تین روزہ انٹرنیشنل کانفرنس اور ’’گیسٹرو سمٹ2018‘‘ کا لاہور میں افتتاح، پاکستان کے علاوہ عالمی طبی ماہرین کی شرکت

پنجاب کے ٹیچنگ ہسپتالوں میں گیسٹرو انٹرالوجی کے علیحدہ وارڈ بنائے جا رہے ہیں‘، پروفیسرغیاث النبی طیب کا خطبہ استقبالیہ میڈیکل پروفیشن کے بدلتے تقاضوںکے مطابق ہمیں روز افزوں ہونے والی ترقی سے خود سے ہم آہنگ رکھنا ہو گا‘پرنسپل پی جی ایم آئی

جمعہ 23 فروری 2018 18:43

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 فروری2018ء) پاکستان سو سائٹی آف گیسٹرو انٹرالوجی کی 34 ویں سالانہ کانفرنس کا جمعة المبارک کو لاہور میں افتتاح ہو گیا ہے ’’گیسٹرو سمٹ2018‘‘کے نام سے یہ ایونٹ 3 دن تک جاری رہے گا جس میں پاکستان کے علاوہ دیگر ملکوں کے ماہرین بھی شرکت کر رہے ہیں ۔علامہ اقبال میڈیکل کالج کے سابق پرنسپل پروفیسر سبط الحسنین افتتاحی سیشن کے مہمان خصو صی تھے، جنہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایسی کانفرنسوں کا انعقاد جدید طریقہ علاج سے بیماریوں پر قابو پانے اور تحقیق اور شعور کی بیداری کے لیے بہت معاون ثابت ہوتا ہے ۔

پروفیسر سبط الحسنین نے پاکستان سو سائٹی آف گیسٹر و انٹرالوجی کی انتظامیہ کو اس عالمی کانفرنس کے انعقاد پر مبارک باد دیتے ہوئے توقع کا اظہار کیا کہ ینگ ڈاکٹروں کو اس کانفرنس سے مستفید ہونے کا موقع ملے گا ۔

(جاری ہے)

کانفرنس کے پیٹرن ان چیف اور پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹیٹیوٹ پروفیسر غیاث النبی طیب نے خطبہ استقبالیہ میں بتایا کہ پنجاب کے ٹیچنگ ہسپتالوں میں گیسٹرو انٹرالوجی علیحدہ وارڈ قائم کیے جا رہے ہیں جن کا سہرا وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کے سر ہے۔

انہوں نے گیسٹرو امراض کے حوالے سے شعور کی بیداری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بد قسمتی سے پاکستان میں لوگوں کو اپنے جسم میں پائی جانے والی اصل صورت حال سے آگاہی ہی نہیں ہوتی اگر مرض بروقت تشخیص اور فوری علاج کیا جائے تو کئی ایک قیمتی جانیں بچائی جا سکتی ہیں انہوں نے اس کانفرنس کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے نوجوان ڈاکٹروں پر زور دیا کہ جدید تحقیق کو اپنی تر بیت کا حصہ بنائیں اور مریضوں کے علاج معالجے میں اس سے مستفید ہوں ۔

پروفیسر غیاث النبی طیب نے کہا کہ میڈیکل پروفیشن کے بدلتے تقاضوں کے مطابق ہمیں روز افزوں ہونے والی ترقی سے خود سے ہم آہنگ رکھنا ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ملکوں نے بڑی تیزی کے ساتھ میڈیکل ریسرچ میں پیش رفت کی ہے اور بیماریوں کے علاج سے آگے بڑھتے ہوئے اب اعضا ء کی پیوند کاری اور انسانی جسم پر نت نئے تجربات ہو رہے ہیں۔ 34ویں عالمی کانفرنس کے پریزیڈنٹ پروفیسر مسعود صدیق نے خطاب کرتے ہوئے تمام ملکی و غیر ملکی مہمانوں کو خوش آمدید کہا،کانفرنس کے آرگنائزر ڈاکٹر اسرار الحق طور نے ’’گیسٹرو سمٹ2018‘‘ کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس ایونٹ کے ڈاکٹروں کی پیشہ ورانہ صلاحیت میں اضافے میں مدد حاصل ہو گی انہوں نے کہا کہ پاکستان سو سائٹی گیسٹرو انٹرا لوجی کا مشن ہے کہ میڈیکل کے شعبہ میں جدید تحقیق کو عام کیا جائے اور یہ 34 ویں کانفرنس اسی سلسے کی کڑی ہے ۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس کانفرنس میں امریکہ ، انگلینڈ، کینیڈا اور ترکی سے ماہرین شرکت کر رہے ہیں اتوار تک جاری رہنے والی اس 3 روزہ کانفرنس میں جگر اور معدے کے متعلق بیماریوں اور ان کے جدید علاج پر روشنی ڈالی جائے گی، جن میں ہیپاٹائٹس کے تمام مراحل بھی شامل ہیں اس کانفرنس میں پاکستان کے مختلف شہروں سے ڈاکٹروں کی بڑی تعداد شرکت کر رہی ہے ۔کانفرنس میں پروفیسر سعد خالد نیاز ، پروفیسر محمد عمر ، پروفیسر عارف حمید نواز ، پروفیسر محسن رشید، پروفیسر انوار خان ، پروفیسر شاہد شعاب ، پروفیسر شمائل ظفر، پروفیسر صادق میمن، پروفیسر نعمان گیلانی کے علاوہ نوجوان ڈاکٹروں کی بھی بڑی تعداد موجود تھی۔

متعلقہ عنوان :