پاکستان کا نام ابھی تک گرے لسٹ میں شامل نہیں کیا گیا ، وزارت خارجہ

پاکستان اور روس کسی بھی ملک کے خلاف پابندیوں کی مذمت کرے گا، چین نے بلوچ علیحدگی پسندوں سے مذاکرات کی خبروں کو مسترد کیا ہے ، ڈاکٹر محمد فیصل مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم جاری ہیں جب کہ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بھی بھارتی افواج رواں برس سیز فائر معاہدے کی 335 مرتبہ خلاف ورزی کرچکا ہے ، ترجمان دفتر خارجہ یورپی یونین کی جانب سے پاکستان کیلئے جی ، ایس ، پی پلس سٹیٹس کی توسیع کردی گئی ہے، جی ، ایس ، پی پلس سٹیٹس کے نہ صر ف پاکستان بلکہ دیگر یورپی ممالک کو بھی فائدہ پہنچ رہا ہے، ہفتہ وار بریفنگ

جمعہ 23 فروری 2018 19:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 فروری2018ء) ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ پاکستان کا نام ابھی تک گرے لسٹ میں شامل نہیں کیا گیا ہے، پاکستان اور روس کسی بھی ملک کے خلاف پابندیوں کی مذمت کرے گا، چین نے بلوچ علیحدگی پسندوں سے مذاکرات کی خبروں کو مسترد کیا ہے ،گزشتہ روز دفترخارجہ میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفترخارجہ نے پاکستان کو دہشت گردوں کی معاونت کرنے والے ممالک کی فہرست (گرے لسٹ) میں شامل کرنے کی افواہوں کی تردید کردی۔

انہوں نے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے حتمی اجلا س کے بعد فیصلہ سامنے آئے گا، پیرس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس کا آج (23 فروری) کوآخری دن ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ رواں برس 20 جنوری کو امریکا اور برطانیہ نے ایف اے ٹی ایف کو پاکستان کو گرے ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کی درخواست کی تھی، ڈاکٹرفیصل کے مطابق ایف اے ٹی ایف میں پیش کردہ تحفظات امریکہ کی طرف سے پیش کیے گئے ہیں اور پاکستان نے ان میں سے بیشتر تحفظات کے حوالے سے پہلے ہی اقدامات کیے ہیں اور اس سلسلے میں ایک ایکشن پلان پر باقاعدہ عملدرآمد شروع کر رکھا ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان کو ابھی تک ایف اے ٹی ایف اور انٹرنیشنل کوآپریشن ریویو گروپ (آئی سی آر جی) کی رپورٹس کا انتظار ہی'۔واضح رہے کہ بھارتی میڈیا رپورٹس میں آج یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، تاہم اب اس دعوے کی ایف ٹی ایف اے اور پاکستان کی جانب سے تردید کردی گئی ہے۔

دوسری جانب 21 فروری کو وفاقی وزیر خارخہ خواجہ آصف نے دعویٰ کیا تھا کہ پیرس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے اجلاس میں پاکستان پر دہشت گردی کا لیبل لگانے کی امریکی کوشش ناکام ہوگئی کیونکہ واچ لسٹ میں پاکستان کا نام شامل کرانے کی قرارداد پر اتفاق نہیں ہوسکا اور معاملہ 3 ماہ کے لیے مؤخر کردیا گیا۔ تاہم امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینئر اہلکار نے پاکستان کے خلاف قرارداد موخر کرنے سے متعلق اطلاعات کی تصدیق سے گریز کیا تھا۔

امریکی حکام کا کہنا تھا کہ ٹاسک فورس کی کارروائی خفیہ رکھی جاتی ہے اور حتمی اعلان تک کچھ کہنا ممکن نہیں۔فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ارکان کی تعداد 37 ہے جس میں امریکا، برطانیہ، چین، بھارت اور ترکی سمیت 25 ممالک، خیلج تعاون کونسل اور یورپی کمیشن شامل ہیں۔تنظیم کی بنیادی ذمہ داریاں عالمی سطح پر منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے اقدامات کرنا ہیں۔

عالمی واچ لسٹ میں پاکستان کا نام شامل ہونے سے اسے عالمی امداد، قرضوں اور سرمایہ کاری کی سخت نگرانی سے گزرنا ہوگا جس سے بیرونی سرمایہ کاری متاثر ہوگی اور ملکی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔واضع رہے کہ اس سے قبل 2012 ء سے 2015 ء تک بھی پاکستان ایف اے ٹی ایف واچ لسٹ میں شامل تھا۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان روس سمیت کسی بھی ملک کے خلاف پابندیوں کی مذمت کرے گا۔

انہوںنے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم جاری ہیں جب کہ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بھی بھارتی افواج رواں برس سیز فائر معاہدے کی 335 مرتبہ خلاف ورزی کرچکا ہے اور اس دوران 15 نہتے شہری شہید اور 65 سے زائد زخمی ہوئے، انہوںنے بتایا کہ گزشتہ روز بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو بھی دفترخارجہ طلب کرکے احتجاج کیا گیا ۔

بھارتی افواج گزشتہ سال سے لیکر کنٹرول لائن پر مسلسل خلاف ورزی کررہی ہے جس کے باعث نہتی شہریوں کو ہلاک کیا جارہا ہے ، جبکہ مقبوضہ کشمیر میں مظلوم کشمیریوں کی حالت قابل زار ہے، اس کے متعلق بین الاقوامی برادری کا اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ڈاکٹرفیصل کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ان دنوں ترکمانستان کے دورے پر ہیں جہاں سے وہ افغانستان جائیں گے۔

اور دورے کے دورے کے دوران ترکمانستان ، افغانستان ، پاکستان اور انڈیا (ٹاپی) گیس پائپ لائن منصوبے کا افتتاح کرینگے۔ پاکستان اور روس نے افغانستان میں داعش کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کو خطے کے لئے خطرناک قرار دیا، دونوں ممالک خطے میں دہشت گردی کے خلاف ناصرف نبردآزما ہیں بلکہ ہر سطح پر دہشت گردی کی مذمت بھی کرتے ہیں، پاکستان روس سمیت کسی بھی ملک کے خلاف پابندیوں کی مذمت کرے گا۔

خواجہ آصف کی طرف سے پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل نہ کرنے کے ٹویٹ کے حوالے سے سوال پر بھی ڈاکٹر فیصل لاجواب نظر آئے ، ترجمان دفتر خارجہ ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے پوچھے گئے سوالات سے متعلق وہ شاعری کے ذریعے دامن چھڑاتے رہے۔ترجمان نے کہا کہ یورپی یونین کی جانب سے پاکستان کیلئے جی ، ایس ، پی پلس سٹیٹس کی توسیع کردی گئی ہے، جی ، ایس ، پی پلس سٹیٹس کے نہ صر ف پاکستان بلکہ دیگر یورپی ممالک کو بھی فائدہ پہنچ رہا ہے۔ ۔