صوبائی حکومت صوبہ بھر میں بند کرش پلانٹس کے مسئلے کو جلد از جلد اورخوش اسلوبی سے حل کرنے کیلئے پوری نیک نیتی سے کام کررہی ہے،مظفرسید

جمعہ 23 فروری 2018 19:54

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 فروری2018ء)خیبرپختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہاہے کہ صوبائی حکومت صوبہ بھر میں بند کرش پلانٹس کے مسئلے کو جلد از جلد اورخوش اسلوبی سے حل کرنے کے لئے پوری نیک نیتی سے کام کررہی ہے۔ حکومت کو اس اہم مسئلے کا بخوبی احساس ہے کیونکہ اس بندش کی وجہ سے ہزارو ںکی تعداد میںغریب مزدور وں کا روز گار متاثر ہواہے۔

انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور پوری کابینہ اس مسئلے کے جلد حل میںسنجیدہ ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعرات کے روز اپنے دفتر میں دیر پائین سے تعلق رکھنے والے کرش پلانٹس مالکان کے ایک وفد سے کیا۔ وفد نے اراکین صوبائی اسمبلی سعید گل اور اعزاز الملک افکاری کی قیادت میںصوبائی وزیر ے ملاقات کی اوران کے ساتھ ملاکنڈ ڈویژن خصوصاً دیر پائین میںکرش پلانٹس کی بندش کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا اوراس مسئلے کے سلسلے میںصوبائی وزیر سے تعاون حاصل کرنے اور اس کے حل کے لئے کردار ادا کرنے کے لئے درخواست کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صوبائی وزیر نے کہا کہ کرش پلانٹس کی بندش سے یقیناغریب لوگوں کو انتہائی نقصان ہورہاہے ۔انہوںنے کہا کہ صوبہ بھر میں کرش پلانٹس کی ریگولرائزیشن پرکام جاری ہے اور تقریباً آدھے کے قریب پلانٹ قانونی دائرے میں لائے گئے ہیں تاہم اس طریقہ کار کو قانونی طریقے سے پایہ تکمیل تک پہنچاناچاہئیے کیونکہ نہ صرف اس بندش کی وجہ سے دیر پائین اور دیگر دورافتادہ علاقوں میں ریت اوربجری کی قلت پیش آئی ہے بلکہ ہرکرش پلانٹ میں30 سے 40 تک مزدوروں کی مزدوری بھی ختم ہوچکی ہے ۔

انہوںنے کہا کہ یہی کرش پلانٹس لوگوں کو روزگار فراہم کررہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ اگرچہ یہ بندش سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کی روشنی میںعمل میںلائی گئی ہے جس پر عمل درآمد کے ہم پابند ہیںتاہم دیر پائین میںان کرش پلانٹس سے وہ مسائل پیدانہیں ہوتے جس کے تناظر میںعدالت نے فیصلہ دیاہے ۔صوبائی وزیر نے کہا کہ اس مسئلے کی وجہ سے ترقیاتی کاموں کی رفتار پر بھی اثر پڑا ہے ۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ قانونی دائرے میں رہتے ہوئے اس مسئلے کا حل جلد سامنے آجائیگا۔