونگے حکومت کی طرف سے بے ضابطگیاں تسلیم کرنے کے باوجود بے عمل رہنا سوالیہ نشان ہے انہوں نے کہا کہ ہایئر ایجوکیشن کی جانب سے انٹری ٹیسٹ کا انعقاد کرنا اور اس میں ڈسپلن کو برقرار نہ رکھنا ادارے کی کوتاہی ہے اور ستم بالا ستم انٹری ٹیسٹ میں بے ضابطگیاں سوشل میڈیا اور دیگر میڈیا میں وائرل ہونے کے بعد بھی میڈیکل کالجز انتظامیہ اور ہایئرایجوکیشن کی خاموشی کس چیز کی چشم پوشی ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ طلباء کے احتجاج کے بعد حکومت نے اپنی قائم کردہ کمیٹی کے فیصلے روشنی میں بے ضابطگیاں تسلیم کرنے اور دوبارہ انٹری ٹیسٹ کو یقینی بنانے کی یقین دہانی کروانے کے باوجود تاحال انعقاد نہ کرنا طلباء کے مستقبل غیر محفوظ بنانے کے مترادف ہے بیان میں کہا گیا کہ متاثرہ طلباء پریس کلب کے سامنے احتجاجاً بھوک ہڑتال میں بیٹھے ہیں اور اس ہڑتال کو کئی ہفتے ہو چکے ہیں لیکن حکومت کی طرف سے طلباء کو مطمئن نہ کرنا طلباء کے ساتھ ناروا سلوک ہے میڈیکل کالجز انتظامیہ ہایئر ایجوکیشن اور حکومت طلباء کے مستقبل کومحفوظ بنانے کے لئے شفاف ٹیسٹ کے انعقاد کو یقینی بنائے۔