سپریم کورٹ کے فیصلے نے حکومت اور مسلم لیگ (ن) کو عملاً مزید مضبوط کردیا ہے، خواجہ طارق نذیر

نواز شریف دشمنی میں آئین کی دھجیاں بکھیری جاری ہیں،پارلیمنٹ نے آئین بنایا اور پارلیمنٹ آئین کو تبدیل بھی کرسکتی ہے،الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا قانون ایک شخص کے لیے نہیں تھا، جنرل سیکرٹری مسلم لیگ (ن) کراچی ڈویژن کااجلاس سے خطاب

جمعہ 23 فروری 2018 19:54

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 فروری2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کراچی ڈویژن کے جنرل سیکرٹری خواجہ طارق نذیر نے کہاہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے نے حکومت اور مسلم لیگ (ن) کو عملاً مزید مضبوط کردیا ہے ۔آئین سب سے مقدس ہے ۔پارلیمنٹ نے آئین بنایا اور پارلیمنٹ آئین کو تبدیل بھی کرسکتی ہے ۔الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا قانون ایک شخص کے لیے نہیں تھا ۔

یہ قانون بھٹو نے بھی بنایا تھا، جسے مارشل لا ایڈمنسٹریٹر نے ختم کیا اور بعد میں 2014 میں اسے سب پارٹیوں نے مل کر بنایا، یہ قانون کسی کی ذات کے لیے کیسے ہوسکتا ہے۔وہ کشمیرہائوس میں کراچی ڈویژن کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے اجلاس میں بلدیہ عظمی کراچی میں مسلم لیگ کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈرندیم اختر آرائیں،ایڈیشنل جنرل سیکرٹری سہیل ندیم ، جوائنٹ سیکرٹری نورخان اخوندزادہ،ڈپٹی انفارمیشن سیکرٹری خواجہ نیئرشریف،امین سواتی،عدنان خواجہ ،طارق محمود،خیرمحمدبلیدی،بلال شیخ اورمحمدفضل مہمندنے شرکت کی۔

(جاری ہے)

خواجہ طارق نذیرنے کہا کہ ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو سینیٹ کے انتخابات سے باہر کرکے کروڑوں ووٹرز کا تقدس پامال کیا گیا ہے ۔الیکشن کمیشن کے فیصلے نے ہارس ٹریڈنگ کی راہیں کھول دی ہیں ۔یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ کس طرح الیکشن کمیشن نے راجہ ظفر الحق کے دستخط سے جاری کردہ پارٹی ٹکٹ تسلیم کرنے سے انکار کردیا اور مسلم لیگی امیدواروں کی حیثیت کو آزاد قرار دے دیا ۔

الیکشن کمیشن کا فیصلہ آئین اور قانون کے ساتھ مذاق کے مترادف ہے ۔انہوںنے کہا کہ نواز شریف دشمنی میں آئین کی دھجیاں بکھیری جاری ہیں ۔ملک میں ایسا قانون نہیں ہے جس کے مطابق بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر وزیراعظم کو نااہل کردیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ سیاسی رہنماؤں کے مستقبل کا فیصلہ عدالتیں نہیں عوام کرتے ہیں ۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ہونے والے تمام ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کی بھاری اکثریت سے فتح عوامی عدالت کا فیصلہ ہے جسے کھلے دل سے تسلیم کیا جانا چاہیے۔